Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

پروفیسر خالد حامدی نہیں رہے

by | Jan 19, 2022

                                                                                                                                                         آواز دی وائس،نئی دہلی

ہندوستان کے معروف معروف عالم دین واسکالر، متعدد کتابوں کے مصنف اورماہنامہ ’اللہ کی پکار‘ کے مدیر پروفیسر خالد حامدی کا انتقال آج 19 جنوری 2019 کو ابوالفضل، اوکھلا کے ایک مقامی اسپتال میں ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق آج صبح جب وہ کسی کام سے باہر جا رہے تھے، پارکنگ میں گر گئے اور چند گھنٹوں کے اندر اندر ایک مقامی ہسپتال میں دم توڑ گئے جہاں انھیں فوری طور پر لے جایا گیا تھا۔

ان کی پیدائش  1956 میں ریاست اترپردیش کے ضلع رام پور میں ہوئی تھی۔ ان کے والد کا نام مولانا سید حامد علی تھا۔ جو ایک مشہور مصنف اور جماعت اسلامی ہند کے اہم  رہنما تھے۔

پروفیسر خالد حامدی فلاحی اوکھلا اور جامعہ کے حلقے میں ایک جانا پہچانا چہرہ تھے۔ وہ کچھ دن قبل ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبۂ عربی سے ریٹائر ہوئے تھے، وہ اس شعبے کے سربراہ بھی رہے تھے۔

پروفیسر حامدی کی تعلیم جامعۃ الفلاح اعظم گڑھ سے ہوئی ،جہاں سے انھوں نے عالمیت اور فضیلت کی، اس کے بعد وہ جامعہ آگئے اور یہاں سے 1979 میں بی اے اور 1981 میں ایم اے کیا۔ وہ جامعہ میں گولڈ میڈلسٹ تھے۔

awazthevoice

پروفیسر خالد حامدی کا تعارفی خاکہ

ان کی پی ایچ ڈی علم حدیث کے فروغ میں ہندوستان کے کردار کے موضوع پر چھ جلدوں میں ہے۔

انہوں نے 1993 میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی، 1981 میں ہی وہ جامعہ سے بطور لیکچرر وابستہ ہوگئے۔ وہ ایک مشہور مصنف اور خطیب بھی تھے۔ انہوں نے تقریباً 20 کتابیں لکھیں اور ہر ہفتہ اور اتوار کو اپنی ابوالفضل رہائش گاہ پر درس قرآن دیا کرتے تھے۔

وہ سنہ 1997 سے ماہنامہ’’ اللہ کی پکار‘‘ شائع کرتے رہے جس میں وہ مختلف سماجی،سیاسی و مذہبی موضوعات پر اپنے خیالات و افکار کا بے لاگ انداز میں اظہار کرتے تھے۔ جس کو اردو داں حلقے میں بہت پسند کیا جاتا تھا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...