ممبئی : مختصر مدت میں موجودہ قرض کو دوبارہ فنانس کرنے کے لیے، ایئر انڈیا نے ایس بی آئی اور بینک آف بڑودہ سے تقریباً ۱۸؍ہزار کروڑ روپے کا قرض لینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ دی اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ قرض ٹاٹا کی جانب سے گزشتہ سال ایئر لائن کو سنبھالنے کے بعد لیے گئے قرض کے تسلسل میں ہوگا۔ جنوری ۲۰۲۲ ء میں ٹا ٹا سنز نے ایس بی آئی سے ۱۰؍ہزار کروڑ روپے اور بینک آف بڑودہ سے تقریباً ۸؍ہزار کروڑ کا قرض لیاتھا۔
۲۷؍جنوری کو، ٹاٹا نے قرض میں ڈوبی ایئر انڈیا کو حکومت سے لینے کا ایک سال مکمل کیا اور میڈیا رپورٹس کے مطابق، بوئنگ اور ایئربس کمپنی سے آرڈر کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ میگا توسیعی منصوبوں کے ساتھ، ٹاٹا نے ایئر لائن کی بروقت کارکردگی کو بہتر بنانے اور پرواز کی مدت کے لحاظ سے خوراک اور خدمات کی سطح کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، سنگاپور ایئر لائنز ٹاٹا گروپ کے ساتھ اپنے مشترکہ منصوبے وستارا کو ایئر انڈیا کے ساتھ ضم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایئر انڈیا کے ساتھ انضمام کے ایک حصے کے طور پر، ایس آئی اے ایئر انڈیا میں ۲؍ہزار ۵۹؍ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی۔ لین دین مکمل ہونے کے بعد، ایس آئی اے کے پاس ائیر انڈیا میں ۲۵؍فیصدفیصد حصہ داری ہوگی۔ یہ گروپ ائیر ایشیا انڈیا کو بھی ائیر انڈیا ایکسپریس کے ساتھ ملا رہا ہے۔ نومبر 2023 تک ضم ہونے کے بعد، یہ ائیر ایشیا برانڈ کو ختمکرسکتا ہے اور ائیر انڈیا ایکسپریس ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے واحد کم کرایہ دار ادارے کے طور پر چھوڑ سکتا ہے۔

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...