ممبئی : اڈانی گروپ کے حصص کی فروخت کے درمیان فرانس سے مختصر طور پر پیچھے ہوجانے کے بعد ہندوستان نے قدر کے لحاظ سے دنیا کی اعلی ایکویٹی مارکیٹوں میں پانچویں مقام پر دوبارہ دعوی کیا ہے۔ بلومبرگ کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جمعہ کو ہندوستان کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن ۳ء۱۵؍ٹریلین ڈالر تھی، جو فرانس کے مقابلے زیادہ تھی۔ فہرست میں برطانیہ ساتویں نمبر پر ہے۔ یہ فہرست ہر ملک میں پرائمری لسٹنگ والی کمپنیوں کی مشترکہ خالص مالیت کی نمائندگی کرتی ہے۔
آمدنی میں اضافے کے نقطہ نظر نے جنوبی ایشیائی ملک میں اسٹاک کو فروغ ملا ہے ۔ جس نے پچھلے دو سالوں سے سب سے زیادہ عالمی حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ حالانکہ ہندوستان کی کل مارکیٹ ویلیو ۲۴؍جنوری کے مقابلے میں اب بھی تقریباً۶؍فیصدکم ہے۔ اڈانی کے حصص میں فروخت شروع ہونے سے ایک دن پہلے، مارکیٹ اس وقت سے زیادہ مضبوط تھی۔ تاہم، گروپ کی جانب سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات سے اس کے حصص کو کچھ راحت ملی۔ لیکن اڈانی گروپ کی مارکیٹ کیپ میں پہلے کے مقابلے میں تقریباً ۱۲۰؍ بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
نومبر سے ہندوستانی ایکویٹی مارکیٹوں سے فنڈز نکالنے کے بعد اس ماہ ۹؍فروری تک سات میں سے دو سیشن کے دوران غیر ملکی سرمایہ کار خالص خریدار رہے۔ یہ خریداری فروری کے اوائل میں کیپٹل اخراجات میں اضافے کے حکومتی منصوبے کے بعد کی گئی تھی۔ جبکہ مرکزی بینک نے بھی گزشتہ ہفتے شرح سود میں اضافے کی سست رفتاری کا عندیہ دیا ہے۔

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...