بیت النصر کی خدمات کا IFFSA کی جانب سے عالمی سطح پر اعتراف

ممبئی (پریس ریلیز) سال گزشتہ کی طرح اس باربھی کولمبو، سری لنکا میں اسلامک فائنانس فورم آف سائوتھ ایشیاء (IFFSA)کے زیرِ اہتما م سا ئوتھ ایشیا میں ہونے والی غیر سودی مالیاتی نظام کی کارکردگی کی پذیرائی و ستائش کے لئے ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد ۲۴ ؍ اکتوبر۲۰۱۷ء کو کیا گیا ۔ اس میں برصغیر سے تشریف فرما اسلامی معاشیات کے ماہرین نے شرکت کی ۔ یہ تقریب سارک ممالک میں ہونے والے غیر سودی مالیاتی تحریک کے کام کاج کا جائزہ و تجزیہ نیز غور و فکر کرنے کی غرض سے ہر سال منعقد کی جاتی ہے ۔ امسال اس کانفرنس میں مالدیپ ، سنگاپور ، بنگلہ دیش، پاکستان، ماریشش، ہندوستان و دیگر کئی ممالک سے آئے ہوئے نمائندوں نے ملکی سطح پر اپنی کارکردگی و کوششوں کا گوشوارہ پیش کیا ۔ میزبان سری لنکا کی غیرسرکاری تنظیم UTO EduConsult Pvt Ltd. نے یہ تقریب نہایت عمدہ اور پیشہ و ارانہ انداز میں منعقد کی ۔ ہندوستان سے کانفرنس میں بیت النصر کے علاوہ ٹاٹا میوچول فنڈ ممبئی،آکٹاویر ٹیکنالوجی ممبئی، جن سیوا ممبئی، سہولت مائکرو فائنانس سوسائٹی دہلی ، رہبر فائنا نشیل کنسلٹینٹ بنگلو ر و دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ جن میں ڈاکٹر شارق نثار ،اسلم خان، ارشد اجمل اور مدثر بیگ شامل تھے۔
بیت النصر کی جانب سے مینیجنگ ڈائریکٹر سلیم قاضی نے اس تقریب میں شرکت کی۔ اور ادارہ کو ملنے والے دو ایوارڈ حاصل کئے۔ انہوں نے اخبار کے نمائندہ کو بتایا کہ بیت النصر کو اس بار سال ۲۰۱۷ میں بہترین اسلامی مصنوعات اور مشارکہ کی بنیاد پر کاروباری قرضہ جات اور مائکرو فائنانس کے شعبوں میں نمایاں خدمات کے لئے بہترین ادارہ کے زمرہ کے لئے مندرجہ بالا اعزازات سے نوازا گیا ۔ انہوں نے تفصیلی بات کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ کو لگاتار دوسرے سال حاصل ہونے والے یہ عا لمی عزازات بلاشبہ ادارہ کی بحالی کے بعد جس جراَت مندی اور منصوبہ بند طریقہ کار کااختیار کیا گیا اس کا نتیجہ ہیں۔ عوام النّاس وہ ممبران کا بے پناہ اعتماد اور تعاون اس سفر میں بڑا اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ ہم ممنون و مشکور ہیں اُن تمام خیر خواہوں، ممبران و کھاتے داروں کے اور یہ اعزازات ان ہی کے نام منسوب کرتے ہیں۔ ساتھ ہی بیت النصر کو فعل منتظمین کی بے لوث خدمات حاصل ہیں۔ ادارہ کا عملہ بھی اس کے مقاصد کی حصولیابی کے لئے بر وقت جی جان سے کوشاں ہے۔ مقامی اردو پریس کا بھی اہم رول رہا ہے اس کی احیا کے شروعاتی ایّام میں جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مذید کہا کہ ان سبھی مثبت عوامل کی بدولت انشاء اللہ ادارہ کامیابی کی نئی منزلوں کو چھونے کا عزم رکھتا ہے۔ اسی کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے سری لنکا حکومت کے وزیر جناب کبیر ھاشم نے منتظمین کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی معاشی نظام ایک متبادل کے طور پر دُنیا میں بہت تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور اس کا دائرہ وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی بینک و ایشین ڈیولپمنٹ بینک بھی اس حقیقت کو تسلیم کر رہے ہیں کہ اسلامی معالیاتی نظام دنیا کے معاشی خاکہ کے لئے ایک اہم عالہ ثابت ہو رہا ہے۔
اس ضمن میںسلیم قاضی نے کہاکہ مندرجہ بالا کانفرنس جن بنیادی مقاصد کو لیکر گزشتہ دو سالوں سے منظم طریقہ سے منعقد کی جارہی ہے اس سے سارک ممالک کا بلا سودی مالیاتی نظام بلا شبہ فیضیاب ہو رہا ہے ۔ اور منتظمین نے اس بات کابھی اعلان کیا ہے کہ انشااللہ آئندہ دنوں یہ کانفرنس دیگر ممالک میں بھی منعقد کی جائینگی ۔ عین ممکن ہے کہ ممبئی، ہندوستان میں ہی ۲۰۱۸ کی IFFSAکانفرنس کا انعقاد ہو۔ انہوں نے مزید بتایا کہ منتظمین سارک ممالک کے غیر سودی مالیاتی نظام سے جڑے تمام اداروں پر مشتمل ایک اسو سیئشن کے قیا م کا ارادہ رکھتے ہیں جسے انشا اللہ جلد ہی عملی جامہ پہنایا جائے گا جس سے ان اداروں کا آپسی تال میل و ربط سہل ہوگا نیز باہمی تعاون کی راہیں ہموار ہونگی۔ بیت النصر کی موجودہ کار گزاری پر تبصرہ کرتے ہوئے ادارہ کے ڈائریکٹرآپریشنس جناب عبدالرشیدشیخ صاحب نے بتایا کہ ادارہ کے احیا ء کے بعد سے ہونے والی غیر معمولی ترقی اور ملک میں دیگر ہم خیال اداروں کے ساتھ مل کر اس تحریک کو مظبوطی دینے کی سمت میں جو عملی کردار ادارہ نے انجام دیا ہے الحمداللہ اس کی سند گویا ان ایوارڈس کی شکل میں حاصل ہوئی ہے۔ انہوںنے اخبار کے نمائندہ کو بتایا کہ ادارہ مسلسل ترقی پزیر ہے اور اب تک اس کی سات شاخیں ممبئی میں دوبارہ شروع کی جا چکی ہے ۔ ۲۰۱۴ء سے اب تک کئی کروڑ روپئے کا سرمایہ نئے ممبران و کھاتے داروں نے جمع کرایا ہے اسی طرح ادارہ نے لگ بھگ ۱۳؍ کروڑ روپئے کے نئے قرضہ جات تقسیم کئے ہیں۔ ادارہ کے اثاثہ جات اطمینان بخش ہیں اور سالانہ ۲۲؍ کروڑ کا ٹرن اوور (Turnover) اس بات کا ضامن ہے کہ بیت النصر اپنے بنیادی اصولوں کی حصولیابی کے لئے سہی رفتار سے پیش قدمی کر رہا ہے ۔ عوام الناس اور ممبران کا بھر پور تعاون و حمایت حاصل کر ادارہ موجودہ سفر طے کرنے میں کامیاب رہا ہے اور آئندہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے منظم منصوبہ بندی تشکیل دی جاچکی ہے۔ جس کے نتیجے انشاء اللہ آنے والے دنوں میں اعداد و شمار کی شکل میں منظر عام ہونگے ۔
بقول عبدالرشید صاحب بیت النصر نے ممبران کے گزشتہ بقایاجات کے مد میں اب تک تقریباً ۴؍ کروڑ روپئے کی خطیر رقم ادا کی ہے اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ علاوہ ازیں بیت النصر نے اپنے ممبران کیلئے مختلف قسم کی ڈپازٹ اور قرضہ جات کی اسکیمیں(خدمات) مہیا کرائی ہے جسمیں ادارہ کی حج و عمرہ ڈپازٹ اسکیم بطور خاص قابل ذکر ہے نیز ادارے کے ذریعہ مسلسل نئے نئے اسلامی مصنوعات متعارف کرائے جارہے ہیں جس میں (IFFSA) انعام یافتہ مشارکہ کی طرز پر دئے جانے والے کاروباری قرضہ جات کا شمار ہے۔ ہم عوام کو بلاسودی معالیاتی خدمات فراہم کرنے اور اس تحریک کو انشاء اللہ گھر گھر نیز ہر گھر تک پہنچانے کے اپنے ازم کا اعادہ کرتے ہیں۔