نئی دہلی : گروگرام میں ایک نئے پروجیکٹ کے آغاز کے بعد رئیل اسٹیٹ ڈیولپر’ڈی ایل ایف ‘ کے دفتر کے باہر جمع بھیڑ کی تصویریں سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ دہلی میں مقیم ایک ریسرچ ماہر آلوک جین نے کہا کہ بہت سے لوگ ۷؍کروڑ روپے سے زیادہ کی لگژری پراپرٹی خریدنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔
ویک اینڈ انوسٹنگ کے بانی نے کہا کہ مجھے کسی نے ڈی ایل ایف کے دفتر کی تصاویر بھیجیں جہاں لوگ ۷؍کروڑ روپے سے زائد کے لگژری گھر خریدنے کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں گراوٹ کہاں آرہی ہے؟ منی کنٹرول کے مطابق، آربر، ڈی ایل ایف کی ایک نئی لگژری ڈیولپمنٹ، تقریبا ۱۰؍ سالوں میں کمپنی کا پہلا ہائی رائز کنڈومینیم ہے۔ جین نے ٹرینڈنگ تصویر پر اپ ڈیٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایل ایف کے ایک ڈیلر نے انہیں بتایا کہ تمام ایک ہزار ۱۳۷؍ اپارٹمنٹس تین دن کے اندر فروخت ہو گئے ہیں۔ ہر ایک کی لاگت ۷؍ کروڑ روپے تھی۔
بہت سے ٹویٹر صارفین نے دعوی کیا کہ زیادہ تر خریدار بروکرز یا سرمایہ کار تھے۔ وائرل تصاویر نے سرمایہ کاروں کو حیران کر دیا ہے۔ ابھی تک ڈی ایل ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ ٹویٹر پر ایک شخص نے لکھا کہ ۹۰؍ فیصد اپارٹمنٹس سرمایہ کاروں یا بروکرز کے کچھ گروپس نے خریدے۔ ڈی ایل ایف سے سب کچھ بک گیا ہے۔
کریسٹ اور کیمیلیاس پروجیکٹ کو حال ہی میں ڈی ایل ایف نے شروع کیا ہےا۔ آربر ۲۵؍ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس کے پانچ ٹاور ہیں۔ یہ گڑگاؤں کے سیکٹر ۶۳؍ میں واقع ہے۔ اپارٹمنٹ، جس میں کل ۳۹؍منزلیں اور ایک گراؤنڈ فلور ہے، مبینہ طور پر ۱۸؍ہزار روپے فی مربع فٹ میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ہر اپارٹمنٹ کے لیے تین پارکنگ کی جگہیں دستیاب ہیں۔ ان سب کے پاس الیکٹرک کار چارجنگ اسٹیشن بھی ہیں۔

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...