جامعۃ الفلاح کاادارۂ علمیہ اور اس کی مطبوعات:ایک نظر میں

ادارہ علمیہ کی جانب سے شائع ہونے والی کتاب ’’اسلام کا عائلی نظام‘‘رسم اجرا کی تقریب میں مولانا محمد طاہر مدنی،مولانا انیس مدنی،مولانا نعیم الدین اصلاحی اورمولانا ولی اللہ مجید قاسمی کو دیکھا جاسکتا ہے
ادارہ علمیہ کی جانب سے شائع ہونے والی کتاب ’’اسلام کا عائلی نظام‘‘رسم اجرا کی تقریب میں مولانا محمد طاہر مدنی،مولانا انیس مدنی،مولانا نعیم الدین اصلاحی اورمولانا ولی اللہ مجید قاسمی کو دیکھا جاسکتا ہے

ترتیب و پیشکش:انیس احمد فلاحی مدنی،عبید اللہ طاہر فلاحی مدنی
سنِ تاسیس:
ادارۂ علمیہ کے قیام کا فیصلہ ۲۹؍اکتوبر ۱۹۶۷ء کو کیا گیا۔
قیام کا پسِ منظر:
جامعۃ الفلاح ایک تعلیمی وتدریسی ادارہ ہے۔ لیکن ادارے کا مقصد ِ قیام محض تعلیم وتدریس نہیں ہے، بلکہ دین کے وسیع اورا نقلابی تصور کے تحت ایسے طلبہ کی تیاری ہے جودورِ حاضر کے بدلتے ہوئے حالات میںملک وملت کی صحیح معنوں میں خدمت کر سکیں،یعنی دین کو اپنے اصلی روپ میں پیش کر سکیں اور خود اس کا جیتاجاگتا نمونہ بنیں۔
ملت ِ اسلامیہ کے صحیح خدوخال نمایاں کرنے اوردین کوزندہ ومتحرک اور قائم کرنے کے لیے ہمہ جہتی اور مختلف النوع کوششیں در کار ہیں،لیکن وہ کوششیں جو علم وعقیدہ، تعلیم وتربیت اور کردار وعمل کی پر ورش وپرداخت اور ان کا وسیع پیمانے پر پرچار کرنے پر صرف ہوتی ہیں بڑی مبارک،بڑی ٹھوس اور دوررس ہوتی ہیں۔
دین وملت کی خرابی اور بد حالی جتنی وسیع وعظیم اور وسیع الاطراف ہے، صلاح وفلاح کی تدابیر بھی اتنی ہی اعلیٰ، ہمہ گیر اور اثر انگیز ہو نی چاہئیں۔
یہ دور نت نئے نظریات وخیالات کی پیدائش اور ان کے پھیلاؤ اوراشاعت کادور ہے۔ اب عقائد وخیالات، اور نظریات وفلسفہ ہائے حیات کو علم وفن، تواریخ وسماجیات اور ادب ونگارش کے وسیلے سے دلوں میں جاگزیں کیا جاتا ہے۔محسوس اور شعوری طریقے بھی عمل میں لائے جاتے ہیں، اور غیر محسوس اور غیر شعوری انداز سے بھی نتائج حاصل کیے جاتے ہیں۔آج اخبارات ورسائل، کتاب اور کتابچوں کا معاشرے میں جو مقام ہے اس کی اہمیت سے کون انکار کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اندرونِ ملک وبیرونِ ملک لا تعداد اشاعت گھر،چھاپہ خانے اورپبلشنگ سنٹرس قائم ہیں اور اپناکام کر رہے ہیں۔دینی وملی مصالح کے تحت بھی ایسے اداروں کی کمی نہیں ہے۔ لیکن جس طرح سے دینی علو م کو ایک مخصوص انداز میں سکھانے اور طلبہ ومتعلقینِ تعلیم کو خالص دینی سمت ِ سفر دینے کے لیے تعلیم گاہیں کم ہی نہیں ناپید ہیں، اسی طرح دینی،تعلیمی،تربیتی اور علمی وادبی مقاصد کے لیے ایسے دار الاشاعت یا ادارے بھی نہیں کے برابر ہیں۔
یہ اور اس طرح کے خیالات واحساسات محرک ہوئے کہ جامعۃالفلاح سے متعلق ایک ایسادارالاشاعت قائم کیاجائے جو ملک وملت کی تعمیرِ نو کے لیے ذہنی غذافراہم کرے، اس تعلیمی تحریک کی توسیع کا سبب بنے، اور زیادہ سے زیادہ افراد کاتعاون حاصل کرے، نیزان کے کسب وکمال اور فکر وخیال سے آئینۂ جامعہ کو جلا بخشے۔
مقاصد:
(۱) جامعہ کے بنیادی نظریات کے مطابق تصنیف وتالیف اورعلمی تحقیق۔
(۲) اُردو،ہندی، انگریزی اور عربی میں تدریسی کتب کی تالیف وتصنیف اور ان کی اشاعت۔
(۳) اس اندازِ فکر کے لکھنے والوں کی ہمت افزائی اور ان کی قابلِ قدر اور مفید کتابوں کی اشاعت۔
(۴) فارغینِ جامعہ کے لیے وسیلہ ورابطہ اور ان کی رہنمائی۔
(۵) دیگر زبانوں سے وقیع اور علمی کتب کا اُردو ترجمہ۔
(۶) ایک ایسے علمی وتحقیقی جریدے کا اجراء جو مقاصد ِ مذکورہ کا حامل ہو۔
ادارۂ علمیہ کی مطبوعات کا تعارف
٭ درسی مطبوعات:
[۱] عربی مطبوعات:
(۱) جمھرۃ خطب العرب
ترتیب: احمد ذکی صفوت (وکیل کلیۃ دارالعلوم جامعۃ القاھرۃ)
اجزاء: ۵
اجزاء
اسماء
صفحات
قیمت
۱
عصرِ جاہلی اور عہدِ اسلام کا ابتدائی دور
۱۴۶
35 روپئے
۲
عہدِ اسلام وعہدِ نبوی
۶۳
80 روپئے
۳
عہدِ اسلام (خلافتِ راشدہ)
۲۴۰
48 روپئے
۴
عصرِ عباسی
۲۳۶
80 روپئے
۵
عصرِ جاہلی
۱۱۹
35 روپئے
قرآنِ مجید کے اسرار ورموز کی معرفت اور اس کے اسلوب سے واقفیت اور اس کے غریب الفاظ کی تشریح کے لیے کلامِ عرب اور خصوصاً عہدِ جاہلی کے نثر ونظم کی معرفت بے حد ضروری ہے۔ اسی ضرورت کے پیشِ نظر ادارۂ علمیہ نے عہدِ جاہلیت سے عصرِ عباسی تک کے عرب کے معروف کلاسیکی ادباء وخطباء کے ادبی شہ پاروں کو اس مجموعے میں یکجا کرایا ہے اور اعلیٰ عربی درجات کے نصاب کا اسے حصہ قراردیا ہے۔ یہ مجموعہ مدارسِ اسلامیہ کے عربی ادب کے نصاب کی ایک اہم ضرورت کو پورا کرتا ہے۔
(۲) مختارات من المعلقات
صفحات: ۸۰
سنِ اشاعت:
قیمت:25 روپئے
اس کتاب میں عہد ِ جاہلی کے مشہور شعراء امرؤ القیس، زھیر بن أبي سلمۃ، نابغۃ الذبیاني، أعشی، لبید بن ربیعۃ، عمرو بن کلثوم، طرفۃ بن العبد، عنترۃ بن شداد اور الحارث بن حلزۃ کے معلقات شامل ہیں۔ معلقات نہ صرف عہد ِ جاہلی کی تہذیب وتمدن، طرزِ معاشرت اور رہن سہن کے اصولوں کا مخزن ہیں، بلکہ اس اسلوب وزبان اور طرز کے بھی حامل ہیں جس اسلوب وزبان میں قرآنِ کریم نازل ہوا ہے۔ لہٰذا اِس کتاب کا مطالعہ قرآنِ مجید کے اسرار ورموز کی معرفت کے لیے بے حد ضروری ہے۔ حاشیے پر مشکل الفاظ کی تشریح بھی درج کردی گئی ہے۔ یہ کتاب عربی ادب سے دلچسپی رکھنے والوں اور اہلِ مدارس کے لیے ایک قیمتی تحفہ ہے۔
(۳) القراء ۃ الرشیدۃ (الجزء الأول)
تألیف: عبدالنظام صبری وعلی عمر
تعلیق وترتیبِ نو: انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۱۳۲
سنِ اشاعت: ۲۰۱۳ء
قیمت:50 روپئے
’’القراء ۃ الرشیدۃ‘‘ سیکولر مزاج کی حامل عربی ادب کی ایک عمدہ کتاب ہے جو مصر کے مدارس میں داخلِ نصاب ہے۔ البتہ یہ کتاب تدریبات وتمرینات سے خالی تھی، نیز وطنیت کے علمبردار اسباق بھی اس میں شامل تھے، اور اسلامی فکر سے یکسر خالی تھی۔ ان تینوں کمیوں کی تلافی کی خاطر یہ کتاب انیس احمد فلاحی مدنی نے ازسرِنو ترتیب دی۔ ہر سبق کے بعد تدریبات کا اضافہ کیا، وطنیت کے حامل اسباق کو نکال کر ان کی جگہ اسلامی فکر کے حامل پندرہ اسباق کو کتاب میں داخل کیا۔ اس طرح اب یہ کتاب ہر پہلو سے مدارس کے ابتدائی طلبہ کے لیے بے حد مفید ہوگئی ہے۔
