Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

لوک سبھا انتخابات مودی اور شاہ کے ذاتی مستقبل کا بھی فیصلہ ہے!

by | Mar 22, 2024

مشرف شمسی

میرا روڈ ،ممبئی
میں نے دو ہفتے پہلے اپنے اداریہ میں لوک سبھا انتخابات سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرانے کی بات کی تھی ۔دو دن پہلے یہی مطالبہ تریںمل کانگریس کے بڑے رہنماء ڈیریک اوبرائن نے کی ہے ۔چنڈی گڑھ کے مئیر چناو میں جس طرح کی دھاندلی پریذائیڈنگ آفیسر انیل مسیح نے کیا اس سے صاف ہو چکا ہے کہ بی جے پی کے لئے  چھوٹے سے چھوٹا الیکشن  کیا معنی رکھتا ہے۔پھر جس طرح سے الیکشن کمشنر تقرری کا جانب دار سلیکشن پینل پر مبنی پارلیمنٹ میں قانون بنایا گیا اور پھر جلد بازی میں دو الیکشن کمشنر کی تقرری کی گئی اس سے بھی صاف ہو چکا ہے کہ بی جے پی سام ،دام ،دنڈ اور بھید کے ذریعہ کسی بھی طرح یہ عام انتخابات جیتنا چاہتی ہے ۔بی جے پی سے منسلک تین ڈائریکٹر ای وی ایم بنانے والی کمپنی سے جُڑے ہونے کا انکشاف ہو چکا ہے اس کے باوجود الیکشن کمیشن حزب اختلاف کے سامنے ای وی ایم کھول کر دیکھانا نہیں چاہتی ہیں ۔یہ الزام کانگریس کے رہنماء راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر لگایا ہے۔سرکار کچھ دنوں پہلے جو دو الیکشن کمشنر تقرر کئے ہیں اُن میں ایک کا تعلق رام مندر تحریک سے ہے ایسی بھی جانکاری ہے۔ایسے میں الیکشن کمیشن کس طرح سے صاف و شفاف انتخابات کرائیں گے یہ کہنا مشکل ہے ۔خود چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار سے جب ایک پریس کانفرنس میں ایک خاتون صحافی نے سوال کیا کہ جب وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ انتخابی ضابطہ اخلاق توڑتے ہیں تو الیکشن کمیشن کسی طرح کی کاروائی نہیں کرتی ہے اس کے جواب میں چیف الیکشن کمیشن سے جواب دیتے نہیں بن رہی تھی ۔آخر میں راجیو کمار نے کہا کہ آپ مجھ پر جانب داری کا الزام لگا رہی ہیں لیکن راجیو کمار بنا مودی اور امیت شاہ کا نام لئے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن انتخابی ضابطہ اخلاق توڑنے کی شکایت کی جانچ کرتی ہے اور اس جانچ میں ضابطہ اخلاق توڑنے کی بات صحیح پائی جاتی ہے تو کسی کو بھی نہیں بخشا جاتا ہے ۔
لیکن گزشتہ دس سال سے جس طرح سے موجودہ سرکار جمہوریت میں چیک اینڈ بیلنس کرنے والے سبھی ادارے کی آزادانہ شناخت ختم کرنے کی کوشش کی ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔ساتھ ہی کسی بھی طرح سے الیکشن جیتنے کی چاہت سرکار کی سب سے بڑی اخلاقی پستی ہے۔ایسا نہیں ہے کہ 2014 سے پہلے سیاسی جماعتیں الیکشن جیتنے کے لئے غیر اخلاقی طریقے استعمال نہیں کرتی تھی لیکن سب کچھ پوشیدہ ہوتا تھا لیکن اب سب کچھ ڈنکے کی چُوت پر ہوتا دکھائی دیتا ہے ۔اسکی اہم وجہ مین اسٹریم کی میڈیا ایسا کُچھ بھی دیکھانا نہیں چاہتی ہے جہاں بی جے پی کچھ گڑبڑ کر رہی ہو۔مین اسٹریم میڈیا کا سرکار کے سامنے نمستك ہو جانے سے سارے جمہوری ادارے سرکار کے ہاتھوں میں کٹھ پُتلی بن چکی ہیں ۔لیکن ان اداروں میں موجودہ  چیف جسٹس کی قیادت میں سپریم کورٹ قانون کے مطابق فیصلہ لیتی نظر آ رہی ہے۔موجودہ لوک سبھا انتخابات آزادانہ ہو سکے اور بھارت کے لوگوں کا یقین جمہوریت میں باقی رہ سکے اس کے لیے سپریم کورٹ کو ای وی ایم اور دو الیکشن کمشنر کی تقرری پر کچھ نہ کچھ اہم فیصلے دینے ہونگے۔ورنہ اس الیکشن میں حزب اختلاف کی شکایتوں کو نظر انداز کر چناو پورے ہوتے ہیں تو یقین مانئے بھارت جمہوریت کے معنی کھو دیگا اور پھر روس اور چین کی طرح یہاں بھی الیکشن ہونگے۔مودی اور شاہ جانتے ہیں کہ موجودہ لوک سبھا کا چناو اُنکے سیاسی مستقبل کا فیصلہ تو ہے ہی اُنکے ذاتی مستقبل کا بھی فیصلہ کریگی۔اسلئے اُنہیں ہر حال میں چناو جیتنا ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...