اڈانی معاملے میں سپریم کورٹ نے مودی حکومت کی مہر بند لفافہ کی تجویز مستردکردی 

نئی دہلی :  سپریم کورٹ نے اڈانی ہنڈن برگ کیس میں مہر بند لفافے میں ماہرین کے نام لینے سے انکار کر دیا ہے۔ گزشتہ سماعت کے دوران حکومت نے عدالت کی درخواست پر ماہرین کی کمیٹی بنانے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ اس وقت حکومت نے ماہرین کے نام مہربند لفافے میں دینے کی پیشکش کی تھی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ شفافیت چاہتی ہے۔ اس لیے مرکز کی تجویز کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے کہا کہ جو نام آپ نے دیے ہیں اگر وہ دوسرے فریق کو نہیں دیے گئے تو شفافیت کی کمی ہوگی۔ اس لیے ہم اپنی طرف سے ایک کمیٹی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آرڈر کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔ کمیٹی دیکھے گی کہ سٹاک مارکیٹ کے ریگولیٹری میکانزم کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔
اس معاملے میں اب تک اڈانی ہنڈن برگ کیس میں ۴؍درخواست سپریم کور میں داخل کی گئی ہیں۔
۔ وکیل ایم ایل شرما، وشال تیواری، کانگریس لیڈر جیا ٹھاکر اور سماجی کارکن مکیش کمار نے یہ عرضیاں دائر کی ہیں۔ اس کیس کی پہلی سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پارڈی والا نے ۱۰؍فروری کو کی تھی۔ دوسری سماعت پیر ۱۲؍ فروری کو ہوئی۔
درخواست میں، منوہر لال شرما نے سیبی اور مرکزی وزارت داخلہ کو ہندنبرگ ریسرچ کے بانی ناتھن اینڈرسن اور ہندوستان میں ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات اور ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت مانگی ہے۔وشال تیواری نے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دے کر ہندنبرگ رپورٹ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اپنی عرضی میں تیواری نے شیئر کی قیمتوں میں کمی کے وقت لوگوں کی حالت کی وضاحت کی۔
جیا ٹھاکر نے اس معاملے میں لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے کردار پر شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں۔ انہوں نے اڈانی انٹرپرائزز میں عوامی رقم کی بھاری رقم کی سرمایہ کاری میں ایل آئی سی اور ایس بی آئی کے کردار کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔مکیش کمار نے اپنی عرضی میں سیبی ، ای ڈی ،انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ، ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس سے تحقیقات کرنے کی ہدایت مانگی ہے۔ مکیش کمار نے یہ عرضی اپنے وکیل روپیش سنگھ بھدوریا اور مہیش پراویر سہائے کے ذریعے دائر کی ہے۔
درخواستوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندنبرگ نے حصص کو مختصر طور پر فروخت کیا، جس سے “سرمایہ کاروں کو بہت زیادہ نقصان” ہوا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ رپورٹ سے ملک کا امیج خراب ہوا ہے۔ اس سے معیشت متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، رپورٹ کے حوالے سے میڈیا کے ہنگامے نے بازاروں کو متاثر کیا اور ہندنبرگ کے بانی ناتھن اینڈرسن بھی ہندوستانی ریگولیٹر سیبی کو اپنے دعووں کا ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *