اتردیناجپور 25/ جنوری :دارالعلوم حسینیہ اسلام پور میں قاری نوشاد عادل آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند کے فرزند ارجمند یاسر عرفات کا حفظ قرآن کریم مکمل ہونے پر ان کی دستار بندی کے موقع پر ایک عظیم الشان دعائیہ نشست کا انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت مولانا سلمان اختر قاسمی نے فرمائی اور مولانا ہاشم صاحب نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ نشست میں قرب و جوار کے مشاہیر علمائے کرام کے علاوہ آسام کی اہم شخصیات بھی موجود رہیں۔
مفتی جاوید اقبال صدر جمعیۃ علماء صوبہ بہار نے اپنے بیان میں کہا کہ حافظ قرآن اپنے خاندان کے دس ایسے افراد کے لیے سفارشی بنے گا جو جہنم کے حقدار ہوں گے، انہوں نے کہا کہ خانوادۂ ادریسی کے لیے سعادت کی بات ہے کہ اس کی تیسری نسل میں دو حافظ قرآن تیار ہوگئے ہیں، یہ حضرت مولانا ادریس صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی روح کے لیے باعثِ تسکین ہے۔ مفتی جاوید اقبال نے کہا کہ حافظ قرآن کو چاہیے کہ اپنے والدین کے لیے قرآن پڑھنے کا معمول بنالے۔ مولانا الیاس مخلص صدر مجلس احرار اسلام صوبہ بہار نے حافظ یاسر عرفات کو تہنیت نامہ پیش کیا اور مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حافظ بننے والے کو چاہیے کہ وہ قرآن پاک کے احکام کو سمجھ کر اس کے تقاضوں پر زندگی گزارے، اس لیے کہ جو حافظ قرآن پر عامل نہیں، اس کے حفظ کا کچھ حاصل نہیں۔
اس موقع پر مفتی ابو ذر، مولانا شمیم ریاض ندوی، مولانا آفتاب اظہر صدیقی، مولانا عبدالوکیل قاسمی، مولانا دانش قاسمی، مولانا عبدالسلام، مولانا معروف کرخی، قاری اقبال، مولانا مسیح الاسلام، قاری محب اللہ سمیت سبھی شرکاء نے حافظ یاسر عرفات اور ان کے والد قاری نوشاد عادل کو مبارکباد پیش کی۔ مفتی عیسٰی صاحب مہتمم دارالعلوم حسینیہ کے مواعظ اور دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔ آخر میں قاری نوشاد عادل نے سبھی مہمانوں کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ نماز ظہر کے بعد ظہرانہ کا اہتمام کیا گیا۔