Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ڈاکٹرعبد القادر شمس کےمشن کی تکمیل ہی سچا خراج

by | Feb 3, 2021

صحافی ڈاکٹر مولانا عبد القادر شمس کی حیات و خدمات پر مشتمل کتاب’اردو صحافت کا شمس ‘ کا اجرا

صحافی ڈاکٹر مولانا عبد القادر شمس کی حیات و خدمات پر مشتمل کتاب’اردو صحافت کا شمس ‘ کا اجرا

مرحوم صحافی کی حیات وخدمات پر مشتمل ’صحافت کا شمس ‘ کا اجرا،دانشوران کا اظہار خیال
ارریا:دہلی کی آرام دہ زندگی چھوڑ کر گائوں کی تنگ گلیوں کی فکر اور اسے سنوارنے کی کوشش وہی شخص کر سکتا ہے جو ایمانی جذبہ اور پہاڑ جیسا عزم رکھتا ہو ۔ صحافی ڈاکٹر مولانا عبد القادر شمس کی شخصیت کچھ ایسی ہی تھی، وہ سکھ کی زندگی چھوڑ کر سیمانچل کی پسماندگی کے خاتمے اور نئی نسل کو پروان چڑھانے کیلئے ہمہ وقت بے چین رہتے تھے۔انہوں نے جہاں صحافت کی بلندیوں کو چھوا ،پوری دنیا میں اپنی اہمیت کا پرچم لہرایا ، وہیںارریا ضلع میں دعوت ٹرسٹ کے زیر اہتمام مدرسہ ، اسکول ، ہیلتھ سنٹر اور رفاہی کاموں کے ذریعہ اپنے مشن کا آغاز کیا ۔اب سچا خراج یہی ہو گا کہ ان کے چھوڑے ہوئے کاموں کو آگے بڑھایا جائے ۔ان خیالات کا اظہار یہاں مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ میں مرحوم کی حیات وخدمات پر مشتمل کتاب’اردو صحافت کا شمس ‘ کے اجرا کے موقع پرمتعدد دانشوران نے کیا۔کمشنر مسٹر اسلم حسن نے کہا کہ بھائی عبد القادر میری زندگی کا حصہ اور میرے مشن کے یار تھے ،وہ ہمہ وقت سماج کو پروان چڑھانے کی فکر میں لگے رہتے تھے،ان کے مشن کی تکمیل کیلئے میں ہر ممکن کوشش کروں گا ۔ جماعت اسلامی کےسابق امیر حلقہ بہار الحاج نیر الزماں نے کہا کہ سیمانچل نےڈاکٹر عبد القادر شمس اور رٹائرڈ جج زبیر الحسن غافل کی شکل میں دو ہیرا کھو دیا ہے،ان کے ناموں پر تعلیمی اور ادبی ادارے قائم کرکے کام کیا جائے ۔جامعۃ القاسم سوپول کے بانی ڈاکٹر مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے کہا کہ نئی نسل کو قلم پکڑنے اور ان کو پروان چڑھانے میں مولانا عبد القادر شمس کا کلیدی رول رہا ہے۔ماہر تعلیم الحاج محمد محسن نے کہا کہ دونوں مرحومین کو جو بھی مہلت ملی اچھے کاموں میں لگایا ،قادر جب بھی دہلی سے ارریا آتے چین سے نہیں بیٹھتے ،کسی نہ کسی خیر کے کام میں لگے رہتے۔تعارفی کلمات میں مرحوم کے رفیق کاراور دعوت ٹرسٹ کے معتمد مولانا محمد عارف قاسمی نے کہا کہ مولانا عبد القادر شمس اور جج زبیر الحسن غافل اس طرح بیچ راستے میں چھوڑ کر چلے جائیں گے ، سوچا نہیں تھا ،لیکن وہ اپنے حصے کا کام کرگئے ،اب اس کی آبیاری اور تکمیل ہم سبھوں کے کاندھوں پر ہے۔صحافی پرویزعالم ،دین رضا اختر ، طارق ابن ثاقب ،مفتی عبد الوہاب ،مفتی انعام الباری،مرحوم کے فرزند عمار جامی متعلم جے این یو کے علاوہ متعدد دانشوران نے خطاب کیا۔کلمات تشکر نوجوان صحافی عبد الواحد رحمانی نے پیش کئے اور کتاب کے مولف صحافی شاہ عالم اصلاحی کی کوششوں کو سراہا ۔ نظامت کی ذمہ داری مولانا شاہد عادل نے نبھائی اور شیخ الحدیث مفتی علیم الدین قاسمی کی دعاء پر مجلس ختم ہوئی۔ا

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...