ممبئی : ج پی سی جیولر کی مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں۔ دراصل ۴؍ مختلف بینکوں نے کمپنی کو قرض کے حوالے سے نوٹس بھیجے ہیں۔ کمپنی کا اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ساتھ ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل کے سامنے کیس چل رہا ہے۔ کمپنی نے ستمبر میں بتایا کہ وہ بینکوں اور مالیاتی اداروں کی قرض کی سہولت پر نادہندہ ہے۔ آج کی تجارت میں اسٹاک میں ۵؍5 فیصد کمی ہوئی ہے۔
پی سی جیولرز نے اسٹاک ایکسچینج کو مطلع کیا ہے کہ اسے آئی ڈی بی آئی بینک، انڈین بینک، بینک آف انڈیا اور کرور ویسیا بینک سے قرض واپس لینے کے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ شرائط کے مطابق قرض کی ادائیگی نہ ہونے کے بعد، بینک قرض کی واپسی کے لیے قرض لینے والے کو قرض واپس لینے کا نوٹس بھیجتا ہے۔
کمپنی نے مطلع کیا ہے کہ اس وقت اس کے ۳؍ شو رومز کے علاوہ باقی تمام شو رومز کھلے ہوئے ہیں۔ تینوں بند شو روم دہلی میں ہیں۔ کمپنی نے پچھلی سالانہ رپورٹ میں بتایا تھا کہ اس نے ایس بی آئی، ایکسس بینک، پنجاب نیشنل بینک، یونین بینک، کوٹک مہندرا بینک، اور انڈس انڈ بینک سے قرض اٹھایا ہے۔آج کے کاروبار میں اسٹاک میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔ اسٹاک آج ۵؍فیصد کمی کے ساتھ ۳۹ء۱۵؍ روپے پر بند ہوا۔ جنوری کے آغاز میں اسٹاک ۸۰؍کی سطح پر تھا، اس وقت اسٹاک ۴۰؍کی سطح سے نیچے آچکا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کی طرح پی سی جیولر کے اسٹاک کو بھی اے ایس ایم فریم ورک کے تحت لایا گیا ہے۔ یعنی اس میں اضافی نگرانی کی جا رہی ہے۔