نئی دہلی : جنوری میں دیسی تجارتی سامان کے ایکسپورٹ ۶ء۵۸؍فیصد کم ہوکر ۳۲ء۹۱؍بلین ڈالر رہ گیا۔ جنوری ۲۰۲۲ء میں ایکسپورٹ ۳۵؍بلین ڈالر تھا۔ اس طرح سودوں کے لین دین میں حصہ داری کے لحاظ سے ہندوستان کا حصہ ۱۲؍فیصد کی کم ترین سطح ہے۔
جمعرات کے روز وزارت صنعت و حرفت نے یہ اعداد و شمار جاری کئے ۔رواں مالی سال کے پہلے ۱۰؍
مہینوں میں جن برآمدی شعبوں میں منفی نمو دیکھنے میں آئی ہے ان میں انجینئرنگ کا سامان، لوہے کی سلاخیں، پلاسٹک اور لینولیم، جواہرات اور زیورات شامل ہیں۔ اس عرصے کے دوران جن شعبوں میں مثبت نمو دیکھنے میں آئی وہ ہیں پٹرولیم مصنوعات، الیکٹرانک سامان، چاول، تیار ملبوسات اور کیمیکل۔
فینانس سکریٹری سنیل برتھوال نے نامہ نگاروں کو بتایا، “موجودہ مالی سال میں سامان اور خدمات کی مجموعی برآمدات میں ۱۷؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس میں سب سے بڑا حصہ سروس سیکٹر کا ہے۔ سروس سیکٹر کی برآمدات میں تقریباً ۳۰؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سامان کی برآمد میں بھی مجموعی طور پر ۸ء۵؍ فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ منفی عالمی حالات کے باوجود ترقی کی یہ رفتار جاری رہنے کی توقع ہے۔سونے کی درآمدات اپریل سے جنوری کے دوران مزید کم ہوگئی ۔ درآمدات میں سب سے زیادہ اضافہ خام تیل میں ہوا ہے۔
اسی طرح کوئلے، کوک اور بریکیٹس کی درآمد میں اضافہ ہواہے۔ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کی برآمدات اور درآمدات کی قومی کمیٹی کے چیئرمین سنجے بڈھیا نے کہا، “منافق عالمی حالات، سیاسی عدم استحکام اور بڑی معیشتوں میں سست روی کے باوجود، ملک کی تجارتی سامان کی برآمدات نے موجودہ اپریل سے دسمبر کے دوران ریکارڈ درج کیا ہے۔