Moquita Wasim.
محبت میں خسارے کون برداشت کرتا ہے…
*اور خسارے کے سودے پر *نفع نہیں ملا کرتا*
محبت بس دیتی ہے .. جتاتی نہیں ..
محبت انا کا نام نہیں ..
محبت رب کی عطا کا حصہ ہے ..
محبت آفاقی…. لافانی جذبہ ہے
محبت الودود ہے.
محبت خیر مقدم ہے… خیر ہی خیر ہے… یہ بس سنوارنے آتی ہے …..
محبت مسکراتی ہے کہ مصیبت کتنے ہی بھیس بدل کر آئے، صبر پر وہ انعام بن کر ہی لوٹتی ہے۔
اور یہ کہ سودے سارے ہی خسارے کے کیوں نہ ہوں، اس کی استقامت فائدے میں بدل دے گی…..
ہمارے پیچھے جب تک ماں باپ کھڑے ہیں ہم خسارے میں کیسے جا سکتے ہیں…
جہاں ماں کا آغوش سکون ہے…
وہاں باپ کی تھپکی آگے بڑھنے کا حوصلہ ہے…
.
اور اس راہ میں خسارے نہیں ہوتے۔۔۔
بس منزل کے تقدس کا خیال رکھنا ہوتا ہے……
مجھے اب سمجھ آتی ہے کہ زمین کے سینے پہ محبتیں نہیں مرتیں۔
پرانے کمروں میں، پچھلے مکانوں میں، ماضی کے صندوقوں میں، بھولی بسری یادوں میں بسی چاہتوں کی تحریریں کبھی بھی راہِ فنا کی دھول نہیں ہوتیں۔
وقت گزر جاتا ہے مگر محبت امر ہو جاتی ہے۔
کھڑکی سے آتی نیم روشنی میں ٹیک لگائے جب والدین یہ سوچتے ہوں گے کہ ان کی پورے دن کی، پورے سال کی اور پوری زندگی کی محنتیں، محبتیں اور چاہتیں کیا رائیگاں گئیں تو دریچوں سے آتا ‘ہاں’ کا جواب ان کی بےقرار آنکھوں کو کس طور کرب سے بھر دیتا ہو گا؟
ہمیں محبتوں میں خساروں کا سودا نہیں کرنا….. کہ
محبتوں میں خسارے نہیں ہوتے….
سوچیں….
*رب ارحمھما کما ربیانی صغیرہ