(۴) بحوث في الجرح والتعدیل
تألیف: انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۸۸
سنِ اشاعت: ۲۰۱۲ء
قیمت:35 روپئے
اس کتاب میں علمِ جرح وتعدیل کا تفصیلی تعارف پیش کیا گیا ہے۔ سند کی اہمیت، اس کے آغاز کے تئیں مستشرقین کے شبہات کا ازالہ، فنِ جرح وتعدیل کی تعریف واہمیت اور فوائد، مختصر تاریخ، قواعد، جرح وتعدیل کے مراتب، اس کے الفاظ اور صیغے، بعض ائمہ کے نزدیک اس کی مخصوص اصطلاحات اور صیغے، ائمۂ جرح وتعدیل کا مختصر تعارف، اس کتاب کے اہم اجزاء ہیں۔ آخر میں سند پر حکم لگانے کا طریقہ بہ ذریعہ مثالوں کے بیان کیا گیا ہے۔ ہر سبق کا ہدف بھی متعین کیا گیا ہے۔ سبق کے اختتام پر خلاصہ بھی درج ہے، اور خلاصے کے بعد تدریبات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اس فن کے مبتدی طلبہ کو اس فن پر لکھی گئی قدیم وجدید کتابوں اور مصادر سے بے نیاز کرسکتی ہے۔ یہ کتاب اس لائق ہے کہ مدارسِ اسلامیہ اسے اپنے نصاب کا حصہ بنائیں۔
(۵) ’’القواعد الفقھیۃ‘‘، و ’’ تاریخ الفقہ الإسلامي‘‘
مختارات من ’’المدخل لدراسۃ الشریعۃ الإسلامیۃ‘‘
تألیف: ڈاکٹر عبدالکریم زیدان
صفحات: ۷۸
سنِ اشاعت: ۲۰۰۸ء
قیمت:30روپئے
اس کتاب میں قواعدِ فقہیہ کی تعریف، فوائد اور چھبیس (۲۶) اہم قواعدِ فقہیہ کا مختصر اور جامع تعارف مثالوں کے ساتھ کرایا گیا ہے۔ نیز فقہ اسلامی کی مختصر تاریخ ذکر کی گئی ہے، جس میں عہدِ نبوی، خلافتِ راشدہ، عہدِ اموی، عہدِ عباسی اول، عہدِ عباسی ثانی، نیز سقوطِ بغداد سے عصرِ حاضر تک کی فقہ کی تاریخ، ہر عہد کی خوبیاں، اہم فقہاء اور ان کے اصولوں کا تعارف کرایا گیا ہے۔ یہ کتاب طالبانِ علومِ شریعت کے لیے بے حد مفید ہے۔ قواعدِ فقہیہ کے جامع تعارف اور اسلامی قانون سازی کے آغاز وارتقا اور اس کے ارتقائی مراحل کی معرفت کے لیے یہ کتاب متعدد کتابوں سے بے نیاز کرسکتی ہے۔
(۶) أبواب مختارۃ من ’’سنن ابن ماجہ‘‘
ترتیب: عبدالرحمن خالد فلاحی
صفحات: ۶۲
سنِ اشاعت: ۲۰۰۸ء
قیمت:30روپئے
اس کتاب میں سنن ابن ماجہ کا مکمل مقدمہ، کتاب الزکاۃ، کتاب الاضاحی اور کتاب الذبائح شامل ہے۔ احادیث کی ترقیم میں سنن ابن ماجہ کی ترقیم کو باقی رکھا گیا ہے تاکہ شروحِ ابن ماجہ سے استفادہ اور علامہ البانیؒ وغیرہ کے احادیث پر لگائے گئے حکم سے واقفیت میں دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
(۷) أبواب مختارۃ من ’’سنن النسائي‘‘
ترتیب: عبدالرحمن خالد فلاحی
صفحات: ۴۸
سنِ اشاعت: ۲۰۰۸ء
قیمت:30روپئے
یہ کتاب تین ابواب پر مشتمل ہے: ۱۔کتاب الصلاۃ ۲۔کتاب المساجد ۳۔کتاب القبلۃ۔
احادیث کی ترقیم میں سنن النسائی کی ترقیم کو باقی رکھا گیا ہے، تاکہ شروح النسائی سے استفادے میں آسانی ہو۔
(۸) أحادیث مختارۃ من ’’ریاض الصالحین‘‘
صفحات: ۱۵۵
سنِ اشاعت:۲۰۰۸ء
قیمت:25روپئے
’’ریاض الصالحین‘‘ علامہ نوویؒ کی احادیث پر ایک مشہور کتاب ہے، جس میں اخلاص، آداب، لباس، فضائل، جہاد، علم، حمد وصلاۃ، اذکار ودعوات اور نواھی واستغفار پر صحیحین اور سنن اربعہ وغیرہ کی احادیث کو جمع کردیا گیا ہے، ساتھ ہی ہر باب کے آغاز میں اس کی مناسبت سے آیات بھی ذکر کر دی گئی ہیں۔ زیرِ نظر کتاب ’’ریاض الصالحین‘‘ کا خلاصہ ہے۔ اس کی اشاعت جیبی سائز میں کرائی گئی ہے، تاکہ سفر وحضر ہر جگہ اس کتاب کو رکھا جاسکے اور زندگی کے جملہ مسائل میں اِس سے رہنمائی حاصل کی جاسکے۔
(۹) نظم الأجرومیۃ
تألیف: شرف الدین یحییٰ العمریطی
اعداد: انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۲۲
سنِ اشاعت: ۲۰۱۱ء
قیمت:5روپئے
یہ ۲۲ صفحات پر مشتمل جیبی سائز کی ایک کتاب ہے، جس میں فنِ نحو کے جملہ مسائل جیسے کلام، اعراب، علاماتِ اعراب، علاماتِ نصب، علاماتِ خفض، علاماتِ جزم، معربات، معرفہ ونکرہ، فعل اور اس کی قسمیں، اعرابِ فعل، مرفوعات، منصوبات، استثناء، نداء، لا نافیہ للجنس، مفعول لاجلہ، مجرورات وغیرہ کو منظوم میں پیش کیا گیا ہے۔ طلبہ کے لیے یہ کتاب بے حد مفید اور ایک قیمتی تحفہ ہے۔
[۲] اُردو مطبوعات:
(۱) ہمارا ادب (برائے درجہ ہشتم)
مؤلف: ڈاکٹر اخترالزماں انصاری
صفحات: ۱۴۰
سنِ اشاعت: ۲۰۱۱ء
قیمت:50 روپئے
اسلامی روح کی حامل اُردو زبان وادب کی کتابوں کی ضرورت ایک عرصے سے محسوس کی جارہی تھی۔ مرکزی مکتبہ اسلامی نے اس ضرورت کے پیش نظر درجہ اطفال تا درجہ ہفتم تک کی درسی کتابیں ’’ہماری کتاب‘‘ کے نام سے تیار کی ہیں، جو الحمد للہ ہر پہلو سے عمدہ اور بہتر ہیں۔ البتہ درجہ ہشتم کے لیے جدید طرزِ تدریس کے لحاظ سے کوئی کتاب ابھی تک منظر عام پر نہیں آئی تھی۔ اس لیے ادارۂ علمیہ نے اس طرف توجہ کی، اور فنی اور درسی پہلوؤں کے ساتھ ساتھ اسلامی روح کو سامنے رکھتے ہوئے درجہ ہشتم کے لیے یہ کتاب تیار کی ہے۔ اِس میں ہر سبق کے بعد مشقیں اور سوالات اس طرح ترتیب دیے گئے ہیں کہ نئے الفاظ اور مطالب طلبہ کے ذہن نشین ہوجائیں، زبان سے متعلق نئے نئے نکات بھی بہ تدریج سامنے آتے رہیں، صرف ونحو کی معلومات میں بھی اضافہ ہوتا رہے اور معیاری اُردو بولنے، سمجھنے اور لکھنے کی عادت بھی مستحکم ہوجائے، نیز ادب سے لطف اندوزی کا ذوق پیدا ہوجائے۔ نثر ونظم کی مختلف اصناف کا بھی لحاظ رکھا گیا ہے، اور ہر باب میں کسی نہ کسی صنف کا مختصر تعارف بھی پیش کیا گیا ہے۔
[۳] ہندی مطبوعات:
(۱) ہندی ساہتیہ پربھا
مرتب: ڈاکٹر کوثریزدانی ندوی
صفحات: ۲۱۶
سنِ اشاعت: ۲۰۱۳ء
قیمت:60 روپئے
اسلامی مکاتب ومدارس میں ہندی زبان کی تعلیم کے لیے پانچویں، چھٹی جماعت کے بعد کوئی ایسی کتاب دستیاب نہ تھی جو ایک طرف سرکاری اسکولوں کے معیار پر پوری اُتر سکے، اور دوسری طرف نئی نسل کے ذہن وفکر کو بے سروپا قصے کہانیوں اور دیومالائی تصورات کے اثراتِ بد سے محفوظ رکھ سکے۔ بہ درجۂ مجبوری ان مدارس ومکاتب میں بیسک پاٹھیہ پستک یا سرکاری پاٹھیہ پستک جیسی کتابیں داخل کرکے اس ضرورت کو پورا کیا جارہا تھا۔ جبکہ ان نصابی کتب کی تیاری اور ان کی منصوبہ بندی میں قدیم ہندو تہذیب وثقافت کا احیاء بہ طورِ خاص پیشِ نظر رکھا گیا تھا۔ زیادہ صحیح لفظوں میں ان نصابی کتب کا خمیر ہی ہندو احیاء پرستی سے تیار ہوا ہے۔
