شری کانت شندے کی کامیابی سے این سی پی کارکنان کے حوصلے پست

ممبر پارلیمنٹ شری کانت شندے
ممبر پارلیمنٹ شری کانت شندے

شیوسینانے این سی پی کو ایک لاکھ اسّی ہزار ووٹ سے شکست دے کر آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات پر اثر انداز ہونے کا راستہ صاف کر لیا ہے
تھانے (معیشت نیوز)سات انتخابی مراحل پر مبنی بھارت کے۷۱/ویں ایوانِ پارلیمان کے نتائج نے جہاںبی جے پی اور اُن کی حلیف جماعتوں کے حوصلے بلند کر رکھے ہیں وہیںاین سی پی کارکنان کے مابین مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ کلیان حلقہ پارلیمان کے شیوسینک اُمیدوار اور سابق رکنِ پارلیمان ڈاکٹر شری کانت شندے نے این سی پی کے باباجی پاٹل کولگ بھگ ایک لاکھ اسّی ہزار ووٹوں سے شکست دیتے ہوئے مذکورہ بالا حلقہ انتخاب میں دوبارہ جیت کا پرچم لہراتے ہوئے نہ صرف این سی پی کے حلقے میں کھلبلی مچا دی ہے بلکہ آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے بھی راہ ہموار کر لی ہے۔
مسلم اکثریتی شہر کوسہ ممبرامیں ووٹروں کی کل تعداد تقریبا ایک لاکھ اڑتیس ہزار ہے جبکہ این سی پی اسے اپنا گڑھ سمجھتی ہے لیکن حالیہ انتخابات کو دیکھتے ہوئے سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اب کوسہ ممبرا پر این سی پی مزید راج نہیں کر سکے گی۔واضح رہے کہ سال کے اخیر میں اسمبلی کے انتخابات ہونے ہیں جبکہ ان انتخابات کی تیاری پارلیمانی انتخابات سے ہی شروع کردی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *