امریکی حکومت نے انٹرنیٹ صارفین کو لائسنس فراہم کرنے کے منصوبے کا تجرباتی بنیادوں پر آغاز کر دیا ہے۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی تیاریاں 2011مئ سے جاری ہیں۔ نیو یارک ٹائمز نے اسے انٹرنیٹ کیلئے ڈرائیونگ لائسنس کا نام دیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت صارفین کو ایک آئی ڈی (شناختی نمبر) فراہم کیا جائے گا۔ اس نمبر کے ذریعے وہ مختلف ویب سائٹس سمیت حکومتی سہولیات تک آن لائن رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اگلے ماہ اس نظام کو دو امریکی ریاستوں مشی گن اور پنسلوینیا میں تجر باتی بنیادوں پر متعارف کرایا جائے گا۔
کامیابی کی صورت میں اسے دیگر ریاستوں میں متعارف کروایا جائے گا اور ممکن ہے دیگر ممالک بھی اس معاملے میں امریکہ کے نظام کے ذریعے آن لائن فراڈ کا موثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے گا اور دونمبری کی گنجائش نہیں رہے گی تاہم ایسے لوگ بھی کثیر تعداد میں موجود ہیں جو اسے عوام کی جاسوسی کی ایک اور امریکی سازش قرار دے رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس نظام کے ذریعے ہر شہری کی مکمل تفصیلات حکومت کے پاس ریکارڈ ہوں گی۔ امریکی حکومت کا ٹریک ریکارڈ اتنا اچھا نہیں کہ شہری اس بات کو خوشی سے قبول کر لیں۔ مزید یہ کہ اگر حکومت نے اسے نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا تو یہ بنیادی حقوق کیخلاف ہوگا کہ شہریوں کا ریکارڈ ان کی مرضی کے بغیر محفوظ رکھا جائے۔