نئی دہلی : فیڈریشن آف آٹوموبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن(ایف اے ڈی اے)نے جنوری ۲۰۲۳ء میں فروخت ہونے والی گاڑیوں کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ اس کے مطابق بھارتی آٹو مارکیٹ میں گزشتہ ماہ ۱۴؍فیصد اضافہ کےساتھ ۱۸؍لاکھ ۲۶؍ہزار ۶۶۹؍ گاڑیاں فروخت ہوئیں جب کہ گزشتہ سال جنوری میں ۱۶؍لاکھ ۸؍ہزار ۵۰۵؍گاڑیاں فروخت ہوئی تھی۔
مسافر گاڑیوں کی بات کریں تو ماروتی سوزوکی نے سب سے زیادہ دیڑھ لاکھ کاریں فروخت کی ہیں۔ وہیں دو پہیہ گاڑیوں میں ہیرو موٹر ۳؍لاکھ ۷۰؍ہزار موٹرسائیکلوں کی فروخت کےساتھ سرفہرست ہے۔ تھری وہیلر میں بجاج آٹو نے سب سے زیادہ ۲۴؍ہزار ۵۶۴؍ گاڑیاں فروخت کی ۔
ایف اے ڈی اے کے صدر منیش راج سنگھیان نے کہا کہ گاڑیوں کی مجموعی فروخت سال بہ سال بڑھ رہی ہے، لیکن مجموعی طور پر فروخت جنوری ۲۰۲۰ء کے مقابلے میں اب بھی ۸؍فیصد کم ہے، کورونا وبا سے پہلے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جنوری ۲۰۲۲ء کے مقابلے جنوری ۲۰۲۳ء میں ۱۰؍ فیصد دو پہیہ گاڑیاں فروخت ہوئی ہیں، لیکن جنوری ۲۰۲۰ء کے مقابلے میں ۱۳؍ فیصد کی کمی آئی ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ تھری وہیلر کا طبقہ تقریباً کووڈ سے پہلے کی سطح پر واپس آ گیا ہے جس میں ۶۰؍ فیصد سال بہ سال نمو ہے، لیکن پھر بھی ۳؍ فیصد کمی ہے۔ مسافر گاڑیوں کے زمرے میں بھی ۲۲؍ فیصد کی زبردست ترقی ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریکٹرز اور کمرشل گاڑیوں کی فروخت میں ۱۶؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بجٹ ۲۴۔۲۰۲۳ء میں کیے گئے اعلانات سے آٹو موبائل سیکٹر کو فروغ ملے گا۔ انکم ٹیکس چھوٹ میں اضافے، گاڑیوں کے سکریپ پالیسی کے بجٹ میں اضافے اور لیتھیم آئن بیٹریاں بنانے کے لیے درآمدی ڈیوٹی کی چھوٹ کی وجہ سے ملک میں انٹری لیول گاڑیوں کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ، بنیادی ڈھانچے کے اخراجات کے لئے ۱۰؍ لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے تجارتی گاڑیوں کی فروخت میں مدد ملے گی۔