
بڑھتے خرچ پر قابو پائیے،زندگی کو کامیاب بنائے
آج کل ہمارے معاشرے میں اکثر دوست یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیںکہ آمدنی تو کافی ہے، لیکن پھر بھی خرچہ پورا نہیں ہوتا۔ وہ اس کا حل ’’آمدنی مزید بڑھاؤ‘‘ کو سمجھتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اس مشکل کا یہ حل قطعاً نہیں۔ یہ شیطانی دھوکہ ہے جو انسان کو حریص اور مزید لالچی بنا دیتا ہے۔ آپ جوں جوں اپنی آمدنی بڑھانے کے حربے سوچتے رہیں گے، اسی قدر حرص اور بخل کی بیماری میں مبتلا ہوتے چلے جائیں گے۔ اب تو بڑے بڑے کاروباری لوگ بھی خرچہ پورا نہ ہونے کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ اس دنیا میں وسائل بڑھانے سے آج تک کسی کی خواہشات پوری نہیں ہو سکیں۔ آئیے! چند نکات میں آپ کو اس مشکل سے نکلنے کا گُر بتلاتے ہیں:
٭ آمدن کے مطابق خرچ کی عادت
٭ چھ ماہی خرچ پلان
٭ قرضے سے نجات
٭ تجربہ کار لوگوں سے مشورہ
٭ بڑے منصوبوں کے لیے الگ پلان کی تشکیل
٭ خود احتسابی کی عادت
٭ آمدن کے مطابق خرچ کی عادت
اپنے خرچے پر قابو پانے کے لیے یہ پہلی سیڑھی ہے۔ اگر ہم آمدن کی رعایت کیے بغیر خرچ کرتے چلے جائیں گے تو بہت جلد ایک بڑے نقصان سے دوچار ہوں گے۔ مقولہ مشہور ہے: ’’جو میانہ روی سے چلتا ہے کبھی کسی کا محتاج نہیں ہوتا۔‘‘ احتیاط سے چلنے والے ہمیشہ دور تک سفر کرتے ہیں۔ جس دن سے آپ نے خرچ آمدن کے مطابق کر لیا آپ کی پرسکون زندگی کا آغاز ہو جائے گا۔
چھ ماہی خرچ پلان
اپنے بڑھتے ہوئے خرچ کو کنٹرول کرنے کا یہ آسان ترین طریقہ ہے۔ چھ ماہی خرچ پلان تیار کر کے اسے کاغذ پر لکھ کر اپنے پاس محفوظ کر لیں۔ گھر کا خرچہ، بزنس کے اخراجات، ملازمین کی تنخواہیں وغیرہ ۔غرض یہ کہ جو بھی آپ کا خرچہ ہو سکتا ہے اسے الگ الگ خانوں میں لکھ لیں۔ وقتاً فوقتاً اس پلان پر نظر ثانی کرتے رہیں۔ چھ ماہ گزرنے پر آپ کو محسوس ہو گا، آپ کی آمدن زیادہ اور خرچ کافی کم ہو گیا ہے۔
قرضے سے نجات
اگر آپ خدانخواستہ قرض کے جال میں پھنسے ہوئے ہیں، جو ہر وقت آپ کی فکر پر سوار اور اخراجات کو منظم کرنے میں خلل ڈالے رکھتا ہے۔ اس سے نجات کا پلان بنائیں اور قرض کو اپنے خرچے کی فہرست میں ایک طرف جگہ دیں۔ مہینہ یا ہفتہ کی بنیاد پر کچھ رقم مختص کر کے قرض باکس میں ڈالتے رہیں۔ کچھ ہی عرصہ میں آپ اس مصیبت سے نجات پانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ تجربہ کار لوگوں سے مشورہ اکیلا انسان کچھ نہیں ہوتا۔ وہ دوسروں کے تجربوں یا مشوروں سے ہی اپنے آپ کو اچھے کامیاب راستے پر چلا سکتا ہے۔ ان حالات میں اپنے مخلص اور تجربہ کار دوستوں سے مشورے میں رہیں۔ اگر آپ کی نظر میں کوئی ایسا شخص ہو جو پہلے آپ جیسی صورت حال سے دوچار تھا، اب وہ اس پر قابو پا چکا ہے اسے ضرور ملیے۔ امید ہے وہ آپ کو بہتر ہی مشورہ دے گا۔
بڑے منصوبوں کے لیے الگ پلان
آپ اپنے طے شدہ چھ ماہی پلان میں کچھ ایسے کام کرنا چاہتے ہیں جن پر بڑی مالیت صرف ہو سکتی ہے، مثلاً: گھر خریدنا چاہتے ہیں، گاڑی کی ضرورت ہے یا کوئی نئی فیکٹری لگا رہیہیں۔ اسے اس چھ ماہی خرچ پلان میں نہ ڈالیے بلکہ اس کی مالیت کو الگ رکھیے۔ اگر آپ نے بڑی بڑی مالیت کی چیزیں بھی شامل کر لیں تو آپ کا پلان فیل ہو جانے کا قوی اندیشہ ہے۔ آپ اچانک سے پھر اسی مشکل میں جا گریں گے۔
٭ خود احتسابی
جس انسان میں خود احتسابی کی عادت پیدا ہو جائے، دنیا کی مشکلات اسے کبھی نہیں گھیر سکتیں۔ ہم مشکلات میں اسی وقت پھنستے ہیں جب اپنے آپ کا محاسبہ کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ اپنے بڑھتے ہوئے خرچ پر اپنے آپ کو آزاد مت چھوڑیے، بلکہ خود احتسابی کے ذریعے اس پر قابو پائیے۔ جس دن آپ نے اپنے خرچ کے پورے نہ ہونے کی وجوہات سوچ لیں اسی دن سے آپ سنبھلنا شروع ہو جائیں گے۔