اس اہم اور ناگزیر ضرورت کے پیشِ نظر جامعۃالفلاح کے ذمے داروں نے ثانوی درجات کے طلبہ کے لیے ’’ہندی ساہتیہ پربھا‘‘ کے نام سے ایک جامع کتاب تیار کرائی ہے جو مذکورہ بالا مطلوبہ اوصاف کی حامل ہے۔ یہ کتاب خود جامعہ جیسی معیاری دانش گاہ کے نصاب میں شامل ہے۔
اس خوبصورت مجموعۂ انتخاب کی خصوصیات درج ذیل ہیں:
٭ دورِ حاضر کے معروف ہندی ادباء وشعراء اور اصحابِ قلم کے مضامین اور ان کی نظموں کو شاملِ انتخاب کیا گیا ہے، اور جا بہ جا ہندی کے قدیم اساتذہ شعراء کے کلام کے نمونے بھی پیش کیے گئے ہیں۔
٭ مختلف پہلوؤں سے تاریخی اور معلوماتی مضامین شامل کرکے اسباق کو دلچسپ بنا دیا گیا ہے۔
٭ ہندی زبان کے معیارِ مطلوب کو قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
٭ ہندو تہذیب وتمدن اور اس کی روایات ودیومالائی قصے کہانیوں کو حقائق سے باخبر رکھتے ہوئے پیش کیا گیا ہے۔
٭ ہندی زبان کے مختلف اجزاء کہانی وڈرامہ، سنجیدہ معلوماتی اور علمی مضامین سے بھی طلبہ کو روشناس کرایا گیا ہے۔
٭ یہ قیمتی، خوبصورت اور دلکش انتخاب دینی مدارس کے ثانوی نصاب کے لیے وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔
(۲) ہندی ساہتیہ سمن
مرتب: جنیداحمد بن جواد احمد مرحوم
صفحات: ۱۵۶
سنِ اشاعت: ۲۰۱۳ء
قیمت:50 روپئے
یہ کتاب ثانوی درجات کے لیے ایک سپلیمنٹری بک کی حیثیت رکھتی ہے، جس میں ہندی زبان وادب کے تمام اہم قواعد کی مثالوں کے ساتھ وضاحت کردی گئی ہے، نیز ہندی زبان کے اہم ترین شعراء کا تعارف بھی کرایا گیا ہے، ساتھ ہی ان اساسی اور بنیادی باتوں کا بھی تذکرہ کردیا گیا ہے جن کی معرفت ہندی زبان وادب کو سیکھنے اور اس پر عبور حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔
ہندوستانی مدارس کے طلبہ کے لیے یہ ایک انمول اور قیمتی تحفہ ہے، نیز یہ کتاب اس لائق ہے کہ مدارس اسے اپنے ثانوی درجات کے نصاب کا جزء بنائیں۔
٭ غیر درسی مطبوعات:
(۱) زادِ سفر
تصنیف: مولانا جلیل احسن ندویؒ
محترم مولانا جلیل احسن ندویؒ قرآنِ مجید کے ایک مایہ ناز مفسر گزرے ہیں۔ جماعتِ اسلامی کے مقامی وضلعی اجتماعات میں آپ کے دروسِ قرآن وحدیث کو بہ غور سنا جاتا تھا۔ یہ کتاب انہیں دروس کا دلکش مجموعہ ہے۔ اس کتاب کے مطالعے سے نہ صرف قرآنی آیات کے اسرار ورموز سے واقفیت حاصل ہوگی بلکہ قرآنی آیات پر غور کرنے کا وہ اسلوب بھی ملے گا جو قرآنِ مجید کی راہ میں بچھا دیے گئے اسرائیلی روایات اور قصوں کے اثرات سے بھی اپنے قاری کو محفوظ رکھے گا اور قرآن کے بنیادی مقاصد کی جانب رہنمائی کرے گا۔ یہ کتاب ہر خاص وعام کے لیے یکساں مفید ہے۔
(۲) اسلام کی اخلاقی تعلیمات
تصنیف: مولانا ایوب احمد اصلاحیؒ
صفحات: ۱۰۴
سنِ اشاعت: طبعِ دوم: ۱۹۶۳ء، طبعِ سوم: ۲۰۱۰ء
قیمت:45 روپئے
مولانا ایوب احمد اصلاحیؒ صاحب نے اپنی اس کتاب میں حسنِ اخلاق کی اہمیت اور اس کی جامعیت پر مفصل روشنی ڈالی ہے، اور دلائل سے یہ ثابت کیا ہے کہ حسنِ اخلاق ہی حاصلِ دین ہے، اور انسانی سماج کے اندر تمام اخلاقی اچھائیوں کو فروغ دینا آپﷺ کی بعثت کا بنیادی مقصد تھا۔ نیز اِس امر کی وضاحت بھی کی گئی ہے کہ حسنِ اخلاق عبادت کے اہم ترین مفہوم میں شامل ہے۔ ارشادِ نبویؐ ہے: ’’إن الرجل لیدرک بحسن خلقہ درجۃ الصائم القائم‘‘، ’’یقینا انسان اپنے حسنِ اخلاق کے ذریعے مسلسل روزہ رکھنے والے اور تہجد گزار شخص کے مقام ومرتبے کو پالیتا ہے۔‘‘ اس کتاب کے مطالعے سے انسان کے اندر جوہری اوصاف پیدا کرنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، جس سے دنیا وآخرت میں اس کو مقبولیت وہردلعزیزی ملے گی۔
(۳) عورت تہذیب کے دوراہے پر
تصنیف: مولانا محمد ایوب اصلاحیؒ
صفحات: ۱۰۴
سنِ اشاعت: طبعِ اول:۱۹۷۷ء، طبعِ چہارم: ۲۰۰۹ء
قیمت:45 روپئے
یہ مولانا محمد ایوب اصلاحیؒ کی عمدہ تصنیف ہے۔ عورت سے متعلق بیشتر مسائل پر عمدہ مضامین کا مجموعہ ہے۔ خواتین اسلام کے لیے اس کتاب کا مطالعہ انتہائی ضروری ہے، تاکہ وہ اپنے مقصدِ وجود کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں اور اپنی زندگی اسلامی اصول اور اسلامی اخلاق وتہذیب کے سانچے میں ڈھال سکیں۔
آج جبکہ جاہلیت پھر عود کرآئی ہے اور عورت نے شرم وحیا کا لبادہ اتار پھینکا ہے اور اپنی زینت اور محاسن کی نمائش اس کی زندگی کا ہدف بن گیا ہے، اِس کتاب کے مطالعے سے اس برائی وبے حیائی کی اشاعت پر قدغن لگے گی اور مغربی تہذیب کی اس برائی کی حقیقت کھل کر سامنے آئے گی۔
یہ کتاب اس لائق ہے کہ ہر گھر کی زینت بنے۔
(۴) نقوشِ راہ
تحریر: سید قطب شہیدؒ
ترجمہ: مولانا محمد عنایت اللہ اسد سبحانی
صفحات: ۲۸۳
سنِ اشاعت: ۱۹۸۲ء
یہ کتاب اصلاً سید قطب شہیدؒ کی مشہور تاریخی کتاب، جس پر آپ کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی، یعنی ’’معالم في الطریق‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے۔ اس کتاب کی اہمیت کا اندازہ آپ اس سے لگائیں کہ اخوان المسلمون کے مرشدِ ثانی ’’حسن الھضیبيؒ‘‘، اور جماعتِ اسلامی کے بانی مولانا مودودیؒ نے اسے اپنے دل کی آواز بتایا تھا۔
یہ دعوتِ دین کا کام کرنے والوں کے لیے ایک بہترین تحفہ، تزکیۂ نفس کے خواہش مندوں کے لیے ایک نعمتِ غیر مترقبہ ہے۔
نوٹ: یہ کتاب پہلی بار ادارۂ علمیہ سے شائع ہوئی تھی، اور اس کے بعد متعدد بار مرکزی مکتبہ اسلامی سے شائع ہو چکی ہے۔
(۵) مجاہد کی اذان
تحریر: حسن البنا شہیدؒ
ترجمہ: مولانا محمد عنایت اللہ اسد سبحانی
صفحات: ۳۷۶
سنِ اشاعت: ۱۹۸۲ء
یہ کتاب بانیٔ تحریک اخوان المسلمون حسن البنا شہیدؒ کے رسائل ومقالات کا اُردو ترجمہ ہے جو امامِ موصوف نے اپنی دعوت کی وضاحت اور تحریک کے تعارف کے لیے سپردِ قلم فرمائے تھے۔ جو لوگ بھی تحریک اخوان کو روس، امریکا اور یورپ کی متعصب اور اسلام دشمن یہودی خبررساں ایجنسیوں اور عبدالفتاح السیسی کی راہ سے نہیں بلکہ خود اس کی زبان سے سننا چاہتے ہیں انہیں اس کتاب کا مطالعہ ضرور کرنا چاہئے۔
نوٹ: یہ کتاب پہلی بار ادارۂ علمیہ سے شائع ہوئی تھی، اور اس کے بعد متعدد بار مرکزی مکتبہ اسلامی سے شائع ہو چکی ہے۔
