ممبرا کوسہ میں بھی پھلوں کی قیمتوں میں20سے 30 فیصد کا اضافہ

پھل

گزشتہ ایک ہفتہ سے سنترے، تربوز،انناس ،لیچی اور انگور کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔پھل، رمضان کے دوران گھروں، دفاتر، افطار پارٹیوں اور مساجد میں لازمی ہوتے ہیں۔
ممبرا: ماہ رمضان اور پھر شدید گرمی کی صورتحال کے سبب ان دنوں ممبرا کوسہ میں سبزیوں کے ساتھ ساتھ پھلوں کی قیمتوں میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔چونکہ روزہ افطار کے لئے پھلوں کو ترجیح دی جاتی ہے، اسی لئے ان کی قیمتوں میں اچھال آیا ہے اور اب لوگوں کے جیب پر پھلوں کی قیمتیں بارگراں ثابت ہورہی ہیں۔ شہرتھانے کی دوجڑواں آبادی میں ماہ صیام کی آمد سے ہی پھلوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔پھلوں کے ریٹیل تاجرین کا کہناہے کہ انہیں تھوک تاجرین کی جانب سے جو قیمت وصول کی جارہی ہے اس پر20سے30 فیصد اضافہ کرتے ہوئے پھل فروخت کرنا پڑتا ہے اور وہ اب بھی ویسے ہی کر رہے ہیں اسلئےاگرتھوک تاجرین کی جانب سے ہی اضافی قیمت وصول کی جارہی ہے تو اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔ تھوک تاجرین کا کہناہے کہ گرمی کی شدت سے بازاروں میں اچانک پھلوں کی قلت پیدا ہونے کے سبب قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے۔واضح رہے کہ ممبرا کوسہ میں زیادہ تر مال واشی کے اے ایم پی سی مارکیٹ سے آتا ہے جبکہ کچھ بیوپاری دوسری جگہوں کا بھی رخ کرتے ہیں۔دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اے ایم پی سی پھل منڈی میں بھی مسلمانوں کی تعداد قدرے بہتر ہے لیکن رمضان المبارک میں انہوں نے بھی قیمتوں میں اضافہ کر رکھا ہے۔
عوام کا ماننا ہے کہ پھلوں کی قیمتوں پر کنٹرول کے لئے کوئی منظم میکانزم نہ ہونے کے سبب یہ صورتحال پیش آرہی ہےجبکہ کالا بازاری اور ذخیرہ اندوزی کے ذریعہ قیمتو ں میں اضافہ کی کوششوں کے خلاف کارروائی انتہائی ضروری ہےلیکن المیہ یہ ہے کہ کارروائی کون کرے۔تھوک تاجرین کی جانب سے اچانک قیمتوں میں اضافہ کئے جانے سے ٹھیلہ پر سامان بیچنے والوں کو عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ عوام راست تھوک تاجرین سے سودا نہیں کرتے بلکہ ان کا لین دین ٹھیلہوالوں اور چلر فروشوں سے ہوتا ہے اسی لئے انہیں ان مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ روز قبل میوہ کی قیمتوں میں کوئی ایسااضافہ ریکارڈ نہیں کیا گیا تھا کہ جسے اچھال کہا جاسکے لیکن رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی میوہ کی قیمتو ں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہےجو یہ واضح کر رہا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران میوہ کی فروخت پر بھی لوگوں کی نظر ہے کیونکہ عوام میوہ جات کا استعمال بھی کرتے ہیں اسی لئے مصنوعی قلت پیدا کرتے ہوئے قیمتو ں میں اضافہ کیا جانے لگا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *