Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

چھوٹے اور منجھولہ اخبارات کے بڑے دِن شروع

by | Mar 14, 2024

مشرف شمسی
میرا روڈ ،ممبئی
موجودہ مودی سرکار 2024 کا پارلیمانی الیکشن جیت گئی تو درمیانی اور چھوٹے اخبارات چلانا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہو جائے گا ۔مودی سرکار کی پالیسی میں رعایت لفظ نہیں ہے اور ہے بھی تو بڑے کارپوریٹ کے لئے ۔لاک ڈاؤن کے بہانے صحافیوں کو ریلوے میں جو رعایت ملتی تھی اُسے ختم کر دیا گیا ۔چونکہ ریلوے میں رعایت کوئی ٹی وی کا صحافی نہیں اٹھاتا تھا بلکہ یہ رعایت چھوٹے اور منجھولے اخبار کے صحافی اُٹھاتے تھے اُسے ختم کرنے پر شاید ہی قومی تی وی چینلوں پر یہ خبر نشر ہوئی یا کسی صحافی تنظیم نے ملک گیر احتجاج کیا ہو۔صحافیوں کو یہ چاشنی دی جاتی رہی تھی کہ لاک ڈاؤن کے بعد صحافیوں کو ریلوے میں رعایت پھر شروع کر دی جائے گی ۔لیکن نہ شروع ہونی تھی اور نہ ہُوئی ۔
پھر ڈی اے وی پی اشتہارات منجهولے اور چھوٹے اخبارات کے اشتہارات آہستہ آہستہ ختم کر دیے گئے  اخبار کے مالکان نے اشتہار بند ہونے پڑ کسی طرح کا احتجاج نہیں کیا۔اب لوک سبھا کا چناو نزدیک ہے ۔اے بی سی سبھی گروپ کے روزنامھ کو مہاراشٹر سرکار اشتہارات دے رہی ہے لیکن ہفتہ روزہ کو اشتہار ایک بھی نہیں دیا گیا ۔پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ گروپ کے حساب سے اشتہارات تقسیم نہیں ہو رہے ہیں بلکہ ہفتہ روزہ اور روزنامھ کے حساب سے اشتہارات دیے جا رہے ہیں۔اس پر بھی اخبار کی کسی تنظیم نے احتجاج نہیں کیا اور نہ ہی سرکار کو باور کرانے کی کوشش کی گئی ۔یقین جانیے یہ سرکار پھر سے حکومت میں آ گئی جس کے قوي امکان ہیں منجہولے اور چھوٹے اخبارات کو ہر طرح کے اشتہارات بند کر دیے جائینگے ۔آج شاید لوگوں کو جھوٹ لگے۔لیکن اس سرکار کی گزشتہ دس سال کی پالیسی پر نظر ڈالیں تو آپکو بخوبی سمجھ میں آ جائے گا کہ یہ سرکار ہر ایک حلقہ کو کچھ چنندہ کمپنیوں کو سونپ دینا چاہتی ہے تاکہ اسے کنٹرول کرنے میں آسانی ہو۔اس پالیسی کو اخبارات میں بھی آزمایا جا رہا ہے ۔۔گروپ بی اور سی کو ڈی اے پی کے اشتہارات ختم کر دیے گئے ہیں اور اب ریاستی سرکار کے اشتہارات پر بھی قد غن لگیگا ۔ریاستی سرکار کے اشتہارات اے گروپ کو ملتے رہیں گے کیونکہ وہ تھوڑے رہیں گے ۔لیکن بی اور سی گروپ کا شاید ہی کوئی بھی اخبار بنا سرکاری اشتہارات کے چل سکتا ہے۔مودی سرکار کے سگنل صاف ہیں ۔اگر ہم نہیں سمجھ رہے ہیں تو یہ ہماری نا سمجھ ہے۔اسلئے آنے والے دنوں کے لئے تیار رہیں۔اگر خدا نہ خواستے مودی سرکار 2024 میں نہیں آ پائی تو بی اور سی گروپ اخبارات کی عمر بڑھ جائے گی ورنہ ۔۔۔۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...