نئی دہلی: بسکٹ، اسنیکس، کافی، چائے کی پتی، دودھ سمیت کئی کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے ان تمام چیزوں کے پیکٹ چھوٹے ہوتے جارہے ہیں اور قیمتیں پہلے کی طرح وصول کی جارہی ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور چھوٹے پیکٹ کی وجہ سے عوام پر بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔ بسکٹ کی زیادہ سے زیادہ مقدار میں ۲۰؍فیصد کمی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ ہاتھ دھونے کے لیے استعمال ہونے والے ہینڈ واش پاؤچز کی مقدار بھی کم کر دی گئی ہے۔ اسی طرح چھوٹے بچوں کے لیے دودھ پاؤڈرکا ۵۰۰؍ گرام کا پیکٹ پہلے ۳۵۰؍ روپے تھا۔ اب اس کی مقدار بڑھا کر ۴۰۰؍اور قیمت ۴۱۵؍کردی گئی۔
سنجے گپتا، جو مغربی ساگر پور میں اوم اسٹور چلاتے ہیں، نے کہا کہ پیکٹوں میں فروخت ہونے والی کھانے پینے کی اشیاء کی مقدار مسلسل کم ہو رہی ہے۔ سب سے بری حالت اسنیکس اور بسکٹ کی ہے۔ بسکٹ کا جو پیکٹ تقریباً ۵؍ماہ قبل پانچ روپے میں فروخت ہو رہا تھا، آج بھی پانچ روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ تاہم اس کی مقدار پہلے سے کافی کم ہو گئی ہے۔ چپس، اسنیکس سمیت تمام پیک شدہ اشیاء کا بھی یہی حال ہے۔ نوڈلز کے ایک پیکٹ کی قیمت میں ۴؍ روپے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ اس کی مقدار پہلے ہی کم کر دی گئی ہے۔
ایک اسٹور مالک نے بتایا کہ گزشتہ ایک سے دو ماہ میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ بسکٹ کی زیادہ سے زیادہ مقدار میں ۲۰؍ فیصد کمی کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیاء کے علاوہ ہاتھ دھونے کے لیے استعمال ہونے والے ہینڈ واش پاؤچز کی مقدار بھی کم کر دی گئی ہے۔ پہلے ۷۵۰؍ملی لیٹر کا پیکٹ ۹۹؍روپے میں آتا تھا لیکن اب اسی ریٹ پر ۶۲۵؍ملی لیٹر کا پیکٹ آرہا ہے۔