Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دفاتر اور رہ نماؤں پر چھاپے قابلِ مذمّت

by | Sep 23, 2022

سید سعادت اللہ حسینی
(امیر جماعت اسلامی ہند)

جماعت اسلامی ہند پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے دفاتر اور ان کے رہنماؤں پر این آئی اے اور ای ڈی کی طرف سے کئے گئے چھاپوں پر انتہائی فکر مند ہے ۔ این آئی اے جیسی ایجنسیاں جن لوگوں کے خلاف ان کے پاس واضح ثبوت موجود ہیں تحقیقات کرسکتی ہیں ۔ لیکن اس طرح کے اقدامات غیر جانب دارانہ ہونے چاہئیں۔
کیا این آئی اے اور ای ڈی چھاپوں میں معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی پیروی کر رہے ہیں؟ جس طرح سے این آئی اے اور ای ڈی نے پی ایف آئی کو نشانہ بناتے ہوئے پورے ملک میں بیک وقت چھاپے مارے ہیں اس سے ہمارے معاشرے کو جواب دینے کے لیے بہت سے سوالات پیدا ہوتے ہیں ۔

یہ کارروائی مرکزی حکومت کی ایجنسیوں کی طرف سے گزشتہ چند سالوں میں مختلف ریاستی ایجنسیوں جیسے این آئی اے ، ای ڈی ، سی بی آئی اور پولیس کے ذریعے اپوزیشن گروپوں اور لیڈروں کے خلاف کئی کارروائیوں کے پس منظر مشکوک ہوجاتی ہیں ۔ اس سے ہماری جمہوری اقدار کو ٹھیس پہنچتی ہے اور اقتدار میں رہنے والوں پر تنقید اور تعریف کرنے کے شہریوں کے حقوق کو خطرہ لاحق ہوتا ہے ۔

یہ کارروائی اس لیے بھی قابل اعتراض ہو جاتی ہے کیوں کہ کھلے عام نفرت پھیلانے اور تشدد میں ملوث متعدد گروہوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی ہے ۔ لہٰذا ، یہ چھاپے معاشرے کے لیے کئی سوالات کو جنم دیتے ہیں ۔ کیا چھاپوں کا مقصد کسی مخصوص حلقے کو خوش کرنا ہے؟ اگر ایسا ہے تو کیا یہ ایک طرح کی خوشامد اور ووٹ بینک کی سیاست نہیں؟

جماعت اسلامی ہند ایسے تمام چھاپوں اور کارروائیوں کی مذمت کرتی ہے جن میں لوگوں کو غیر منصفانہ طریقے سے ہراساں کیا جاتا ہے ، خواہ ان کا تعلق اپوزیشن ، اقلیتوں یا سماج کے کسی بھی سماجی طبقے سے ہو ۔ اگر ریاستی ادارے بغیر ثبوت اور جواز کے ان کے خلاف جانب دارانہ کارروائی کر رہے ہیں تو یہ انصاف پسند معاشرے کے لیے صحت مند بات نہیں ہے ۔ جماعت اسلامی ہند کبھی بھی نفرت اور تشدد کی حمایت نہیں کرتی ہے اور اس کی واضح مذمت کرتی ہے ۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...