Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

گمشدہ اردو اکادمی کی تلاش

by | Aug 2, 2022

دو ٹوک :ریحان غنی

پٹنہ( اے این بی) بہار کے لوگ ان دنوں اس اردو اکادمی کو شدت سے تلاش کر رہے ہیں جو ریاست میں ایک مضبوط اردو تحریک کے بطن سے پیدا ہوئی تھی.اس کے پہلے سکریٹری ممتاز افسانہ نگار سہیل عظیم آبادی تھے. اپنی پیدائش سے لے کر اب تک یہ اکثر نشیب و فراز سے دوچار رہی ہے. لیکن اس وقت اس کی حالت بد سے بد تر یےاور یہ اپنی تاریخ کے بد ترین دور سے گزر رہی ہے. اس کا وجود ختم ہوتا نظر آ رہا ہے.اس وقت اردو سے تعلق رکھنے والا یہ ادارہ ایک سرکاری افسر کے رحم وکرم پر ہے. گذشتہ تقریباً چار برسوں سے اس کی مجلس عاملہ کی تشکیل نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے اس کی تمام سرگرمیاں ٹھپ ہیں. اگست 2018 سے ہی یہ اکادمی تشکیل نو کا انتظار کر رہی ہے. نتیجہ یہ ہے کہ اس پلیٹ فارم سے اردو کے فروغ کے لئے جو کام ہوا کرتے تھے وہ سب رکے پڑے ہیں. چار برسوں سے کسی کو بھی کتابوں کی اشاعت کے لئے نہ تو مالی امداد دی گئی ہے اور نہ کسی کتاب پر انعام دیا گیا ہے. دوسرے ادبی پروگرام بھی چار برسوں سے نہیں ہوئے ہیں. ایسی صورت میں اسے سرکاری گرانٹ بھی کیوں ملے؟ حالانکہ اکادمی کی زبوں حالی کے بارے میں حکومت تک بات پہنچائی جا چکی ہے لیکن حکومت پتہ نہیں کیوں اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے. اس سے پہلے بھی یعنی 2018 سے قبل بھی ایک عرصے تک جناب امتیاز احمد کریمی بحیثیت سرکاری افسر اردو اکادمی کے کارگذار سکریٹری رہ چکے ہیں. ان کے زمانے میں بھی کافی عرصے تک اردو اکادمی کی تشکیل نو نہیں ہوئی تھی لیکن انہوں نے تنہا اردو اکادمی کو اتنا سرگرم کر دیا تھا کہ اردو والوں کو محسوس ہی نہیں ہوا کہ اکادمی کمیٹی کے بغیر چل رہی ہے. اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت نے کارگذار سکریٹری کو اختیارات دے رکھے ہیں کہ وہ اردو کے فروغ کے لئے اکادمی کی سرگرمیاں جاری رکھ سکتا ہے ورنہ جناب امتیاز احمد کریمی اتنے کامیاب سکریٹری کیسے ہوتے؟ موجودہ کارگذار سکریٹری کو ان کے نقش قدم پر چلنا چاہئے.بہارارواکادمی کوئی معمولی ادارہ نہیں ہے. اس کی بڑی اہمیت ہے. ماضی میں بھی یہ نشیب وفراز سے دوچار ہوئی ہے.” اردو بھون ” جس میں یہ اکادمی ہے اس کا گواہ ہے. راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد کے دور اقتدار میں بھی ایک وقت ایسا آیا تھا جب اردو اکادمی کا برا حال ہو گیا تھا اس زمانے میں اکادمی کے اسٹاف کی کئی کئی مہینے تنخواہ بقایہ رہتی تھی. کچھ اردو والوں نے اس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس وقت کے وزیر اقلیتی فلاح شکیل احمد خان (مرحوم) کو اردو بھون میں ایک پروگرام کے دوران گھیر لیا تھا اور انہیں پروگرام میں نہیں بولنے دیاتھا.اس کی خبر دوسرے دن تقریباً تمام اخبارات میں شہ سرخیوں کے ساتھ چھپی تھی.قبل اس کے کہ موجودہ وزیر اقلیتی فلاح کو بھی اسی طرح کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑے انہیں اردو اکادمی کی جلد تشکیل کے لئے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرنی چاہئیے اور اردو اکادمی کی برسوں سے ٹھپ پڑی سرگرمیوں کو شروع کرنے کے لئے پہلی فرصت میں پہل کرنی چاہئے.

Recent Posts

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

جی ہاں ! انجینئرعمر فراہی فکر مند شاعر و صحافی ہیں

دانش ریاض ،معیشت،ممبئی روزنامہ اردو ٹائمز نے جن لوگوں سے، ممبئی آنے سے قبل، واقفیت کرائی ان میں ایک نام عمر فراہی کا بھی ہے۔ جمعہ کے خاص شمارے میں عمر فراہی موجود ہوتے اور لوگ باگ بڑی دلچسپی سے ان کا مضمون پڑھتے۔ فراہی کا لاحقہ مجھ جیسے مبتدی کو اس لئے متاثر کرتا کہ...

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

سن لو! ندیم دوست سے آتی ہے بوئے دو ست

دانش ریاض،معیشت،ممبئی غالبؔ کے ندیم تو بہت تھےجن سے وہ بھانت بھانت کی فرمائشیں کیا کرتے تھے اوراپنی ندامت چھپائے بغیر باغ باغ جاکرآموں کے درختوں پر اپنا نام ڈھونڈاکرتےتھے ، حد تو یہ تھی کہ ٹوکری بھر گھر بھی منگوالیاکرتےتھے لیکن عبد اللہ کے ’’ندیم ‘‘ مخصوص ہیں چونکہ ان...

جمیل صدیقی : سیرت رسول ﷺ کا مثالی پیامبر

جمیل صدیقی : سیرت رسول ﷺ کا مثالی پیامبر

دانش ریاض، معیشت،ممبئی جن بزرگوں سے میں نے اکتساب فیض کیا ان میں ایک نام داعی و مصلح مولانا جمیل صدیقی کا ہے۔ میتھ میٹکس کے استاد آخر دعوت و اصلاح سے کیسے وابستہ ہوگئے اس پر گفتگو تو شاید بہت سارے بند دروازے کھول دے اس لئے بہتر ہے کہ اگر ان کی شخصیت کو جانناہےتوان کی...

اور جب امارت شرعیہ میں نماز مغرب کی امامت کرنی پڑی

اور جب امارت شرعیہ میں نماز مغرب کی امامت کرنی پڑی

دانش ریاض، معیشت، ممبئی ڈاکٹر سید ریحان غنی سے ملاقات اور امارت شرعیہ کے قضیہ پر تفصیلی گفتگو کے بعد جب میں پٹنہ سے پھلواری شریف لوٹ رہا تھا تو لب مغرب امارت کی بلڈنگ سے گذرتے ہوئے خواہش ہوئی کہ کیوں نہ نماز مغرب یہیں ادا کی جائے، لہذا میں نے گاڑی رکوائی اور امارت...