ممبئی : چینی صنعت کار جیک ما کی کمپنی علی بابا نے ہفتہ کے آخری روز ’پے ٹی ایم‘کی پیرنٹ کمپنی ’ون کمیونی کیشن میں ۳ء۴؍ حصہ داری کے لیے بلاک ڈیل کی ہے۔ اس پیشرفت سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی ملٹی نیشنل کمپنی علی بابا نے اس بلاک ڈیل میں پے ٹی ایم میں اپنا پورا حصہ بیچ دیا ہے۔
اس فروخت کےساتھ علی بابا اب پے ٹی ایم میں حصہ دار نہیں رہا۔ اس سے پہلے کمپنی نے جنوری میں پے ٹی ایم میں اپنی ۶ء۲۶؍فیصد کی حصہ داری فروخت کی تھی اور اب باقی شیئر بھی بیچ دئیے۔ اس تازہ ترین ڈیل کے ساتھ ہی علی بابا کے ہندوستان سے نکلنے کا عمل تقریباً مکمل ہو گیا ہے۔ علی بابا نے اس سے قبل زوماٹو اور بگ باسکٹ میں اپنا حصہ فروخت کیا تھا۔ یہ خبر مارکیٹ کے لیے اچھی ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ اس سے ’پے ٹی ایم‘میں چینی حصص ختم ہو جائے گا۔
علی بابا گروپ ہولڈنگ لمیٹڈ جسے علی بابا بھی کہا جاتا ہے، ایک چینی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ہے جو ای کامرس، ریٹیل، انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتی ہے۔ کمپنی کلائنٹ ٹو کلائنٹ اور بزنس ٹو بزنس پورٹلز کے ساتھ ساتھ الیکٹرانکس کے ذریعے فروخت کی خدمات فراہم کرتی ہے۔ ادائیگی کی خدمات، شاپنگ سرچ انجن، اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ خدمات۔ اس نے متعدد کاروباری شعبوں میں دنیا بھر میں مختلف کمپنیوں کے شیئر خرید رکھےہیں۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...