
ریلائنس ’جیو‘ کوئی جوا نہیں بلکہ منصوبہ بند تجارت ہے
ممبئی، 19 اکتوبر (ایجنسی): ریلائنس انڈسٹری کے سربراہ مکیش امبانی کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیلی کام سروس ’جیو‘ کوئی جوا نہیں بلکہ ایک ایسی تجارت ہے جسے کافی غور و خوض کے بعد اور منصوبہ بند طریقے سے مارکیٹ میں اتارنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ انھوں نے ’انٹر کنکٹیویٹی‘ کے مسئلہ کو کسی باصلاحیت طالب علم کی ’ریگنگ‘ کیے جانے سے مطابقت کی ہے۔ سینئر صحافی شیکھر گپتا اور برکھا دَت کی ملکیت والے ڈیجیٹل میڈیا آرگنائزیشن (دی پرنٹ) کے ذریعہ منعقد ’آف دی کف‘ میں امبانی نے کہا کہ یہ کوئی جوا نہیں ہے۔ یہ ایک سوچا سمجھا، اچھی طرح سے تیار کیا گیا منصوبہ ہے۔ اس میں 2,50,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ وہ نئی صنعت میں 1.5 ٹریلین روپے کی سرمایہ کاری کے ’جوکھم‘ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔
’جیو‘ سے جڑے مختلف مسائل کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ہاں، ان کے سامنے مصیبتیں تھیں۔ انھوں نے اس کا موازنہ کسی باصلاحیت طالب علم کے اپنی صلاحیت کے سہارے معروف تعلیمی ادارے میں داخلہ لینے لیکن باصلاحیت طالب علم ہونے کے سبب ہاسٹل میں ریگنگ کا شکار ہونے سے کیا۔