نئی دہلی :ذرائع کے حوالے سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق سیمنٹ پر جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کی گنجائش بہت کم ہے۔ سیمنٹ پر جی ایس ٹی کی شرح ۲۸؍فیصد سے کم کرکے ۱۸؍ فیصد کرنے سے بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سیمنٹ پر جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کی وجہ سے سالانہ تقریباً ۱۶؍ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔ ایسے میں اتنے بڑے نقصان کے خدشے کے درمیان ریاستوں کے درمیان اتفاق رائے کی گنجائش کم ہے۔ تاہم جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں سیمنٹ پر بحث ممکن ہے۔
جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں اور کن مسائل پر بات ہوئی؟
جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں سیمنٹ کے علاوہ باجرا پر مبنی مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح کو ۱۸؍فیصد سے کم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق آٹو سیکٹر میں ایم یو وی پر سیس بڑھانے کی تجویز کو ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ’ای یو وی‘ کے برابر ایم یو وی معاوضہ سیس لگایا جانا تھا۔ فی الحال، فٹمنٹ کمیٹی میں اس پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہے۔
جی ایس ٹی کے حوالے سے سیمنٹ انڈسٹری کی کیا مانگ ہے؟
صنعت نے مطالبہ کیا ہے کہ سیمنٹ پر جی ایس ٹی کی موجودہ شرح کو ۲۸؍ فیصد تک کم کیا جائے۔ ساتھ ہی، صنعت نے کہا ہے کہ سیمنٹ عام لوگوں کی اجناس ہے لیکن انہیں آئی ٹی سی یعنی ان پٹ ٹیکس کریڈٹ نہیں ملتا ہے۔ دوسری طرف، نجی شعبے یا حکومتیں بلک بنیادوں پر سیمنٹ کا استعمال کرتی ہیں، جس سے انہیں ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کا فائدہ ملتا ہے۔ صنعت کاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کرکے عام لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