نئی دہلی :ملک میں سونے کی اسمگلنگ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار بھی اس کی تصدیق کرتے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں میں اسمگل شدہ سونے کی مقدار میں تقریباً ۶۲؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سال ۲۰۲۰ء میں کل ۲۱۰۰؍کلوسونا ضبط کیا گیا تھا جو ۲۰۲۲ء میں بڑھ کر ۲۳۰۰؍کلو پر پہنچ گیاجبکہ ۲۰۲۳ء میں صرف جنوری ماہ میں ہی ۳۸۴؍کلوسونا اب تک پکڑا جاچکا ہے ۔
لوک سبھا میں موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، پچھلے دو سالوں میں ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس کے ذریعہ پکڑے گئے سونے کی اسمگلنگ کے معاملات میں تقریباً ۵۵؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ۲۰۲۰ ء میں سو نے کی ضبطی کے کیسوں کی کل تعداد ۲۵۰۰؍تھی جو ۲۰۲۲ میں بڑھ کر ۴؍ہزار پر پہنچ گئی جبکہ اس سال جنوری میں ان کی تعداد ۴۱۴؍رہی ہے ۔ گزشتہ دو سالوں میں سمگلنگ کے مقدمات میں گرفتار ہونے والوں کی تعداد میں ۲۳؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔بھارت میں درآمدی ڈیوٹی زیادہ ہے، اس لیے سونے کی اسمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے۔کیڈیا ایڈوائزری کے ڈائریکٹر اجے کیڈیا نے کہا،کہ ہندوستان میں دنیا میں سب سے زیادہ امپورٹ ڈیوٹی ہے۔ تمام ٹیکس اور جی ایس ٹی سمیت، یہ ۱۸؍فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔ یہ سونے کی اسمگلنگ میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