(۶) نقوش وتأثرات
تصنیف: مولانا جلیل احسن ندویؒ
صفحات: ۷۱
سنِ اشاعت: ۱۹۹۰ء
قیمت:20 روپئے
اس کتاب میں مولانا جلیل احسن ندویؒ کی تین تحریروں کو جمع کردیا گیا ہے:
۱۔ سورہ یوسف، آیت نمبر۶۹ تا ۷۷ کی تفسیر جو مولانا نے اپنے استاد مولانا اختر احسن اصلاحیؒ (تلمیذ ِ رشید علامہ فراہیؒ) سے اخذ کی تھی۔
۲۔ حکومتِ الٰہیہ کے قیام کے سلسلے میں جماعتِ اسلامی ہند اور علامہ سید سلیمان ندویؒ کی فکری ہم آہنگی پر ایک تفصیلی مضمون۔
۳۔ مولانا محمد یوسف صاحب مدیر ذکریٰ رام پور کے ذریعے مولانا مودودیؒ کی فکر اور ان کے طرزِ سلوک اور ان کے لٹریچر کے بارے میں کیے گیے سوالات کی علمی اور پُر اثر جوابات جو مولانا جلیل احسن ندویؒ نے تحریر فرمائے تھے۔
یہ کتاب وابستگانِ دعوت وجماعت کے لیے بے حد مفید، اور قرآنی علوم سے شغف رکھنے والوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔
(۷) دینی مدارس اور ان کے مسائل
صفحات:۱۶۲
سنِ اشاعت: بارِ اول:۱۹۹۰ء، بارِ دوم:۲۰۰۷ء
قیمت:75 روپئے
یہ کتاب فروری ۱۹۸۸ء کے سیمینار میں پیش کیے گئے مقالات کا مجموعہ ہے۔ اس میں دس مقالات ہیں جو یہ ہیں:
۱۔قرآن کے تعلیمی اور تدریسی مسائل ۲۔مدارسِ دینیہ اور ان کے مسائل ۳۔دینی مدارس اور جدید طریقۂ تدریس ۴۔دینی مدارس میں تدریسِ حدیث کے مسائل ۵۔لڑکیوں کی اعلیٰ دینی تعلیم کا مسئلہ ۶۔دینی مدارس اور عصری علوم ۷۔دینی مدارس کی ذمہ داریاں اور برادرانِ وطن ۸۔مسلم مدارس اور نصابِ تعلیم ۹۔دینی مدارس میں نظامِ تربیت- موانع، مشکلات اور حل ۱۰۔فقہی مسالک میں دینی مدارس کی پالیسی
یہ مقالات وقت کے نباض شناس دانشور علمائے کرام کے قلم سے لکھے ہوئے ہیں، جو مدارس کا درد رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کے مسائل ومشکلات اور ان کے حل سے بھی بہ خوبی واقف ہیں۔ یہ کتاب طلبہ، اساتذہ اور خصوصاً دینی مدارس کے فارغین کے لیے بے حد مفید ہے۔
(۸) قرآنِ مجید کا مطالعہ کیوں اور کیسے؟
تصنیف: مولانا محمد طاہر مدنی
صفحات: ۱۶
سنِ اشاعت: ۱۹۹۲ء
اس کتاب میں مولانا نے قرآنِ مجید کی عظمت، اس کی تلاوت کی فضیلت، اس کے مطالعے کے لیے اجتماعی مجلس کی اہمیت وافادیت، اہلِ ایمان کے دلوں پر قرآنِ مجید کا اثر، تلاوتِ قرآنِ مجید کے وقت نبی اکرمﷺ اور آپ کے صحابہ کی کیفیت، قرآنِ مجید کو سمجھ کر پڑھنا کیوں ضروری ہے، قرآن کی دعوت کو عام کرنا، آدابِ تلاوت وغیرہ جیسے اہم نکات پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔ اس کتاب کے مطالعے سے قاری کے اندر قرآن کے حقوق کی ادائیگی کا جذبہ موجزن ہوسکتا ہے۔
یہ کتاب اس لائق ہے کہ ہر لائبریری اور گھر کی زینت بنے۔
(۹) ملک وملت کی تعمیر وترقی اور دینی مدارس
صفحات: ۳۰۹
سنِ اشاعت: ۱۹۹۴ء
قیمت:40 روپئے
یہ کتاب ان مقالات کا مجموعہ ہے جو ۱۹۹۲ء کو جامعۃالفلاح کے فارغین کی انجمن ’’انجمن طلبۂ قدیم‘‘ کے کنونشن کے موقع پر منعقد ہونے والے سیمینار میں پیش کیے گئے تھے۔ اس میں مختلف النوع مقالے شامل ہیں جن میں ملک وملت کی تعلیمی، اخلاقی، تاریخی، دعوتی، سیاسی اور ملّی جیسے تمام موضوعات کو سمیٹنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ملک وملت کی تعمیر میں دینی مدارس کے کردار کو سمجھنے میں اس کتاب کے ذریعے رہنمائی حاصل ہوگی، اور تعلیمی ونصابی، ملی وسیاسی سوچ اور نقطۂ نظر میں مثبت تعمیری تبدیلی رونما ہوگی۔
(۱۰) دعوتِ اسلامی (سووینیر سیمینار ’’دعوتِ اسلامی اور مدارسِ دینیہ‘‘)
ترتیب وتدوین: انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۱۲۴ (فل اسکیپ A4 سائز)
سنِ اشاعت: ۲۰۰۵ء
قیمت:50 روپئے
اس سووینیر میں دعوت إلی اللہ کی فرضیت، اور اس کی فرضیت کے تئیں شبہات اور ان کا ازالہ، دعوت کی اہمیت وفوائد اور ثمرات، اسلوب اور طریقۂ کار، اصول اور قاعدے، نیز دعوت پر لکھی گئی اکابرینِ ملت کی کتابوں کی تلخیصات شامل ہیں۔ یہ کتاب دعاۃ ومبلّغین کے لیے ایک انمول تحفہ اور بہترین دعوۃ گائڈ ثابت ہوسکتی ہے، اور قاری کو متعدد کتابوں سے بے نیاز کرسکتی ہے۔
(۱۱) دعوتِ اسلامی اور مدارسِ دینیہ
مرتبین: مقبول احمد فلاحی، انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۲۹۶
سنِ اشاعت: ۲۰۰۶ء
قیمت:100 روپئے
جامعۃ الفلاح کے زیرِ اہتمام ۲۵ تا ۲۷ فروری ۲۰۰۵ء ’’دعوتِ اسلامی اور مدارسِ دینیہ‘‘ کے مرکزی عنوان کے تحت ایک بین الاقو امی سہ روزہ سیمینار منعقد ہوا ۔ خاص طور سے غیر مسلم دنیا کو اسلام کی دعوت پیش کرنے کے سلسلہ میں مدارس کا کیا کردار ہونا چاہیے، اور بہ طریقِ احسن اپنا کردار ادا کرنے کے لیے مدارس کو کیا کرنا ہوگا، اس سلسلے میں ملکی اور بین الاقوامی سطح کی اہم شخصیات کے ذریعہ سیمینار میں پیش کیے جانے والے اہم مقالات کو اس مجموعے میں جمع کردیا گیا ہے۔ اس مجموعے کا بڑا حصہ ان افکار وخیالات پر مشتمل ہے جن میں دعوتِ اسلامی، اس کی ضرورت واہمیت، اس کے آداب اور تقاضے، اس راہ کی مشکلات وموانع، اس سے غفلت کے دینی ودنیوی نقصانات وغیرہ جیسے اہم موضوعات زیرِ بحث لائے گئے ہیں۔
مقالہ نگاران اور اصحابِ فکر نے دعوتِ اسلامی کے پسِ منظر میں مدارس کے کردار پر بحث کرتے ہوئے اس جانب توجہ مبذول کرائی ہے کہ ملت کو دعوتی رخ دینا، فریضۂ دعوت کی ادائیگی کے لیے فکری وعملی طور پر آمادہ وتیار کرنا بہرصورت یہ ذمہ داری اولاً مدارسِ اسلامیہ پر عائد ہوتی ہے، کیونکہ اب بھی ملت کی ہمہ جہتی قیادت ورہنمائی کا کام مدارس ہی کو حاصل ہے، لہٰذا مدارس کو اپنا خصوصی فرضِ منصبی پہچاننا اور اسے مؤثر طریقے سے ادا کرنا چاہئے۔ موضوع اور مقالات کی اہمیت کے پیش نظر ہر مسلمان کے لیے اس کا مطالعہ مفید ہے۔
(۱۲) تدبرِ قرآن پر ایک نظر
تنقید وتبصرہ: مولانا جلیل احسن ندویؒ
ترتیب وتعلیق: مولانا نعیم الدین اصلاحی
صفحات: ۱۷۰
سنِ اشاعت: ۲۰۰۶ء
قیمت:70 روپئے
اس کتاب میں قرآن کے مشہور عالمِ دین اور جامعہ کے سابق شیخ التفسیر جناب مولانا جلیل احسن ندویؒ نے مولانا امین احسن اصلاحیؒ کی مشہور تفسیر ’’تدبرِ قرآن‘‘ کا علمی جائزہ لیا ہے۔ اس کتاب کو جامعہ کے موجودہ شیخ التفسیر جناب مولانا نعیم الدین اصلاحی نے اپنی گراں قدر تعلیقات وحواشی سے مزین کیا ہے۔ اس طرح نفسِ کتاب اور اس پر تعلیقات مل کر علومِ قرآن سے دلچسپی رکھنے والے ہر فرد کے لیے کافی مفید ہوگئی ہے۔ اِس کتاب کے مطالعے سے فہم قرآن کی راہیں وا ہوں گی، اور اسرائیلی روایات اور قصوں سے ہٹ کر کلامِ عرب، الفاظِ قرآن اور سیاقِ قرآن کی روشنی میں آیات کے صحیح مفہوم تک پہنچنے کے زریں اصول حاصل ہوں گے۔
(۱۳) زندگیاں تابعین کی
تحریر: ڈاکٹر عبدالرحمن رافت پاشا
ترجمانی: مولانا افتخار الحسن ندوی
صفحات: ۲۳۲
سنِ اشاعت: بارِ اول: ۲۰۰۶ء، بارِ دوم: ۲۰۱۰ء
قیمت:80 روپئے
یہ کتاب اٹھائیس اہم تابعین کے حالاتِ زندگی پر مشتمل ہے۔ تابعینِ عظام کے درمیان انتخاب وپیشکش کے انداز میں تعلق باللہ، دعوت الی اللہ اور قابلِ تقلید نمونے کو پیشِ نظر رکھا گیا ہے۔ یہ کتاب ’’صور من حیاۃ التابعین‘‘ کی شاہ کار ترجمانی ہے۔ زبان انتہائی پیاری اور شستہ ہے، حقیقی مفہوم کو ادبی اور بامحاورہ زبان میں ادا کیا گیا ہے۔ اس کی ترجمانی میں جو خوبصورت لب ولہجہ اور اسلوبِ نگارش اختیار کیا گیا ہے اس کا صحیح ا ندازہ کتاب کے مطالعے ہی سے ہوسکتا ہے۔اس کتاب کی اہم ترین خوبی یہ ہے کہ یہ براہِ راست قاری کو مخاطب کرتی ہے اور اسے نشانِ راہ فراہم کرتی ہے اور اندر سے جھنجھوڑ کر زہدوعمل پر آمادہ کردیتی ہے۔
دعاۃ ومبلّغین اور جملہ مسلمانوں کے لیے یہ کتاب ایک قیمتی اور انمول تحفہ ہے۔
(۱۴) رجوع الی القرآن
مصنف: ڈاکٹر مجدی ہلالی
مترجم: رئیس احمد فلاحی
مشرف: مولانا محمد طاہر مدنی
صفحات: ۳۳۶
سنِ اشاعت:
قیمت:100 روپئے
یہ کتاب مشہور داعی ٔ اسلام شیخ مجدی ہلالی کی فکر انگیز کتاب ’’العودۃ إلی القرآن، لماذا وکیف؟‘‘ کا آسان اور سلیس ترجمہ ہے۔ یہ کام مولانا رئیس احمد فلاحی نے بڑی محنت اور خوش اسلوبی سے انجام دیا ہے۔
یہ کتاب آٹھ فصلوں پر مشتمل ہے، جو یہ ہیں: ۱۔نزولِ قرآن کا مقصد ۲۔قرآنی ہدایت کے مختلف پہلو ۳۔قرآنِ مجید اور انقلاب ۴۔قرآنِ مجید متقدمین اور متأخرین کے درمیان ۵۔قرآن ہماری ضرورت ہے ۶۔قرآن کی طرف واپسی کی راہ میں درپیش رکاوٹیں ۷۔ہم قرآن کی طرف کیسے لوٹیں؟ ۸۔زادِ راہ۔
یہ کتاب اس لائق ہے کہ ہر گھر اور لائبریری کی زینت بنے۔

(۱۵) نصرت اور غلبے کی بشارت کس کے لیے؟
تحریر: ڈاکٹر مجدی الہلالی
ترجمہ: مسیح الزماں فلاحی ندوی
صفحات: ۱۹۲
سنِ اشاعت: ۲۰۰۷ء
قیمت:100 روپئے
یہ کتاب اصلاً دنیائے عرب کے نامور صاحبِ قلم ڈاکٹر مجدی ہلالی کی تازہ ترین تصنیف ’’الجیل الموعود بالنصر والتمکین‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے۔ اس کتاب میں مصنّف نے انقلابی گروہ کی ان اہم صفات کو تفصیل سے بیان کیا ہے جن کی بدولت وہ نصرتِ خداوندی کے مستحق ہوں گے۔ پھر یہ صفات کیسے پیدا ہوں گی اس کے ذرائع اور وسائل پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی ہے، اور اِس زریں نکتے کی جانب اشارہ کیا ہے کہ ’’أقیموا دولۃ الإسلام علی قلوبکم، تَقُمْ علی أرضکم۔‘‘ (حسن البناؒ) ’’اپنے دلوں پر اسلام کی حکمرانی قائم کرو، تو زمین پر اسلام کی حکومت خود بہ خود قائم ہو جائے گی۔‘‘
یہ کتاب ان اشخاص کے لیے مفید ہے جو اس دنیا میں غلبۂ اسلام کے خواہش مند ہیں اور اقامت ِ دین اور حکومت ِ الٰہیہ کے قیام کے لیے کوشاں ہیں۔
(۱۶) طوفان آرہا ہے… رجوع الیٰ اللہ- یا- تباہی
تحریر: ڈاکٹر مجدی الہلالی
ترجمہ: مسیح الزماں فلاحی ندوی
صفحات: ۱۱۲
سنِ اشاعت: ۲۰۰۹ء
قیمت:45 روپئے
یہ کتاب اصلاً ایک مصری اخوانی عالم کی کتاب ’’الطوفان قادم- اﷲ أو الدمار‘‘ کا ترجمہ ہے۔ ترجمے کے فرائض جناب مسیح الزماں صاحب فلاحی لاری نے انجام دیے ہیں۔ اس کتاب میں مسلمانوں کی زبوں حالی کے اسباب وعلل پر مفصل روشنی ڈالی گئی ہے اور اس سے نکلنے کے راستے پر بالاستیعاب گفتگو کی گئی ہے۔ پورے عالم میں مسلمانوں کے لیے زبوں حالی سے نکلنے کا واحد راستہ نسخۂ کیمیا کی جانب لوٹنا ہی ہے۔ اس کتاب سے نسخۂ کیمیا کی تلاوت اور اس کی تعلیمات پر عمل اور اس کے احکام کی تبلیغ کا جذبہ لازماً پیدا ہوگا۔ لہٰذا یہ کتاب اس لائق ہے کہ ہر ہر فرد اور ہر ہر گھر میں پہنچے۔
(۱۷) فتح اور غلبے کا قرآنی تصور (تین حصے)
مصنف: ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی
مترجم حصۂ اول ودوم: مسیح الزماں فلاحی ندوی
مترجم حصۂ سوم: ذکی الرحمن غازی فلاحی
اجزاء
صفحات
سنِ اشاعت
قیمت
۱
۲۵۶
۲۰۰۹ء
100 روپئے
۲
۲۷۵
۲۰۱۰ء
120 روپئے
۳
۳۸۴
۲۰۱۳ء
200 روپئے
یہ کتاب عالمِ عرب کے جید اور ممتاز عالمِ دین ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی کی تصنیف کا ترجمہ ہے۔ موصوف کی یہ تصنیف دراصل ان کی پی۔ایچ۔ڈی کا مقالہ ہے جو چھ سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کا پورا نام اس طرح ہے: ’’تبصیر المؤمنین بفقہ النصر والتمکین في القرآن الکریم: أنواعہ، شروطہ، أسبابہ، مراحلہ وأھدافہ‘‘۔ پورا مقالہ ایک مقدمہ، ایک تمہید، تین ابواب اور ایک خاتمہ پر مشتمل ہے۔ اسی مقالے کا اُردو ترجمہ ’’فتح اور غلبے کا قرآنی تصور‘‘ کے نام سے تین حصوں میں کیا گیا ہے۔ پہلے دو حصے مسیح الزماں فلاحی ندوی، جبکہ تیسرا حصہ ذکی الرحمن غازی فلاحی کی کاوش کا نتیجہ ہے۔
حصۂ اول میں مقالے کے پہلے باب کا ترجمہ کیا گیا ہے جس کا عنوان ہے ’’قرآن مجید میں غلبہ وتمکن کی اقسام‘‘۔ اس کے تحت چار فصلیں قائم کرکے غلبہ وتمکن کی اقسام کی بھرپور انداز میں وضاحت کی گئی ہے۔
حصۂ دوم میں بابِ دوم کا ترجمہ کیا گیا ہے جس کا عنوان ہے ’’غلبہ واقتدار کی شرائط اور اس کے اسباب ووسائل‘‘۔ اس کے تحت دو فصلیں قائم کرکے غلبے کی شرائط اور اسباب ووسائل پر بھرپور روشنی ڈالی گئی ہے۔
حصۂ سوم میں بابِ سوم کا ترجمہ کیا گیا ہے جس کا عنوان ہے ’’غلبہ وتمکن کے مراحل اور اس کے اغراض ومقاصد‘‘۔ اس کے تحت بھی دو فصلیں قائم کی گئی ہیں۔
اسلام کا غلبہ ہم سب کے دل کی آرزو ہے، کیونکہ اسلامی نظامِ رحمت ہی میں انسانیت کی دکھوں کا مداوا ہے۔ اس کتاب میں اس سلسلے میں اسوۂ نبوی کو بڑے مؤثر انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ تحریکِ اسلامی کے کارکنان کے لیے یہ بہترین تحفہ ہے۔
(۱۸) مدارسِ اسلامیہ کی دینی ودعوتی خدمات
تصنیف: ڈاکٹر عبیداللہ فہد فلاحی
صفحات: ۱۳۲
سنِ اشاعت: ۲۰۱۰ء
قیمت:70 روپئے
یہ کتاب سات ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں مدارس کے آغاز وارتقا کی عالمی تاریخ بیان کی گئی ہے، اور بقیہ ابواب میں دارالعلوم دیوبند، سلفی مدارس، بریلوی مدارس، دارالعلوم ندوۃالعلماء، مدرسۃالاصلاح اور جامعۃالفلاح کے قیام کے اسباب وعوامل، امتیازات وخصائص، ہر ایک کے نصاب کے امتیازات اور ان کی دعوتی ودینی خدمات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مدارس اور ان کی تاریخ وخدمات سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ ایک مختصر مگر جامع دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔
(۱۹) یادگار مجلہ سیمینار ’’تعلق بالقرآن-اہمیت اور تقاضے‘‘
ترتیب: انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۴۴۲
سنِ اشاعت: ۲۰۱۱ء
قیمت:100 روپئے
یکم تا ۳؍اپریل ۲۰۱۱ء میں ’’تعلق بالقرآن-اہمیت اور تقاضے‘‘ کے عنوان پر منعقد سیمینار سے پہلے اس عنوان پر ایک یادگار مجلہ شائع کیا گیا تھا۔ یہ مجلہ پانچ ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں قرآنِ مجید کا تفصیلی تعارف کرایا گیا ہے۔ دوسرے باب میں علومِ قرآن اور تفاسیر کا جائزہ لیا گیا ہے۔ تیسرے باب میں قرآنِ مجید اور دوسری مذہبی کتابوں کا موازنہ، اور چوتھے باب میں قرآنِ مجید کے تعارف، مطالعہ اور حقوق پر لکھی گئی کتابوں کی تلخیص شامل ہے۔ اور آخری باب میں جامعۃالفلاح کی قرآنی خدمات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ مجلہ جملہ طالبانِ علومِ شریعت اور عام مسلمانوں کے لیے ایک قیمتی اور انمول تحفہ ہے۔
(۲۰) تاریخِ جامعۃ الفلاح
ترتیب وتدوین: ڈاکٹر ضیاء الدین ملک فلاحی
صفحات: ۲۱۵
سنِ اشاعت: ۲۰۱۲ء
قیمت:120 روپئے
گولڈن جوبلی جامعۃ الفلاح منعقدہ ۱۶ تا ۱۸؍نومبر۲۰۱۲ء کے موقع پر جامعہ کی تاریخ مرتب کرنے کے لیے ڈاکٹر صاحب کو ذمہ داری دی گئی تھی۔ ڈاکٹر صاحب نے مختصر وقت میں ۳۰۰ صفحات پر مشتمل جامعہ کی تاریخ کے سلسلہ میں کافی اہم معلومات جمع کر دی ہیں۔
کتاب فاتحۃ الکتاب اور آخر میں چند اشاریوں کے علاوہ پانچ ابواب پر مشتمل ہے۔ بابِ اول میں ہندوستان کی تعلیمی تحریکات ، مقصد اور نصاب کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا گیاہے۔ بابِ دوم میں جامعہ کے اقدامی ادوار اور مرحلہ ، پیش رفت پر بحث کی گئی ہے۔ اس حصہ میں شعبۂ جات کے قیام ، ادارۂ علمیہ کا فیصلہ ، کلیۃ الدعوۃ ، شعبۂ تخصص، تحفیظ القرآن، افتاء اور مختلف تنظیمی ڈھانچے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔باب چہارم میں جامعہ کے نصابِ تعلیم کا تجزیہ اور اس کے ارتقاتی مراحل بیان کیے گئے ہیں۔ نصابِ تعلیم کے امتیازات اور ہاسٹل کی اقامتی زندگی کی وضاحت کی گئی ہے۔ بابِ پنجم میں جامعہ کے ثمرات وبرکات پر گفتگو ہے۔اس میں فارغینِ جامعہ کی انجمن ’’انجمن طلبۂ قدیم‘‘ کا تعارف پیش کیا گیا ہے۔ جامعہ اکابرین کی نظر میں اور جامعہ کا تاریخی سفر بیان کیا گیا ہے۔ جامعہ کی تاریخ پر اس کتاب کے اشاریوں نے اسے کافی مفید بنا دیا ہے۔ مثلاً:۔جامعہ کے نظمائے اعلیٰ ، صدور ومہتمم، ملحق مدارس ، جامعہ کی اسناد کو تسلیم کرنے والی ملک وبیرون ملک یونیورسٹیاں ، فارغین کی فہرست، جامعہ کے ذمہ داران اور ارکانِ شوریٰ کی فہرست وغیرہ۔ بہ حیثیت مجموعی اس مختصر کتاب میں جامعہ کی تاریخ پر مفید معلومات جمع کر دی گئی ہیں۔
(۲۱) فارغاتِ جامعۃالفلاح کی خدمات
ترتیب وتدوین: آسیہ فلاحی
صفحات: ۱۰۴
سنِ اشاعت: ۲۰۱۲ء
قیمت:80 روپئے
جامعۃالفلاح کو ملک کے مشہور مدارس کے درمیان یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہاں لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کی تعلیم کا نظم ہے، اور دونوں کے نصاب میں بھی یکسانیت ہے۔ کلیۃالبنات سے فارغ ہونے والی طالبات، تدریس وتعلیم، سماجی، ملّی ورفاہی، دعوت وارشاد کے کاموں میں لگی ہوئی ہیں۔ اس کتاب میں فارغاتِ جامعہ کی مختلف النوع خدمات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس کے مطالعے سے عام عورتوں کے اندر بھی دعوت وتبلیغ، تدریس وتعلیم اور رفاہی خدمات کو انجام دینے کا جذبہ پیدا ہوگا۔
یاد رہے کہ دنیا میں کوئی بھی انقلاب صنف ِ نازک کو نظر انداز کرکے نہیں لایا جاسکتا۔ دعوتِ اسلامی کے ابتدائی مرحلے میں جہاں ابوبکر صدیقؓ، عبداللہ بن مسعودؓ اور عبدالرحمن بن عوفؓ اور ان کے رفقاء کی جدوجہد نے غلبۂ اسلام کی راہیں ہموار کیں، وہیں خدیجۃ الکبریؓ کے رول کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ خود ہندوستان میں تحریک ِ خلافت میں مولانا محمد علی جوہر کی والدہ کا بھرپور حصہ تھا۔
(۲۲) احیاء اسلام کی عالمی جدوجہد اور موجودہ چیلنجز
مصنف: ڈاکٹر توقیر عالم فلاحی
صفحات: ۲۸۲
سنِ اشاعت: ۲۰۱۳ء
قیمت:250 روپئے
یہ ڈاکٹر توقیر عالم فلاحی (ایسوسی ایٹ پروفیسر، شعبۂ دینیات (سنی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) کی تازہ ترین تألیف ہے۔کتاب مقدمہ اور اختتامیہ کے علاوہ چار ابواب پر مشتمل ہے۔ بابِ اول میں ’’احیائے دین ایک مقدس مشن اور ناگزیر ضرورت‘‘ کے عنوان کے تحت کافی اہم بحث کی گئی ہے۔ احیائے اسلام کو ایک ناگزیر ضرورت ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ احیاء وتجدید کے اہم ترین تقاضوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ بابِ دوم میں ’’احیائے اسلام کی عالمی جدوجہد‘‘ کے عنوان کے تحت احیاء وتجدید کے چند عظیم الشان ستون اور تجدید کی علمبردار چند عالمی تحریکات کا تفصیلی تعارف پیش کیا گیا ہے۔ باب سوم میں ’’اسلام اور داخلی چیلنجز‘‘ اور باب چہارم میں ’’اسلام اور خارجی چیلنجز‘‘ کے عنوان کے تحت بڑی قیمتی بحث کی گئی ہے۔ تحریکی افراد کے لیے یہ کتاب بہ طورِ خاص مشعلِ راہ کی حیثیت رکھتی ہے۔
(۲۳) شاہ راہِ ہدایت
تحریر: ڈاکٹر توقیر عالم فلاحی
صفحات: ۱۹۲
سنِ اشاعت: ۲۰۱۴ء
قیمت:200 روپئے
قرآنِ مجید اللہ کے آخری رسول حضرت محمدﷺ کا آخری اور دائمی معجزہ ہے جس کے اعجاز کی تہیں مرورِ زمانہ کے ساتھ مزید کھلتی جائیں گی۔ زیرِ نظر کتاب میں بھی چند درخشاں قرآنی افکار وتعلیمات کی روشنی میں قرآنِ کریم کا شاہ راہِ ہدایت ہونا ثابت کیا گیا ہے۔ عظمتِ انسانی، عبادت کا اسلامی تصور، خدائی قانونِ امہال، حقوق العباد کی اہمیت جیسے اہم عناوین پر قرآنی ہدایات کی روشنی میں قیمتی باتیں رکھی گئی ہیں۔ قرآنی مطالعات کے باب میں یہ کتاب ایک بہترین اضافہ ہے۔ یہ کتاب اس لائق ہے کہ ہر گھر اور لائبریری کی زینت بنے۔ امید ہے اِس کتاب کو ہاتھوں ہاتھ لیا جائے گا۔
(۲۴) القرآن الکریم في بناء المجتمع المثالي
تحریر: ڈاکٹر توقیر عالم فلاحی
صفحات: ۱۶۰
سنِ اشاعت: ۲۰۱۴ء
قیمت:150 روپئے
’’مثالی معاشرے کی تشکیل میں قرآنِ مجید کا رول‘‘ عربی زبان میں ڈاکٹر توقیر عالم فلاحی صاحب کی ایک علمی وتحقیقی کتاب ہے جو چار ابواب پر مشتمل ہے: پہلے باب میں ان حقوق کا جائزہ لیا گیا ہے جو قرآنِ مجید نے جملہ انسانوں کو عطا کیے ہیں۔ دوسرے باب میں قرآنِ مجید کی بعض اساسی تعلیمات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے باب میں دنیا وآخرت کی کامیابی کے اسباب پر گفتگو کی گئی ہے۔ اور چوتھے باب میں معاشرے کی تعمیر کے بنیادی عوامل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کتاب کا مطالعہ ہر مصلح ومربی کے لیے بے حد مفید ہوگا۔
(۲۵) عصرِ حاضر میں علامہ شبلی نعمانی کے تعلیمی افکار کی معنویت (مجموعۂ مقالاتِ سیمینار)
مرتبین: عبیداللہ طاہر فلاحی مدنی، ذکی الرحمن غازی فلاحی مدنی
صفحات: ۲۸۶
سنِ اشاعت: ۲۰۱۴ء
قیمت:300 روپئے
۲۴،۲۵؍اکتوبر۲۰۱۴ء کو ’’عصرِ حاضر میں علامہ شبلی نعمانی کے تعلیمی افکار کی معنویت‘‘کے موضوع پر منعقد سیمینار کے مقالات کا یہ مجموعہ ہے، جس میں علامہ شبلی کے تعلیمی افکار، ان کے تعلیمی افکار کی تشکیل میں کارفرماعناصر، اصلاحِ تعلیم کا منہاجِ شبلی، شبلی ایک ماہرِ تعلیم، علامہ شبلی کے حوالے سے منہجِ تدریسِ قرآن، شبلی کے تعلیمی افکار کی عصری معنویت، اسلامی مدارس کا مطلوبہ نصابِ تعلیم، فارغینِ مدارس کا مطلوبہ کردار، شبلی کا معجونِ مرکب، علامہ شبلی اور شبلی کالج، خطۂ اعظم گڑھ کی تعلیمی ترقی میں شبلی کا حصہ، علامہ شبلی اور سید مودودی کے تعلیمی افکار کا تقابلی مطالعہ، سرسید اور شبلی کے تعلیمی افکار کا مطالعہ، ندوۃ العلماء اور شبلی، مدرسۃ الاصلاح کی تعمیر وترقی میں علامہ شبلی کا حصہ، علامہ شبلی اور درسِ نظامی، اصلاحِ نصابِ مدارس میں علامہ شبلی کی جدوجہد، شبلی اور تعلیم نسواں وغیرہ موضوعات پر سیرحاصل بحث کی گئی ہے۔ مقالات کا یہ مجموعہ تعلیم وتعلّم سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک انمول اور بیش قیمت تحفہ ہے۔
(۲۶) مجموعۂ مقالاتِ سیمینار ’’تعلق بالقرآن-اہمیت اور تقاضے‘‘
مرتب: انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۵۰۰
سنِ اشاعت: ۲۰۱۴ء
قیمت:200 روپئے
یکم تا ۳؍اپریل ۲۰۱۱ء کو ابواللیث ہال جامعۃالفلاح میں منعقد سیمینار کا یہ مجموعہ سات ابواب پر مشتمل ہے:
۱۔تلاوتِ قرآنِ مجید ۲۔فہم قرآنِ مجید ۳۔عمل بالقرآن ۴۔تبلیغ قرآن ۵۔دفاعِ قرآن ۶۔علومِ قرآن ۷۔تدریس قرآن۔
اس مجموعے میں قرأت وترتیل تعلق بالقرآن کا اولین تقاضا، قرائے سبعہ اور ان کے رواۃ کا تعلق بالقرآن، مطالعۂ قرآن کے اصول وآداب، فہم قرآن میں نظم قرآن کی اہمیت، تدبر فی القرآن کی اہمیت، طریقۂ کار اور تقاضے، تدبر فی القرآن کی راہ میں حائل روکاوٹیں، فہم قرآن میں احادیث کا مقام، فہم قرآن میں عربی زبان وادب کی ضرورت، قرآنِ کریم کے ساتھ صحابۂ کرامؓ کا شغف، قرآنِ مجید کے حقوق، قرآنِ مجید کا اعجاز وغیرہ جیسے انتہائی اہم موضوعات پر سر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔ قرآنِ مجید سے شغف رکھنے والوں اور ہر عام وخاص کے لیے اس کا مطالعہ بے حد مفید ہوگا۔
٭ جامعہ سے شائع ہونے والے مجلے:
[۱] عربی مجلے:
(۱) مجلۃ الفلاح
مدیر: مولانا رحمت اللہ اثری فلاحی مدنی
نائب مدیر: مولانا انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۱۵۰
قیمت: 50 روپئے
ادارۂ علمیہ جامعۃالفلاح کی جانب سے نکلنے والا یہ ششماہی عربی مجلہ ہے۔ اس مجلے میں علمی وتحقیقی مقالے شائع کیے جاتے ہیں۔ قرآن وسنت، فقہ وسیرت، عقائد، ادیان وفرق، تعلیم وتعلّم، فقہ وفتاویٰ، قصص وحکایات، سیر وآداب اور عصرِ حاضر کے جدید موضوعات پر مقالے اس میں شائع ہوتے ہیں۔
عربی مدارس کے طلبہ نیز عصری جامعات کے شعبۂ عربی سے تعلق رکھنے والوں کے لیے یہ مجلہ ایک قیمتی اور انمول تحفہ ہے۔
(۲) القلم
ایڈیٹر: محمد اکمل فلاحی
صفحات: ۱۰۰
قیمت: 15 روپئے
جامعۃالفلاح کا ایک علمی ، ادبی اور ثقافتی شعبہ ’’معمل اللغۃ العربیۃ‘‘ ہے، جس کے تحت طلبہ کی عربی زبان وادب کی مشق وممارست کی جاتی ہے۔ اس شعبے سے ایک علمی وادبی سہ ماہی مجلہ ’’القلم‘‘ شائع ہوتا ہے۔ یہ مجلہ طلبہ میں علمی وادبی ذوق اور عربی زبان وادب سے شغف کو پروان چڑھانے میں مفید اور نفع بخش ہے، کیونکہ یہ مجلہ دراصل طلبہ کا ہی ہے، اور اس میں ان کی عربی زبان کی کاوشوں کو منظرِ عام پر لایا جاتا ہے۔ یہ مجلہ اپنے مضامین کی گوناگونی کی وجہ سے طلبہ کے حلقے میں مقبول ہورہا ہے۔ طلبہ کی دلچسپی اور ان کی معلومات میں اضافے کی خاطر جنرل نالج کے سوالات کا ایک انعامی مقابلہ بھی شاملِ مجلہ رہتا ہے۔ عربی زبان سے شغف رکھنے والے طلبہ کے لیے یہ ایک بہترین تحفہ ہے۔
[۱] اُردو مجلے:
(۱) شعبۂ اعلیٰ جامعۃالفلاح کا سالانہ مجلہ بہ عنوان: ’’حدیث اور علومِ حدیث-ایک مختصر تعارف‘‘
مرتب: انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۱۹۲
قیمت: 50 روپئے
شعبۂ اعلیٰ میں ہر سال کسی نہ کسی فن پر لیکچر سیریز کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ۲۰۱۳ء میں ’’حدیث اور علومِ حدیث-ایک مختصر تعارف‘‘ کے عنوان پر لیکچر سیریز کا اہتمام کیا گیا تھا۔ لیکچر دینے والوں میں جامعۃالفلاح اور دیگر دینی مدارس کے مؤقر اساتذۂ حدیث ہیں۔ لیکچرس کے عناوین یہ ہیں: علومِ حدیث ایک تعارف، قرآنی نظام کی تشکیل میں سنت کا کردار، سنت کا تعلق قرآن سے، فنِ حدیث کی کتابوں کی قسمیں، فنِ تخریج: آغاز اور ارتقا، درایۃ الحدیث، کتبِ ستہ اور ان کی خصوصیات، عربی زبان وادب پر حدیث کا اثر، شیعہ اور حدیث، مستشرقین اور حدیث، تدوینِ حدیث کا مختصر جائزہ۔
