نئی دہلی : اب کارپوریٹ اور بڑے ادارے بھی ڈیجیٹل لاکرکی سہولت حاصل کر سکیں گے، جس سے عام لوگوں کے اہم دستاویزات کو ڈیجیٹل شکل میں محفوظ رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ درحقیقت حکومت اس سمت میں کام کر رہی ہے تاکہ کارپوریٹ سطح پر جمع کرائے گئے لوگوں کے دستاویزات کی حفاظت کی جا سکے اور انہیں تیزی سے ضرورت مند مقامات اور لوگوں تک پہنچایا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق ہوتا ہے تو اس مالی سال کے اختتام تک یعنی مارچ ۲۰۲۳ء تک کمپنیوں کے لیے آرگنائزیشن ڈیجی لاکر متعارف کرایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ایسے نظام کی ضرورت محسوس کی گئی جو قانون اور ٹیکس کے ضوابط کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے دستاویزات کو محفوظ کر سکے۔ اس سمت میں، سیبی اور محکمہ ٹیکس کے ساتھ مل کر، حکومت ضروری دستاویزات کو ڈیجیٹل طریقے سے رکھنے کے طریقے پر کام کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے اس کے لیے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے اور امکان ہے کہ اس ڈیڈ لائن کے اندر ہی تنظیموں کے لیے اپنا ڈیجیٹل لاکر قائم کر دیا جائے گا۔
دراصل صارفین کی اطلاعات کو کاغذوں پر رکھنا اب قدیم ہوتا جارہاہے۔ ڈیجیٹل لاکر سے صارفین ، گاہکوں کی تفصیلات ڈیجیٹل رکھنے میں بہت سی آسانی ہوگی ۔ اس سے کاغذ کے انبار سے چھٹکارا ملے گا اور اس کی تصدیق جلد ہوسکتی ہے۔ کروڑوں لوگوں کی تفصیلات کو آپ ڈیجیٹل طو رپر محفوظ رکھ سکیں گے۔ اب تک یہ سارے کام کاغذ پر ہوتے آئے ہیں۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...