
آمدنی کے معاملے میں ہندوستانی ریلوے نے رفتار پکڑی، نو ماہ میں گزشتہ سال کا ریکارڈ توڑ دیا
نئی دہلی : ہندوستانی ریلوے کی آمدنی میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ کورونا وبا کے دوران رکے ہوئے ریلوے نے کمائی کے معاملے میں اپنی رفتار دوبارہ حاصل کر لی ہے۔ مسافروں کے سفر سے لے کر مال برداری تک ریلوے کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ ریلوے نے اس مالی سال کے صرف 9 مہینوں میں سال 2021-22 کی کل آمدنی کو عبور کر لیا ہے۔ جبکہ رواں مالی سال ختم ہونے میں ابھی تین ماہ باقی ہیں۔ یہ اعداد و شمار مرکزی بجٹ سے دو ہفتے قبل سامنے آئے ہیں، جب ریلوے نے بجٹ مختص میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریلوے کی وزارت کا کہنا ہے کہ اس مالی سال میں ریلوے نے اب تک ایک لاکھ ۹۱؍ہزار کروڑ کروڑ روپے کمائے ہیں۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کیا کہ ریلوے کی وزارت کی اب تک کی کمائی پچھلے مالی سال کے مقابلے ۴۲؍ہزار ۳۷۰؍ کروڑ روپے زیادہ ہے۔ ریلوے کی یہ کامیابی رواں مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء کی تکمیل سے ۷۱؍دن پہلے حاصل کی گئی ہے۔تاہم، ہندوستانی ریلوے نے کس چیز سے کتنی کمائی کی ہے، اس کے صحیح اعداد و شمار ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔ لیکن ایک اندازے کے مطابق مال برداری سے ایک لاکھ ۳۰؍ہزار کروڑ روپے کمائے گئے ہیں۔ ساتھ ہی مسافروں کے کرایوں سے تقریبا ۵۵؍ہزار کروڑ روپے کمائے گئے ہیں۔ باقی کمائی کوچنگ، پارسل سروسز اور دیگر رسیدوں سے حاصل ہوئی۔
کوئلہ ریلوے کی مال بردار ٹوکری میں ایک اہم بنا ہوا ہے۔ ریلوے نے مال برداری کو متنوع بنانے کی کوششیں کی ہیں، پھر بھی یہ صورتحال برقرار ہے۔ حالیہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کوئلے کی لوڈنگ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 620 لاکھ ٹن زیادہ ہے، جب کہ کل مال برداری میں 800 لاکھ ٹن کا اضافہ ہوا ہے۔ لوہے اور سٹیل دونوں کی لوڈنگ میں پچھلے سال کے مقابلے میں کمی آئی، جبکہ دیگر اشیاء کی لوڈنگ میں معمولی اضافہ ہوا۔