صاف و شفاف کردار ،صالح فکر و نظر کے حامل عالم دین کو امیر شریعت بنایا جائے

دانش ریاض
دانش ریاض

امارت شرعیہ کو تنازعات سے پاک رکھنے بہار، جھارکھنڈ اور اڑیسہ کے علماء کرام سے آل انڈیا حلال بورڈ کے جنرل سکریٹری دانش ریاض کی اپیل
پٹنہ : سابق امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی رحمہ الله کے قبر کی مٹی خشک بھی نہیں ہوپائی ہے کہ امیر شریعت کی دوڑ شروع ہوگئی ہے اور لوگ اپنے اپنے حلقے میں مختلف افراد کا نام بطور امیر شریعت اچھال رہے ہیں ایسے میں آل انڈیا حلال بورڈ کے جنرل سکریٹری دانش ریاض نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “دینی عہدوں پر براجمان ہونے کے لئے اگر لوگ کنوینسنگ کریں گے تو کبھی بھی صالح قیادت ابھر کر سامنے نہیں آئے گی لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ مذکورہ خطے کے لوگ صالح اقدار کے حامل عالم دین کا انتخاب کریں جو امارت شرعیہ کے وقار کو برقرار رکھ سکے”۔پٹنہ کے دینی و ملی حلقوں میں مشہور دانش ریاض نے کہا کہ ” بہار میں ایسے جید علماء کرام موجود ہیں جو اس ذمہ داری کا بار اٹھا سکتے ہیں لیکن صالح فکر و طبیعت کی وجہ سے وہ اپنے حمایتیوں کا ٹولہ نہیں رکھتے اور نہ ہی زور بازو کا استعمال کرتے ہوئے اپنی حیثیت منواتے ہیں نتیجتاً وہ ہمیشہ پیچھے رہ جاتے ہیں ۔”انہوں نےکہا کہ سابقہ دور میں امارت شرعیہ کا اپنا ایک وقار تھا جو سرکاری مراعات کے لئے درباروں کا چکر نہیں کاٹتے تھے لیکن المیہ یہ ہے کہ یہ وقار انتہائی حد تک مجروح ہوا ہے لہذا اب ایسے علماء کرام سے احتراز کیا جائے جو سرکاری یا درباری چاکری میںمبتلاء ہوں ” ۔انہوں نے کہا کہ’’ امیر شریعت کے انتقال سے قبل ہی اندرون خانہ ایسی جنگ چل رہی تھی کہ جس کی بازگشت ملک کے جنوبی حصہ تک سنائی دے رہی تھی اور ممبئی کے اخبارات میں امارت شرعیہ پرسوالیہ نشان لگا دیا گیا تھا ۔آخر وہ کون لوگ تھے جو اس طرح کی حرکتوں میں ملوث تھے اس کا جائزہ بھی ابھی لیا جانا انتہائی ضروری ہے‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ ’’پٹنہ میں آج بھی مسلکی رواداری محسوس کی جاتی ہے اور لوگ اپنے اپنے مسالک پر عمل کرتے ہوئے ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں امارت شرعیہ نے اس مزاج کو زندہ رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے لہذا کیا ہی خوب ہو کہ ایک ایسے شخص کو منتخب کیا جائے جس کا مان تمام مسالک کے لوگ رکھتے ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *