جامع مسجد پٹنہ جنکشن میں مولانا الیاس مخلص کا خطاب
پٹنہ، 24/ فروری: مجلس احرار اسلام صوبہ بہار کے صدر اور جمعیۃ علماء ضلع کشن گنج کے قائم مقام صدر مولانا الیاس مخلص نے پٹنہ جنکشن کی جامع مسجد میں جمعے کا خطبہ دیا جس میں انہوں نے علمائے کرام کی عظمت اور جنگ آزادی میں علمائے کرام کے کردادر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ آزادی میں ٹیپو سلطانؒ کی شہادت کے بعد سب سے پہلے شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی نے انگریز کے خلاف فتویٰ دیا تھا، اسی فتوے کی روشنی میں ہندوستان کے علماء نے انگریزوں سے جنگ کی، علمائے کرام کسی بھی اتحاد اور کسی بھی مصالحت کے تحت انگریز کے ساتھ رہنے کو تیار نہیں تھے۔ جنگ آزادی میں تقریبا پانچ لاکھ مسلمان شہید ہوئے جن میں اکیاون ہزار علمائے کرام کو سزائے موت دی گئی، چاندنی چوک سے لے کر دور دور تک علماء کرام کے سر درختوں پر لٹکائے گئے، انگریز ظالموں نے علمائے کرام پر ظلم و بربریت کی انتہا کردی؛ لیکن یہ علماء ٹس سے مس نہیں ہوئے اور اپنے موقف پر قائم رہے۔ مولانا مخلص نے کہا کہ 1919ء میں جمعیۃ علماء کا قیام ہوا اور 1920ء میں اسیر مالٹا شیخ محمود حسن اور مولانا حسین احمد مدنی مالٹا کی جیل سے رہا ہوکر ممبئی آئے اور میٹنگ کرکے آزادی ہند کا قائد گاندھی جی کو بنایا اور اسی موقع پر مولانا عبدالباری فرنگی محلی نے گاندھی جی کو مہاتما گاندھی کا خطاب دیا، گویا کہ گاندھی جی کو مہاتما کا خطاب بھی مسلمانوں نے دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان اور خدام ملک کے گوشے گوشے میں ملک و ملت کے لیے کارہائے نمایاں انجام دے رہے ہیں، جمعیۃ علماء نے یہ سبق دیا ہے کہ جس طرح دین کا تحفظ ہمارے لیے ضروری ہے اسی طرح ہندوستان کے آئین کی حفاظت اور جمہوریت کی بقا بھی ہمارے لیے ضروری ہے۔ مولانا الیاس مخلص نے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ پٹنہ کے گاندھی میدان میں مولانا ارشد مدنی کی سرپرستی میں ۵۲/ فروری کو جو جلسہ عام ہورہا ہے اس میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوں۔

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع
ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...