ممبئی : پنجاب نیشنل بینک گھوٹالے کے اہم ملزم اور مفرور ہیروں کے تاجر نیرو مودی کو ہر کوئی جانتا ہے۔ نیرو سے رقم کی وصولی کے لیے پونے میں تقریبا ۱۸؍ کروڑ روپے کی اس کی دو جائیدادوں کی نیلامی کا عمل جاری ہے۔ اس کے لئے ۳؍فروری ۲۰۲۳ء کو لنگڑا ہوا مگر بے سود ثابت ہوا۔ نیرو کی جائیداد خریدنے کے لیے کوئی خریدار آگے نہیں آیا۔ ایسے میں اب ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل ممبئی نے ایک نیا حکم دیا ہے۔
ڈی آر ٹی ایک ریکوری آفیسر آشو کمار نے پنجاب نیشنل بینک کی طرف سے دائر ایک کیس میں نیرو مودی کی ملکیت والے دو فلیٹوں کی کم شرح پر دوبارہ نیلامی کا حکم دیا ہے۔ اب ۲۰؍مارچ
۲۰۲۳ء تک ان جائیدادوں کی ای نیلامی پنجاب نیشنل بینک کے تقریباً ۱۱؍ہزار ۷۷۷؍ کروڑ روپے کے واجبات کا ایک حصہ وصول کرنے کی ایک اور کوشش سمجھی جاتی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ فروری ۲۰۲۳ تک مفروری نیرو مودی پنجاب نیشنل بینک کا ۱۱؍ہزار ۶۵۳؍ کروڑ روپے کا مقروض ہے۲۰؍مارچ ۲۰۲۳ء تک یہ اعدادو شمار مزید ۱۲۴؍کروڑ بڑھ جائیں گے اور اس پر ۱۱؍ہزار ۷۷۷؍ کروڑ روپے بقایا ہوں گے۔
نیلامی کی جانے والی جائیدادوں میں ایف ون عمارت میں دو ملحقہ فلیٹ (نمبر ۱۶۰۱؍اور ۱۶۰۲) شامل ہیں، ہڈپسر، پونے میں یوپونے ہاؤسنگ اسکیم کی ۱۶؍ویں منزل۔ پی این بی نے دونوں فلیٹوں کے لیے بالترتیب ۸ء۱۰؍کروڑ اور ۸ء۰۴؍ کروڑکی ریزرو قیمت مقرر کی ہے۹؍ فروری کو ڈی آر ٹی۔۱‘ نے ڈیفالٹر کمپنیوں کو نوٹس جاری کیا -ان میں اسٹیلر ڈائمنڈز، سولر ایکسپورٹ، ڈائمنڈ آر یو ایس، اے این ایم انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ اور این ڈی ایم انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