علومِ حدیث پر یہ کتاب دینی مدارس کے طلبہ اور عام قارئین کے لیے مفید ہے۔
(۲) اساتذۂ جامعۃالفلاح کا ششماہی ترجمان ’’حی علی الفلاح‘‘
ایڈیٹر: انیس احمد فلاحی مدنی
صفحات: ۲۳۲
قیمت: 50 روپئے
مجلہ ’’حی علی الفلاح‘‘ ۲۰۱۳ء کے شمارے میں قرآنیات، سیرت، تعلیم وتعلّم، دعوت واصلاح اور فقہ سے تعلق رکھنے والے بیش قیمت مقالے شامل ہیں، مثلاً: کیا قرآنِ مجید کو سمجھ کر پڑھنا ضروری ہے، بین المذاہب علمی مذاکرے اور قرآنِ کریم، قرآنِ مجید کے بعض مقامات اور ہمارے مفسرین، داعیٔ اعظم کے بعض داعیانہ اوصاف واسالیب قرآن کی روشنی میں، آزادی کے بعد اُردو سیرت نگاری کے امتیازی پہلو، قتل بہ جذبۂ رحم، مارشل پلان سے بش نظام تک۔ اس رسالے کا مطالعہ بحث وتحقیق سے شغف رکھنے والوں کے لیے بے حد مفید ہے۔
(۳) انجمن طلبۂ قدیم جامعۃالفلاح کا سہ ماہی ترجمان ’’حیاتِ نو‘‘
صفحات: ۱۰۰
قیمت: 30 روپئے
’’حیاتِ نو‘‘ انجمن طلبۂ قدیم جامعۃالفلاح کا سہ ماہی ترجمان ہے۔ ۱۹۷۹ء سے ۲۰۰۴ء تک یہ ماہانہ مجلہ تھا۔ فی الحال یہ مجلہ ۲۰۱۰ء سے سہ ماہی نکل رہا ہے، جس کے بعض شمارے جناب زبیر ملک فلاحی اور بعض جناب انیس احمد فلاحی مدنی کی ادارت میں نکلے۔ اِس وقت اس کے مدیر جناب ابوالاعلیٰ سید سبحانی ہیں۔
مختلف اہم شخصیات پر اس مجلے کے خصوصی نمبر بھی شائع ہوچکے ہیں، جن میں سے ’مجدد مودودیؒ نمبر‘، ’مولانا ابواللیث اصلاحیؒ نمبر‘، ’مولانا صدرالدین اصلاحیؒ نمبر‘، ’ہمارے اساتذہ نمبر‘ وغیرہ قابلِ ذکر ہیں۔
دعوت واصلاح، قرآن وحدیث اور سیرت، تعلیم وتعلّم وغیرہ جیسے اہم موضوعات پر اس میں علمی وتحقیقی مقالے شائع ہوتے ہیں۔ یہ مجلہ ہر خاص وعام کے لیے مفید ہے۔
۴) انجمن طالباتِ قدیم جامعۃالفلاح کا ششماہی ترجمان ’’ضوفگن‘‘
ایڈیٹر: عارفہ زینب فلاحی
صفحات: ۸۰
قیمت: 30 روپئے
’’ضوفگن‘‘ ایک ششماہی دینی، اصلاحی وتربیتی مجلہ ہے۔ عموماً اس میں تعلیم وتدریس، اصلاحِ معاشرہ، تزکیۂ نفس، فقہ وفتاویٰ، سیر وسوانح جیسے اہم عناوین پر عموماً صنفِ نازک کے مضامین شائع ہوتے ہیں۔ یہ مجلہ عورتوں کے مخصوص مسائل پر بھی سیر حاصل اور علمی مقالات پیش کرتا ہے۔ برصغیر کے پس منظر میں یہ مجلہ اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اس کی ادارت صنف نازک کرتی ہیں، جس سے اسلام کے اس نظریے کو تقویت پہنچتی ہے کی مردوں کی طرح عورتیں بھی درس و تدریس اور صحافت کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دے سکتی ہیں،اور دونوں کو زندگی کے جملہ شعبہ جات میں یکساں حقوق حاصل ہیں، إلا ما ندر۔ سماج کے ہر طبقے کے لیے اس کا مطالعہ مفید اور نفع بخش ہوگا۔
(۵) جمعیۃ الطلبہ جامعۃالفلاح کا سالانہ ترجمان ’’الفلاح‘‘
طلبہ کی پوشیدہ تحریری وتقریری صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے جامعہ میں ۱۹۶۴ء سے ’’جمعیۃ الطلبہ‘‘ سرگرمِ عمل ہے۔ الحمد للہ اس کا ایک سالانہ ترجمان ’’الفلاح‘‘ ہر سال پابندی سے نکل رہا ہے۔ اس کے خصوصی نمبر بھی شائع ہوتے رہے ہیں، جن میں ’عالمی تحریکاتِ اسلامی نمبر‘، ’تحریکاتِ اسلامی اور خدمتِ حدیث نمبر‘، ’غیر اسلامی تحریکات اور ہماری ذمہ داریاں نمبر‘ قابلِ ذکر ہیں۔ اس مجلے میں اُردو، عربی، ہندی اور انگریزی زبانوں میں مضامین ہوتے ہیں۔
(۶) جمعیۃ الطالبات کلیۃ البنات کا سالانہ ترجمان ’’ارمغان‘‘
کلیۃ البنات کے آغاز سے ہی طالبات کے لیے جمعیۃ الطالبات سرگرمِ عمل ہے۔ اس کا ایک سالانہ ترجمان ’’ارمغان‘‘ ہر سال پابندی سے نکل رہا ہے۔ اس میں قرآنیات، دعوت وتحریک اور فکر وآگہی وغیرہ کالمس کے تحت طالبات کی علمی کاوشیں شائع ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ بزمِ رفتگاں، فقہ وفتاویٰ، خیابانِ چمن اور گلدستہ وغیرہ کالمس کے تحت متعدد فتاویٰ ومضامین شامل کیے جاتے ہیں۔ اُردو زبان کے علاوہ عربی، ہندی اور انگریزی زبان میں بھی متعدد مضامین شاملِ مجلہ ہوتے ہیں۔
زیرِ طبع کتابیں:
(۱) المنھاج القویم لتدریس القرآن الکریم
تالیف: انیس احمد مدنی مراجعہ: مولانا نعیم الدین اصلاحی
یہ کتاب عربی زبان میں ہے، اور اس میں قرآنِ مجید کے طریقۂ تدریس پر مفصل ومدلل گفتگو کی گئی ہے۔
(۲) فقہی مقالات (اسلامی فقہ اکیڈمی کے سیمیناروں میں پیش کیے گئے مقالات کا مجموعہ)
تالیف: مولانا ولی اللہ مجید قاسمی
عصر حاضر کے جدید اور سلگتے ہوئے مسائل پر سیر حاصل علمی و تحقیقی گفتگو اس کتاب کی امتیازی خوبی ہے۔
(۳) أصول الفقہ
تالیف: عبدالوھاب خلاف تحقیق وتخریج: مولانا اعجاز احمد قاسمی
(۴) المنھج المفصل لجمیع الکتب الدراسیۃ المقررۃ بجامعۃالفلاح
إعداد: انیس احمد فلاحی مدنی مراجعہ: اللجنۃ العلمیۃ بالجامعۃ
(۵) شعبۂ اعلیٰ جامعۃالفلاح کا سالانہ مجلہ بہ عنوان: ’’سیرت اور علومِ سیرت- ایک نظر میں‘‘
مرتب: انیس احمد فلاحی مدنی
(۶) دین اور سیاست
تالیف: علامہ یوسف القرضاوی ترجمہ: ذکی الرحمن غازی فلاحی
دین اور سیاست جیسے اہم اور نازک موضوع پر علامہ قرضاوی کی یہ تصنیف ہر خاص وعام کے لیے لائقِ مطالعہ ہے۔ اس میں دین اور سیاست کی شرعی بنیادوں کی وضاحت کی گئی ہے، نیز مسلم ممالک میں رہنے والے مسلمانوں کے لیے لائحۂ عمل تجویز کیا گیا ہے۔
(۷) اسلام ایک تنہا حل
تالیف: ڈاکٹر مجدی الہلالی ترجمہ: ذکی الرحمن غازی فلاحی
مصر کی انقلابی تحریک الاخوان المسلمون نے ہر ملکی انتخاب میں آئینی طور پر شرکت کرتے ہوئے اپنا شعار یہی فقرہ قرار دیا تھا کہ ’’اسلام ہی ایک تنہا حل ہے۔‘‘ مصری اخوانی رہنما مجدی ہلالی نے اس نعرے کے تناظر میں اسلام کی آفاقیت وعملیت کو مبرہن کیا ہے اور اخوان کے نزدیک اس نعرے کے مقصود کی نشان دہی کی ہے۔ صدر ڈاکٹر محمد مرسی کے دور میں تیار کردہ دستور کا اُردو ترجمہ بھی بہ طورِ ضمیمہ شاملِ کتاب ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *