Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

گیان واپی،شیو لنگ میں63سینٹی میٹر کا سوراخ،آیا نیا ٹوٹس!

by | May 27, 2022

وارانسی :(ایجنسی)

گیان واپی مسجد کیس پر جمعرات کو ایک اہم سماعت ہوئی۔ ہندو اور مسلم فریق کے درمیان زبردست بحث ہوئی جو دو گھنٹے تک چلی۔ ہندو فریق نے یہاں شیولنگ بتائے جارہے پتھر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا دعویٰ کیا۔ وہیں مسلم فریق ن پانچ پوائنٹ کے ذریعہ ہندو فریق کے کیس کو خارج کرنے کی مانگ کی۔

جمعرات کو وارانسی کی عدالت کو دو مسائل پر غور کرنا تھا۔ پہلا- شرنگر گوری کیس قابل سماعت ہے یا نہیں؟ دوسرا- ہندو فریق کا مقدمہ کیا 1991 کے ایکٹ کے خلاف ہے؟

ہندو فریق نے لگایا ’شیولنگ ‘ سے چھیڑ چھاڑ کا الزام

 

جمعرات کو، ہندو فریق نے ایک بار پھر شیولنگ کے اپنے دعوے کو مضبوطی سے اٹھایا اور الزام لگایا کہ گیان واپی مسجد میں پائے جانے والے ’شیولنگ‘ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ ہندو فریق کے مطابق شیولنگ کی بے ادبی کی گئی۔ کہا گیا کہڈھانچہ میں 63 سینٹی میٹر کا سوراخ جان بوجھ کر کیا گیا ، یعنی شیولنگ کو چشمہ بنانے کی سازش کی گئی ۔

آج تک کے مطابق ہندو فریق کے وکیل وشنو جین نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایک ہندو مندر تھا اور شیولنگ ملا ہے۔ جب شیولنگ موجود ہے تو اس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ مذہبی نوعیت کو کس نے بدلا۔

مطلب مسلم فریق الزام لگا رہا ہے کہ مسجد کی شکل بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن شیولنگ کے بہانے ہندو فریق نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم فریق نے مندر کی شکل بدل دی ہے۔

 

 

 

گیان واپی (یعنی علم کا کنواں) پر ضلعی عدالت میں مسلم فریق کے دلائل تقریباً پانچ نکات پر مشتمل تھے۔ جیسا کہ –

 

 

 

شرنگر گوری کیس قابل سماعت نہیں ہے۔

 

ہندو فریق کا معاملہ عبادت گاہ کے قانون کے خلاف ہے۔

 

شیولنگ ملنے کی افواہیں جان بوجھ کر پھیلائی گئی ہیں۔

 

شیولنگ کی افواہیں پھیلا کر لوگوں کے جذبات بھڑکا رہے ہیں۔

غلط تصور کی بنیاد پر جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

 

 

فی الحال مسلم فریق کے دلائل مکمل نہیں ہوئے۔ اور عدالت کی جانب سے آئندہ سماعت کے لیے 30 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ 8 ہفتوں میں سماعت مکمل کرنی ہے۔

 

 

 

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...