فوڈ ڈیلیوری پلیٹ فارم سوئیگی نے جمعہ کو ۳۸۰؍ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا۔ اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کمپنی نے کہا ہے کہ یہ بہت مشکل فیصلہ ہے۔ انہوں نے یہ قدم تبدیلی کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر اٹھایا ہے۔ کمپنی نے 380 ممکنہ ملازمین کو ہٹانے کے بارے میں بتایا کہ ہم اپنی ٹیم کو کم کرنے کے لیے یہ مشکل فیصلہ کر رہے ہیں۔
کمپنی کے سی ای او سری ہرشا مجیتی نے اپنی طرف سے بھیجے گئے ایک میل میں ملازمین کو بتایا ہے کہ تمام ممکنہ اقدامات پر غور کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اپنی ای میل میں چھٹنی کا یہ فیصلہ لینے کی کئی وجوہات بتانے کے ساتھ ساتھ انہوں نے اس کے لیے ملازمین سے معافی بھی مانگی ہے۔
سوئیگی کی طرف سے برطرفی کی ایک اہم وجہ ملک کی خستہ حال معیشت ہے۔ کمپنی نے کہا کہ اسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔کمپنی نے انکشاف کیا کہ فوڈ ڈیلیوری کے شعبے میں شرح نمو میں کمی آئی ہے، جس کے نتیجے میں منافع کم اور خرچ بڑھا ہے، تاہم سوئیگی کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس کے پاس خود کو برقرار رکھنے کے لیے کافی نقدی ذخائر ہیں۔ سو ئیگی نے لوگوں کو نوکری سے نکالنے کے اپنے فیصلے کے لیے بہت زیادہ ملازمین کو شامل کرلینے کے فیصلہ کو بھی قرار دیا ۔ کمپنی کے سی ای او نے اپنے پیغام میں کہا کہ ، “فوڈ ڈیلیوری کے شعبہ کی نمو میں کمی آئی ہے، جو کمپنی کے اندازوں کے بالکل خلاف ہے۔ اس لیے، کمپنی نے اپنے منافع کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے برطرفی کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “ہم نے پہلے ہی دیگر بالواسطہ اخراجات جیسے انفراسٹرکچر، آفس ، دیگرسہولیات وغیرہ پر کارروائی شروع کر دی تھی۔ ہمیں مستقبل کے تخمینوں کے مطابق اپنے مجموعی عملے کی لاگت کو درست کرنے کی بھی ضرورت تھی۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...