
آر ٹی ای کے تحت اسکولوں میں داخلے نہ کرانے پر اسکولوں کے خلاف کارروائی ممکن
اسکولوں میں داخلوں کے معاملے پر تنازعہ
ناندیڑ: (یو این بی): ناندیڑ کے امدادی و غیر امدادی اسکولوں میں طلباء کے داخلوں پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔آر ٹی ای کے تحت داخلے نہ دینے کی شکایت کے بعد ضلع پریشد نے اسکولوں کی میٹنگ بلائی ۔ میٹنگ میں اسکول کے ذمہ داروں سے داخلوں کی تفصیلات حاصل کی گئی ۔جن اسکولوں نے آر ٹی ای کے تحت داخلہ نہیں دیا انہیں انتباہ دیا گیا اور ان کے خلاف کاروائی کا اشارہ دیا گیا ۔کئی اسکولوں کو زیادہ کلاسیس چلانے کی اجازت نہیں ہے لیکن اس کے باوجود کلاسیس چلائی جارہی ہیں اس کے خلاف ضلع پریشد کے صدر بیٹ موگریکر نے سخت کاروائی کرنے کی ہدایت دی ۔اس میٹنگ میں شامل نہیں ہونے والے اسکول انتظامیہ کے خلاف بھی ضلع پریشد نے سخت کاروائی کا من بنایا ہے ۔غیر حاضر رہنے والوںمیں اقلیتی ادارے بھی شامل ہیں حالانکہ یہ ادارے آر ٹی ای کے تحت نہیں آتے لیکن ان کے خلاف داخلوں کو لیکر متعدد شکایتیں موصول ہوئی تھی ۔ایجوکیشن آفیسر نے ایک خصوصی اسکواڈ بنا کر متعدد اسکولوں کے خلاف کاروائی کا اعلان بھی کیا ۔ایجوکیشن آفیسر نے کہا کہ داخلوں کو لیکر اگر اسکول آنا کانی کررہے ہوں تو ضلع پریشد سے رجوع کریں وہ اسکول کے ذمہ دار کے نام ایک نوٹس جاری کریں گے۔اگر اس نوٹس پر بھی اسکول انتظامیہ نے داخلہ نہیں دیا تو ان کے خلاف کاروائی کی جائیگی ۔واضح رہے کہ اسکولوں میں داخلے کو لیکر نیم امدادی و غیر امدادی اسکولوں میں بڑے پیمانے پرڈونیشن بٹورا جارہا ہے جبکہ حق تعلیم ایکٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے داخلہ کیئے جارہے ہیں ۔حق تعلیم ایکٹ کے تحت اسکولوں کیلئے ضروری ہے کہ داخلوں میں25فی صد ان بچوں کا داخلہ کریں جو غریب یا پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھتے ہوں ۔ لیکن کئی اسکول ان رولس کونظر انداز کررہے ہیں ۔ جس کی وجہ سے کئی کئی دن تک سرپرست اپنے بچوں کو لیکر اسکولوں کے چکر لگانے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