ہندوستان کے لئے افراط زر بڑا چیلنج: عالمی بینک

نئی ہلی، 3 جولائی (یو این بی): ہندوستان میں افراط زر اب بھی اونچائی پر برقرار ہے اور نئی حکومت کو مالی کمی سے بچنا چاہئے تاکہ ہندوستانی معیشت کو پٹری پر لایا جا سکے۔ یہ بات عالمی بینک کے ڈائریکٹر نے ہندوستانی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے اس بیان کے بعد کہی جس میں انہوں نے آئندہ بجٹ میں کچھ سخت فیصلے لینے کی بات کہی تھی۔ عالمی بینک کے نئی دہلی کے دفتر میں مسٹر اونو روہل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ توجہ دینے کی بات ہے کہ افراط زر ہندوستان کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ روہل نے کہا کہ ہم اعلی مالی خسارے کی حمایت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ بغیر اعلی افراط زر کے معیشت کو بہتر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے پاس یہ چیلنج ہے کہ وہ ایسے دور میں معیشت کو آگے لے جائے جبکہ تھوک کرنسی افراط زر گزشتہ پانچ ماہ کی بلند ترین حالت میں ہے جبکہ خوردہ افراط زر کی شرح آٹھ فیصد سے اوپر ہے۔ عالمی بینک نے گزشتہ مہینے کہا تھا کہ ہندوستان موجودہ مالی سال میں 5.5 فیصد اور آنے والے مالی سال 2015-16 میں 6.3 فیصد کی شرح ترقی حاصل کر سکتا ہے۔ روہل نے کہا تھا کہ اگر مودی حکومت کچھ بہتر طریقے پر کام کرتی ہے تو اگلے سال معیشت میں بہتری کی امید کی جا سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *