4 سالہ انڈر گریجویٹ پروگرام بندکیے جائیں: یو جی سی

یو جی سی کی ہدایت کے بعد دہلی یونیورسٹی پس و پیش میں مبتلا

نئی دہلی:(یو این بی): دہلی یونیورسٹی اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کے درمیان چار سالہ کورس معاملے پر تصادم کھل کر سامنے آ چکی ہے۔ یو جی سی نے آج دہلی یونیورسٹی اور اس سے جڑے ہوئے کالجوں کو ہدایت دی ہے کہ اب سبھی داخلے تین سال والے انڈر گریجویٹ پروگرام میں ہوں۔ علاوہ ازیں اس سیشن میں 4 سالہ انڈر گریجویٹ پروگرام (ایف وائی یو پی) کو بند کرنے کا بھی حکم صادر کیا۔ اب تک یو جی سی کی مخالفت کے باوجود دہلی یونیورسٹی جھکنے کے لیے تیار نہیں تھی اور چار سالہ کورس بدستور جاری رکھنے کے لیے پابند عہد نظر آ رہی تھی۔ لیکن یو جی سی کی جانب سے سخت ہدایت کے بعد پس و پیش کی صورت حال پیدا ہو چکی ہے۔ اس سے قبل کل دہلی یونیورسٹی کے اکیڈمک کونسل نے طے کیا کہ یو جی سی کو اس فیصلے پر پھر سے غور کرنے کے لیے لکھا جائے گا جس میں اس نے چار سال کا کورس ختم کرنے کے لیے کہا ہے۔ دہلی یونیورسٹی اور یو جی سی کے درمیان شروع اس تصادم کا اثر دہلی یونیورسٹی میں داخلہ پڑنے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
سنیچر کے روز اکیڈمک کونسل کی میٹنگ سے ٹھیک پہلے یو جی سی کا خط وائس چانسلر کے پاس پہنچا۔ اس معاملے پر میٹنگ میں خوب ہنگامہ ہوا۔ صبح 9 بجے سے شروع میٹنگ شام 6 بجے تک چلی۔ اس میں قرار داد پاس کر کے یہ کہا گیا کہ چار سال کے کورس کے اسٹرکچر سے قومی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں ہوتی ہے۔ اس قرارداد کی مخالفت میٹنگ میں موجود دس لوگوں نے کی۔ باقی لوگ قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے نظر آئے۔ یونیورسٹی چاہتی تھی کہ بی ٹیک فارنسک سائنس کا کورس منظور ہو جائے لیکن اراکین نے سوال اٹھایا کہ یو جی سی نے چار سال کا کورس ہی ختم کرنے کے لیے کہا ہے۔ یہ سوال یہ اٹھا کہ ایسی صورت میں چار سال کے نئے کورس کو لے کر فیصلہ کیسے ہو سکتا ہے۔ اس بات کے بعد نئے کورس پر کوئی بحث نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ یو جی سی نے دہلی یونیورسٹی کو بھیجے گئے خط میں چار سال کا کورس ختم کرنے اور طلبا کو موجودہ سیشن میں تین سال کے ڈگری کورس میں داخل کرنے کو کہا ہے۔ گزشتہ سال چار سال کے کورس میں داخل ہوئے طلبا کو بھی تین سال کے ’ڈگری پلان‘ میں شامل کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس سلسلے میں دہلی یونیورسٹی کا ماننا ہے کہ چار سالہ کورس کا ڈھانچہ قومی پالیسی کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ تین سال کے بعد طلبا کو بی اے، بی کام یا بی ایس سی کی ڈگری ملے گی اور چوتھے سال کی تعلیم ’آپشنل‘ ہے۔ جو طلبا پوسٹ گریجویٹ کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے 5 سال کا ’انٹگریٹیڈ پروگرام‘ بھی ہوگا۔
بہر حال، منگل کے روز پہلی ’کٹ آف‘ آنی ہے اور اسی دن سے داخلہ شروع ہونا ہے۔ سوموار کی صبح سبھی کالجوں میں ’کٹ آف‘ کو لے کر میٹنگ ہے، لیکن جس طرح چار سال کے کورس کے معاملے پر روزانہ نئی باتیں سامنے آ رہی ہیں، اسے دیکھتے ہوئے کالجوں کے ساتھ طلبا اور سرپرست بھی پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پتہ نہیں اس مرتبہ داخلہ صحیح وقت سے شروع ہو پائیں گے یا نہیں۔ اب سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ دہلی یونیورسٹی کے قرار داد پر فروغ انسانی وسائل کی وزارت اور یو جی سی کیا رخ اختیار کرتی ہے۔ لیکن اس مدعے پر ٹکرائو بڑھنا لازمی تصور کیا جا رہا ہے۔ یہ معاملہ عدالت میں بھی جا سکتا ہے کیونکہ جن طلبا نے گزشتہ سال چار سال کے بی ٹیک کورس میں داخلہ لیا تھا، انھیں تین سال کی اسکیم میں بی ایس سی کی ڈگری حاصل ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *