ایل ٹی سی گھوٹالا میں وزارت مالیات کے پانچ ملازمین کو چار سال قید

اب ہر دیوار پر یہ لکھا ہونا چاہیے کہ ’جو بھی رشوت لے گا سیدھا جیل جائے گا‘: جج

نئی دہلی: (یو این بی): مقامی عدالت نے 4.20 لاکھ روپے کے چھٹیوں میں دی جانے والی سفری رعایت یعنی ایل ٹی سی غبن معاملہ میں وزیر مالیات کے پانچ ملازمین سمیت چھ اشخاص کو چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان پر دھوکہ دہی کر کے ایل ٹی سی کی پیشگی رقم نکالنے اور تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کے خصوصی جج سنجیو جین نے تین سبکدوش ملازمین سمیت چھ لوگوں کو انسداد بدعنوانی قانون اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے ساتھ مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی اور فریب کا قصوروار قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ سبھی کے لیے سخت ہدایت دی جانی چاہیے کہ کوئی بھی بدعنوانی کو چھپا نہیں سکتا ہے اور کسی بھی طریقے سے بدعنوان شخص کو بچایا نہیں جا سکتا ہے۔ جج نے کہا ’’وقت کے ساتھ ہی سماج کے ایک چھوٹے طبقہ نے ایسا نظریہ قائم کر لیا ہے جیسے بدعنوانی کامیابی کا سب سے محفوظ اور آسان راستہ ہے جو نہ تو صحیح ہے اور نہ ہی قابل قبول۔ بدعنوانی کو برداشت کرنا ایمانداری کے تئیں نارواداری ہوگی۔ بہت ہو چکا ہے، اب یہ نظریہ بدلنا ہوگا۔‘‘
جج نے کہا کہ اب یہ پیغام جانا چاہیے کہ کامیابی کے لیے بدعنوانی سب سے محفوظ اور آسان راستہ نہیں ہے بلکہ یہ جیل جانے کا راستہ ہے۔ اب ہر دیوار پر یہ لکھا ہونا چاہیے کہ ’جو بھی رشوت لے گا سیدھا جیل جائے گا‘۔ عدالت نے وزارت مالیات کے لکشمی چند (67 سال)، بالے سنگھ کسانا (55 سال)، بھگوان سنگھ (55 سال)، رگھویندر کمار (63 سال) اور جے ایل چوپڑا (70 سال) کو سزائے قید سنائی۔ چند، کمار اور چوپڑا سبکدوش ہو چکے ہیں۔ عدالت نے وزارت مالیات میں کام کر چکے 55 سالہ ایس کے ڈی داس نایک کو بھی سزا سنائی ہے۔ وہ اس وقت کرشی بھون واقع وزارت دیہی ترقیات میں کام کر رہے ہیں۔ عدالت نے چند، کسانا، سنگھ، کمار اور نایک پر ایک ایک لاکھ روپے جب کہ چوپڑا پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت نے وزارت مالیات میں چپراسی پروشوتم لال کو شبہ کا فائدہ پہنچاتے ہوئے معاف کر دیا۔ اس معاملے کے دو دیگر ملزم رمیش چندر شکلا اور دیواکر دیکشت کا مقدمے کے دوران ہی انتقال ہو گیا تھا۔ سی بی آئی نے 20 اپریل 2000 کو وزیر مالیات کے محکمہ خزانہ کے سینئر سکریٹری اندرا مورتی کی شکایت پر معاملہ درج کیا تھا۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ یکم اپریل 1996 سے 31 مارچ 1998 کے دوران خصوصی آڈٹ کے دوران دھوکہ دہی سے ایل ٹی سی کے دعوئوں کے 4.40 لاکھ روپے نکالنے اور اس کی تقسیم کے معاملے کا پتہ چلا ہے۔ سی بی آئی نے اپنے فرد جرم میں کہا تھا کہ اس مجرمانہ سازش کے تحت 44 بل دھوکہ دہی اور بے ایمانی سے جاری کیے گئے تھے۔ اس مجرمانہ عمل کے سبب حکومت کو 4,20,321 روپے کا نقصان ہوا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *