لکھنؤ:وزیر اعظم نریندر مودی نے لکھنؤ میں گلوبل انویسٹرس سمٹ۔۲۰۲۳ء کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر یوگی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور گورنر آنندی بین پٹیل بھی موجود تھے۔ مکیش امبانی بھی سمٹ میں شرکت کے لیے پہنچ گئے ہیں۔ یہ سمٹ ۱۰؍تا ۱۲؍فروری تک جاری رہے گا۔ یوپی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ملک کا سب سے بڑا سرمایہ کار سمٹ ہے۔ اس میں ۱۶؍ممالک کی ۳۰۴؍ کمپنیوں نے حصہ لیا ہے۔ یہ کمپنیاں ۲۷؍لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کریں گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بھی سہ پہچر ۳؍بجے چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے آئیں گے۔
سمٹ کے لیے ڈیفنس ایکسپو گراؤنڈ میں ۲۵؍ہزار مربع میٹر پر فائیو اسٹار ہوٹلز کی طرز پر ۵؍بڑے پنڈال اور ٹینٹ سٹی بنائے گئے ہیں۔ گلوبل انویسٹرس سمٹ کے حوالے سے یوپی پولس الرٹ۔ نیپال اور پڑوسی ریاستوں کی سرحد پر گشت بڑھا دی گئی ہے۔ ہر جگہ خفیہ پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔ لکھنؤ میں سی سی ٹی وی اور ڈرون کے ذریعے علاقے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے بتایا کہ ایس پی جی سے لے کر اے ٹی ایس تک کمانڈوز کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس اور پی اے سی سمیت تقریباً ۱۵؍ہزارجوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
چوٹی کانفرنس کے آغاز سے پہلے اب تک ۲۷؍لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری سے متعلق مفاہمت ناموں پر دستخط ہو چکے ہیں۔ گوگل، ایپل، رولس رائس، سوزوکی، والمارٹ، ایمیزون، جانسن اینڈ جانسن، فائزر، مرک، مرسڈیز، لاریل اور فلپس سمیت کمپنیاں سمٹ میں شرکت کریں گی۔ ان کے ذریعے ۴؍لاکھ کروڑ روپے کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا ہدف ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے 20 شعبوں کے لیے سرمایہ کاری کی پالیسیاں بنائی گئی ہیں۔
یوپی کی آبادی ۲۴؍ کروڑ سے زیادہ ہے۔ جی ڈی پی کا تخمینہ بھی ۲۳؍ لاکھ کروڑ ہے۔ ایسے میں حکومت کا دعویٰ ہے کہ گلوبل سمٹ میں سرمایہ کاری کا اعداد و شمار ۳۰؍ لاکھ کروڑ روپے کو عبور کر سکتا ہے ۔صرف امریکہ، ہانگ کانگ، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں نے ۹۰؍ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کے ساتھ ۱۲؍ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس میں ۳۸؍ ہزار لوگوں کو روزگار ملے گا۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...