نئی دہلی رواں مالی سال کے پہلے ۱۰؍مہینوں یعنی اپریل سے جنوری کے دوران روس سے ہندوستان کی درآمدات تقریباً ۳۸۴؍فیصد بڑھ گئی ہے ۔ یہ اضافہ خام تیل کی درآمدات میں اضافے کی وجہ ہوا ہے۔وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، روس مالی سال ۲۲۔۲۰۲۱ء ہندوستان کا ۱۸؍ واں سب سے بڑا درآمدی پارٹنر تھا۔ اس عرصے کے دوران درآمدات ۹ء۸۶؍ بلین ڈالر کی تھیں لیکن اب روس رواں مالی سال کے پہلے ۱۰؍ مہینوں میں ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔
جنوری سے روسی خام تیل کی درآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ یہ سپلائی مسلسل چوتھے مہینے روایتی سپلائر مغربی ایشیائی ممالک سے زیادہ ہے۔ روس اور یوکرین جنگ سے قبل ملک کی کل درآمدات میں روس کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم تھا۔ جنوری میں ہندوستان کی درآمدات میں روس کا حصہ بڑھ کر ۱ء۲۷؍ملین یومیہ ہوگیا۔ یہ ۲۸؍فیصد کے برابر ہے۔چین اور امریکہ کے بعد بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا خام تیل درآمد کرنے والا ملک ہے۔ ہندوستان بڑے پیمانے پر روسی تیل خرید رہا ہے جو سستی قیمت پر دستیاب ہے۔ مغربی ممالک کی پابندیوں کی وجہ سے روس کا خام تیل سستا ہو رہا ہے۔
وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے اپریل سے جنوری کے دوران چین سے درآمدات تقریباً نو فیصد بڑھ کر ۸۳؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات سے درآمدات ۲۳؍فیصد بڑھ گیا، جبکہ امریکہ سے درآمدات تقریبا ۲۵؍فیصد بڑھا ۔برآمدی سطح پر، امریکہ موجودہ مالی سال کے پہلے ۱۰؍ مہینوں میں ہندوستانی برآمد کنندگان کے لیے سرفہرست مقام کے طور پر ابھرا ہے۔ ملک کی کل برآمدات میں امریکہ کا حصہ ۱۷ء۷۱؍فیصد تھا۔