ترکی میں آنے والے خوفناک زلزلے سے ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ یہی نہیں ترکی میں آنے والے تباہ کن زلزلے نے گجرات کے کیمیکلز کے کاروبار پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے۔ ترکی ٹیکسٹائل کا بڑا پروڈیوسر ہے اور اس میں استعمال ہونے والے کیمیکل گجرات سے جاتے ہیں۔ تباہ کن زلزلے کی وجہ سے، ہندوستان کا رد عمل والے ڈائی کیمیکل کا کاروبار ۴۰؍ فیصد تک کم ہونے کے دہانے پر ہے، کیونکہ ترکی ہندوستان کے ڈائی کیمیکل کا بڑا خریدار ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ اب اس کا کیا اثر ہوگا، اسوچیم کے کیمیکل سیکٹر کے چیئرپرسن اور کیری انڈسٹری کے سی ایم ڈی منیش کیری نے کہا کہ ترکی ہندوستان سے سالانہ ایک لاکھ میٹرک ٹن ڈائی کیمیکل خریدتا ہے۔ گجرات سے ترکی کو ۵۰؍ ہزار میٹرک ٹن ری ایکٹو کیمیکل برآمد کیا جاتا ہے۔
ترکی کے ٹیکسٹائل کے کاروبار میں ری ایکٹیو کیمیکل استعمال ہوتا ہے۔ ترکی میں کئی ٹیکسٹائل پلانٹس زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔ اب ترکی کے پلانٹ کو دوبارہ کھڑا ہونے میں ایک سال کا عرصہ لگے گا اور تب تک بھارت اور خاص طور پر گجرات سے ری ایکٹو کیمیکل سپلائی رک جائے گی۔
منیش کیری نے بتایا کہ اب سے گجرات سے نکلنے والے ری ایکٹو کیمیکل میں ۴۰؍ فیصد کمی آئی ہے۔ مستقبل میں بھی اس میں اضافے کا امکان ہے۔ تمام آرڈرز اور ادائیگیاں ابھی کے لیے روک دی گئی ہیں۔ ہندوستانکا ۳؍ہزار کروڑ کا ری ایکٹیو کیمیکل کاروبار مشکل میں ہے اور اس میں گجرات کا بڑا حصہ ہے۔
گجرات میں ۱۰۰؍سے زیادہ چھوٹی اور بڑی ری ایکٹیو کیمیکل فیکٹریاں ہیں۔ ہزاروں لوگوں کو براہ راست روزگار ملتا ہے۔ اگرچہ زیادہ تر پلانٹس نصف صلاحیت پر کام کر رہے ہیں اور ترکی میں آنے والے خوفناک زلزلے کی وجہ سے یہ کارخانے اپنی موجودہ صلاحیت سے بھی کم کام کریں گے۔ یہ سلسلہ سالوں تک جاری رہ سکتا ہے۔