
۲۴؍ہزار ٹن سونا پہنتی ہیں ہندوستانی خواتین
تہوار ہوں یا شادیاں، ہندوستانی خواتین ہر موقع پر زیورات پہننا پسند کرتی ہیں۔ ورلڈ گولڈ کونسل نے بھی اس حقیقت کو تسلیم کر لیا ہے۔ مئی ۲۰۱۹ء میں جاری ورلڈ گولڈ کونسل کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی خواتین کے پاس زیورات کی شکل میں ۲۲؍ہزار ر ٹن سونا جمع تھا۔ اسے دنیا کا سب سے بڑا سونے کا خزانہ سمجھا جاتا تھا۔ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق ہندوستانی خواتین دنیا کے کل سونے کے ذخائر کا ۲۲؍فیصد فیصد زیورات کی شکل میں پہنتی ہیں۔ ملک میں جیولری کی کل خریداری کا ۴۰؍فیصد حصہ جنوبی ہندوستانیوں کا ہے۔ صرف تمل ناڈو میں یہ اوسط ۲۸؍ فیصد ہے۔
ہندوستانی مندروں میں خواتین کے بعد سب سے زیادہ سونا
خواتین کے بعد سب سے زیادہ سونا ہندوستانی مندروں میں ہے ۔ورلڈ گولڈ کونسل کی رپورٹ ۲۰۲۰ء کے مطابق، ہندوستانی خواتین کے پاس ۲۴؍ہزارہزار ٹن سونے کے ذخائر ہیں، اس کے بعد مندروں میں ۴؍ہزار ٹن سونا ہے۔ صرف کیرالہ کے پدمانابھا سوامی مندرمیں ۱۳۰۰؍ٹن سونا ہے اور آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں ڈھائی سو سے تین سو ٹن سونا ہے۔ صدیوں سے، عقیدت مند یہ سونا اپنے دیوتاؤں کو سونے کے زیورات سمیت کئی شکلوں میں عطیہ کرتے رہے ہیں۔
چین کے بعد ہندوستان دنیا میں سونے کا دوسرا بڑا خریدار ہے۔
جولائی ۲۰۲۲ء میں ہندوستانی کرنسی پر دباؤ کم کرنے اور سونے کی درآمدات کو کم کرنے کے لیے سونے پر درآمدی ڈیوٹی ۷؍اعشاریہ ۵؍فیصد بڑھا کر ۱۲؍اعشاریہ ۵ فیصد کر دی گئی۔
ایسا اس لیے کیا گیا کیونکہ سال ۲۲۔۲۰۲۱ءمیں ملک میں سونے کی درآمدات میں ۳۳؍ فیصد اضافہ ہوا تھا۔ یہاں بتاتے چلیں کہ سونا خریدنے کے معاملے میں چین کے بعد ہندوستان دنیا میں دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ سونے کی مانگ کے پیچھے ہندوستانیوں کا بڑا ہاتھ ہے، کیونکہ ہندوستان کی ایک بڑی آبادی کسی نہ کسی شکل میں سونا پہنتی ہے یا استعمال کرتی ہے، جس کی وجہ سے سونے کی قیمتیں ساتویں آسمان پر ہیں۔ ہندوستان میں ہر گھر میں نئے مہمان کے لیے سونے کے زیورات بنائے جاتے ہیں۔ اگلے چند سالوں میں ہندوستان آبادی کے لحاظ سے چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ ایسے میں اگر ہندوستان کچھ عرصے بعد سونے کا سب سے بڑا خریدار بن جائے تو حیرت کی بات نہیں ہونی چاہیے۔