پے ٹی ایم میں میوچل فنڈز نے خریداری کی ، بہتر ساماہی نتائج کا اثر

نئی دہلی :دسمبر کی سہ ماہی میں بہتر کارکردگی کی مدد سے، میوچل فنڈز پے ٹی ایم میں زیادہ اعتماد حاصل کر رہے ہیں اور کمپنی میں ان کا حصہ بڑھ گیا ہے۔ اگرچہ دوسری جانب غیر ملکی سرمایہ کاروں کا حصہ کم ہوا ہے۔ کمپنی نے تیسری سہ ماہی میں آپریٹنگ منافع حاصل کیا ہے۔
ایم ایف کا حصہ بڑھ گیا۔
اعداد و شمار کے مطابق تیسری سہ ماہی کی کارکردگی کے بعد میوچل فنڈز نے اپنی حصہ داری بڑھا دی ہے ۔ معلومات کے مطابق علی بابا نے اپنا پورا حصہ بیچ دیا ہے اور وہ کمپنی سے باہر ہے۔ علی بابا کے پاس کمپنی میںمیں ۶ء۲۶؍فیصد حصہ داری تھی، جسے اس نے جنوری اور فروری میں دو مرحلوں میں فروخت کیا۔ پے ٹی ایم کے کل کے کاروبار میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ اسٹاک کی سال کی بلند ترین سطح ۸۴۴؍ ہے۔ جبکہ اسٹاک کی نچلی سطح ۴۳۹؍ ہے۔ اسٹاک کی موجودہ سطح اس کی جاری کردہ قیمت کے نصف سے بھی کم ہے۔
واضح رہے کہ اس سہ ماہی میں پہلی بار پے ٹی ایم نے منافع کا اعلان کیا تھا ۔ کمپنی نے گزرے سہ ماہی میں اپنی آمدنی میں ۲؍ہزار ۶۲؍ کروڑ روپے کے اضافے کی اطلاع دی، سال بہ سال ۴۲؍فیصد اور سہ ماہی بہ سہ ماہی آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مالیاتی خدمات کی آمدنی میں، جو بنیادی طور پر قرض کی تقسیم ہے، اب اس کی کل آمدنی کا ۲۲؍فیصد حصہ ہے، جو پچھلے سال کی اسی سہ ماہی میں نو فیصد تھا۔ اس موقع پر پے ٹی ایم کے سی ای او وجے شیکھر شرما نے کہا کہ یہ ہماری ٹیم کے مسلسل کام کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ٹیم کو کہا گیا کہ وہ کوالٹی ریونیو کے ساتھ گروتھ پر توجہ مرکوز کرے۔
پے ٹی ایم نے کہا کہ وہ اخراجات پر نظم و ضبط برقرار رکھے گا، کیونکہ وہ ان شعبوں میں سرمایہ کاری جاری رکھے گا جہاں اسے مستقبل میں ترقی کے امکانات نظر آتے ہیں، جیسے کہ مارکیٹنگ (صارف کے حصول کے لیے) یا سیلز ٹیم (مرچنٹ بیس اور سبسکرپشن سروسز کو بڑھانے کے لیے)۔ پے ٹی ایم نے کہا کہ وہ ایک پائیدار اور طویل مدتی کیش پیدا کرنے والے کاروبار کی تعمیر پر توجہ مرکوز رکھے گا۔ واضح رہے کہ پے ٹی ایم اب تک نقصان میں ہی چل رہا تھا ۔ یہ پہلا سہ ماہی نتیجہ ہے جس میں کمپنی نے منافع ہونے کی بات کہی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *