Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ذاکر نائک کے اسکول کو ہم بخوبی چلا سکتے ہیں:ظہیرقاضی

by | Dec 3, 2016

islamic-school

نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی(معیشت نیوز) بد عنوانیوں کے الزامات میں گھرا ڈاکٹر ذاکر نائک کا تعلیمی ادارہ اسلامک انٹر نیشنل اسکول پر انجمن اسلام مہر بان نظر آرہی ہے۔انجمن کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی ملت کے ان ۱۷۰طلبہ کی تعلیمی رہنمائی چاہتے ہیں جن کا مستقبل ذاکر نائک کے ادارے کی وجہ سے تاریک ہوگیا تھا۔ڈاکٹر قاضی معیشت ڈاٹ اِن سے کہتے ہیں ’’ذاکر نائک کے اسلامک انٹر نیشنل اسکول سے متعلق حکومت مہاراشٹر نے دو تجویز رکھی ہے یا تو مذکورہ ادارے کو نئی منیجمنٹ کے حوالے کر دیا جائے یا پھر انجمن اسلام جیسے ادارے اپنے یہاں ان بچوں کو داخل کر لیں۔ریاستی وزیر تعلیم ونود تاوڑے نے یہ گفتگو میڈیا والوں سے کی ہے لیکن باقاعدہ کوئی پرپوزل ابھی ہم تک نہیں پہنچا ہے ،اگر حکومت کی طرف سے کوئی پرپوزل آتا ہے تو انجمن اسلام اس پر سنجیدگی سے فیصلہ لے گا‘‘۔
واضح رہے کہ اسلامک ریسرچ فائونڈیشن متنازع مبلغ ڈاکٹرذاکر نائک کا فیملی ٹرسٹ تھا جس پر مرکزی حکومت نے پابندی عائد کردی ہےاسی ٹرسٹ کے زیر نگرانی اسلامک انٹر نیشنل اسکول چلا یا جا رہا تھا جہاں ۱۷۰ طلبہ زیر تعلیم ہیں۔طلبہ و طالبات کے والدین آئی آر ایف پر لگی پابندی سے انتہائی پریشان ہیںیہی وجہ ہے کہ انہوں نے ریاستی وزیر تعلیم ونود تاوڑے سے ملاقات کی ہے۔
ڈاکٹر ظہیر قاضی کا کہنا ہے کہ ’’اسلامک انٹر نیشنل اسکول میں پڑھنے والے بچے ہماری قوم کے بچے ہیں جن کی پریشانی ہماری پریشانی ہے لہذا اگر ہماری وجہ سے بچوں کا مستقبل محفوظ ہو جائے تو یہ ہمارے لیے سعادت کی بات ہوگی۔لیکن ہم اسی وقت غور کریں گے جب حکومت کی طرف سے کوئی پر پوزل آئے‘‘۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انٹر نیشنل اسکول کا دعویٰ کرنے والے ذاکر نائک کے اسلامک انٹر نیشنل اسکول کے پاس نہ توریاستی تعلیمی بورڈ کا اجازت نامہ تھا نہ ہی مرکزی سطح پر ہر ہی کسی تعلیمی ادارے سے الحاق تھا ۔وہ اپنے طلبہ و طالبات کو چور دروازے سے کسی اسکول میں داخل کرتے تھے اور دسویں کا امتحان پاس کرواتے تھے۔بعض والدین کو اس پر شکایت تھی لیکن صرف اس وجہ سے خاموش رہتے تھے کہ انہیں اس کے بدلے بہتر مستقبل کا خواب دکھایا جاتا تھا۔

Recent Posts

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

کولکاتہ(معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستان کی چمڑا(لیدر) صنعت ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس کا مستقبل بہت زیادہ امکانات سے بھرپور نظر آتا ہے۔ یہ صنعت نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے بلکہ برآمدات کے ذریعے زرمبادلہ کمانے میں بھی اہم شراکت دار ہے۔ اس مضمون...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...

ہندوستانی شیئر بازار امریکی بانڈز کی بڑھتی شرح سود سے خوفزدہ کیوں

ہندوستانی شیئر بازار امریکی بانڈز کی بڑھتی شرح سود سے خوفزدہ کیوں

ممبئی :گزشتہ روز امریکی اسٹاک مارکیٹس میں گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ جس کا اثر مقامی بازاروں پر بھی نظر آرہا ہے۔ امریکی مارکیٹ میں گراوٹ ۱۰؍سالہ ’ٹریزری بانڈز‘ کی شرح سود میں اضافے کی وجہ سے دیکھی گئی ہے اس سے اب شرح سود ۴؍ فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا...

 پیاز کے ایکسپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ، پیاز کے بیج کے ایکسپورٹ پر پابندی ہے : سرکار کی وضاحت

 پیاز کے ایکسپورٹ پر کوئی پابندی نہیں ، پیاز کے بیج کے ایکسپورٹ پر پابندی ہے : سرکار کی وضاحت

نئی دہلی  حکومت ہند نے ملک سے پیاز کی برآمد پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے۔ حکومت نے صرف پیاز کے بیجوں کی برآمد پر پابندی عائد کی ہے ۔ حکومت نے یہ وضاحت پیاز کی برآمد پر مبینہ پابندی کے حوالے سے سامنے آنے والے بیانات اور خبروں کے درمیان دی ہے۔ وزارت تجارت نے پیر کو...