
ملک کے مسلمان پولس کو فرقہ پرست، بے حس اور بدعنوان تصور کرتے ہیں: پولس رپورٹ

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولس فورس میں مسلمانوں کی تعداد اور فسادات کے دوران کچھ پولس ملازمین کے طور طریقوں نے بھی عدم اعتماد کا ماحول پیدا کیا ہے۔ فسادات کے دوران کچھ ریاستوں میں پولس عملہ کے رویہ نے پسماندہ طبقہ میں شبہات اور عدم اعتماد کے جذبات کو مضبوط کیا ہے۔ رپورٹ میں پولس کے تئیں شبہات کے اس جذبہ کو فکر انگیز بتایا گیا ہے اور اس میں جلد بہتری کی امید کی گئی ہے۔ سال 2013 میں دہلی میں ڈی جی کانفرنس کے دوران سپرد کی گئی یہ رپورٹ اس وقت موجودہ حکومت کے پاس ہے۔ رپورٹ کو کارروائی کا انتظار ہے۔ اس رپورٹ میں فسادات کو روکنے کے لیے بہتر فریم ورک کے ساتھ سبھی ریاستوں کے لیے بہتر کمیونٹی پولسنگ منصوبہ بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں جن اصلاحی عمل کا تذکرہ ہے، ان میں سبھی پولس رینک کی ٹریننگ کے دوران پولس کے رویہ میں بدلائو کی بات پر زور دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی افواہوں، خصوصاً سوشل میڈیا سے نمٹنے کے لیے نئے وِنگ بنانے کی بات کی گئی ہے۔ لیکن ان سب سے پہلے سبھی طرح کی تعصب پسندی سے نجات پانے کی بات کہی گئی ہے۔