نئی دہلی: کورونا کے دور میں لوگوں کی نقل و حرکت رک گئی تھی۔ بھارت سمیت کئی ممالک میں سفر پر مختلف پابندیاں عائد کر دی گئیں۔ کورونا کیسز میں کمی کے ساتھ ہی ان پابندیوں میں نرمی کی گئی اور لوگ پھر سے نقل مکانی کرنے لگے۔ لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ہندوستانیوں نے پچھلے ۹؍ مہینوں میں کافی سفر کیا ہے۔ اس عرصے کے دوران، ہندوستانیوں نے بیرون ملک سفر میں ۱۰؍ بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔ریزرو بینک آف انڈیا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق،سال ۲۰۲۲ء میں، ہندوستانیوں نے صرف دسمبر کے مہینے میں سفر پر ۱۳۷؍ملین ڈالر خرچ کیے ہیں۔ ہندوستانیوں نے مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء کے پہلے نو مہینوں کے دوران بیرون ملک سفر پر تقریباً ۱۰؍ بلین ڈالر خرچ کیے، جو کسی بھی پورے مالی سال سے زیادہ ہے۔ اگر ہم کسی بھی مالی سال پر نظر ڈالیں تو سفر میں سب سے زیادہ اخراجات مالی سال ۲۰۲۰ء میں کورونا کی مدت سے پہلے تھے، جب ہندوستانیوں نے بیرون ملک سفر پر تقریباً ۷؍ بلین ڈالر خرچ کیے تھے۔
ہندوستانی سفر اور کھانے پر بہت پیسہ خرچ کر رہے ہیں۔ بہت سفر کرنا۔ لیکن ہندوستانی بیرون ملک رہنے والے رشتہ داروں پر کم خرچ کر رہے ہیں۔ ایکویٹیز میں سرمایہ کاری کے لیے بیرون ملک بھیجے گئے ڈالر کی رقم گزشتہ پانچ سالوں سے تقریباً ۱۰؍ بلین ڈالر سالانہ پر مستحکم رہی ہے۔ تعلیم کے لیے بیرون ملک بھیجی جانے والی ترسیلات کا حصہ مالی سال ۲۰۲۳ء میں کم ہوا۔ بینکرز کو توقع ہے کہ موجودہ سہ ماہی میں اس میں اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔ تاہم ایسا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آنے والے وقت میں سفر میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ لوگ پہلے سے کہیں زیادہ سفر کر رہے ہیں۔