ملک میں قومی زرعی ای۔ بازار کا آغاز

Farmer 2

نئی دہلی(معیشت نیوز) زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت موہن بھائی کلیان جی بھائی نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ حکومت نے قومی زرعی ای بازار (این اے ایم) کے قیام کے لئے 200 کروڑ روپے کے بجٹ کی ایک اسکیم کو یکم جولائی 2015 کو منظوری دی تھی۔ اس اسکیم کا نفاذ 16۔2015 سے 17۔2016 کے دوران کیا جانا ہے۔ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جو ای پلیٹ فارم سے جڑنے کے خواہاں ہیں، میں 585 تھوک بازار قائم کرکے مناسب ای۔ مارکیٹ پلیٹ فارم کے قیام کے ذریعہ قومی زرعی بازار ( اے ایم) کے نفاذ پر زور دیا جائے گا۔ قومی ای پلیٹ فارم کی رہنما ایجنسی کے لئے اسمال فارمرس ایگری بزنس کنسورشیم (ایس ایف اے سی) کو منتخب کیا گیا ہے۔
چھوٹی آبپاشی کا فروغ
واضح رہے کہ کلیان بھائی کنڈاریہ نےراجیہ سبھا کو یہ بھی بتایا کہ کسانوں میں مائیکرو آبپاشی ٹکنالوجیاں ( چھڑکاؤاور اسپرنکلر دونوں ) کافی مقبول ہیں اور انہیں ان کسانوں کے ذریعہ تیزی سے اپنایا جا رہا ہے ۔
پائیدار زراعت سے متعلق قومی مشن ( این ایم ایس اے ) کے تحت مغربی بنگال سمیت پورے ملک میں بہت چھوٹی آبپاشی پروگراموں سے متعلق قومی مشن کا-15 2014 ءکے دوران ” آن فارم واٹر مینجمنٹ ( او ایف ڈبلیو ایم ) کے نام سے عمل در آمد ہوا ۔ اسی پروگرام پر اب2015-16 ءسے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا ( پی ایم کے ایس وائی ) کے تحت ” فی قطرہ زیادہ فصل “ عنصر کے طور پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے ۔ چھوٹی آبپاشی کے فروغ کے لئے حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات میں ( i ) ٹریننگ اور بیداری پروگرام ، ( ii ) پرنٹ میڈیا اور ریڈیو اینڈ ٹی وی ٹاکس ، ( iii ) ورک شاپوں ، سیمیناروں اور رابطہ جاتی میٹنگوں کا انعقاد ، ( iv ) نمائشوں ، میلوں اور کسان میلوں کے ذریعہ تشہیر ، ( v ) لٹریچر کی اشاعت اور ( vi ) مختصر فلمیں شامل ہیں ۔
سیلاب متاثرہ علاقوں میں مداخلت
دریں اثنا کلیان جی بھائی نے سیلاب متاثرہ علاقوں کے سلسلے میں کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں کچھ روکاوٹیں حائل ہیں : ( i ) سرکاری مداخلتیں کی گئی ہیں ۔ ان میں فصلوں کی محفوظ آبپاشی کے لئے ڈیزل سبسڈی اسکیم پر عمل در آمد ۔ ( ii ) بیجوں کی سبسڈی میں وسعت تاکہ کسانوں کو بیجوں کی مختلف اقسام کے خریدنے میں اضافی خرچ کی بھر پائی کرے ۔( iii ) انٹی گریٹیڈ ڈیولپمنٹ آف ہارٹی کلچر مشن کے تحت پورے سال چلنے والے پودوں یا فصل میں مداخلت ۔ ( iv ) راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا کی ذیلی اسکیم ایڈیشنل فوڈر ڈیولپمنٹ پروگرام میں نفاز ۔ سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ڈرائی لینڈ ایگریکلچر نے ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے اشتراک سے ہنگامی منصوبہ تیار کیا ہے ، جو 600 اضلاع کے لئے ہے ، جو سخت موسم میں زرعی پیداوار میں مدد گار و معاون ثابت ہو گا ۔ اس کے علاوہ ، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا ، منریگا جیسی اسکیمیں بھی کسانوں کی فلاح و بہود کے لئے ہیں ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *