کولکاتہ کے کلا مندر میں معیشت میڈیا کا نواں کل ہند تجارتی اجلاس ، سیکڑوں تاجروں کی شرکت

لوم لیگل کی سربراہ نشی شبانہ ایم جے ہربو پروڈکٹس کے سربراہ جسیم الدین حیدر آباد کو ایوارڈ پیش کرتے ہوئے جبکہ دانش ریاض کو بھی دیکھا جا سکتا ہے: تصویر معیشت
لوم لیگل کی سربراہ نشی شبانہ ایم جے ہربو پروڈکٹس کے سربراہ جسیم الدین حیدر آباد کو ایوارڈ پیش کرتے ہوئے جبکہ دانش ریاض کو بھی دیکھا جا سکتا ہے: تصویر معیشت

شرکاء نے اسے وقت کی ضروت قرار دیا جبکہ ملک کے مختلف برانڈ س کو نیشنل برانڈ ایوارڈ 2021 سے سرفراز کیا گیا

کولکاتہ: مغربی بنگال کے شہر کولکاتہ میں معیشت میڈیا کی جانب سے کل ہند تجارتی و معاشی اجلاس کا انعقادکلا کنج کلا مندر میں کیا گیا جس میں سیکڑوں تاجروں نے شرکت کی۔کوڈ 19 کی وجہ سے حکومتی گائڈ لائنس کا خیال رکھتے ہوئے سوشل ڈسٹینسنگ کا بھی خیال رکھا گیا تھااور صرف مختص تعداد کو ہی شرکت کی رضامندی دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ حکومتی انتظامیہ نے محض دو سو کی اجازت مرحمت فرمائی تھی ۔ سابق ممبر آف پارلیمنٹ محمد حسن عمران نے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اردو بولنے والوں کی اتنی بڑی تعداد یہاں موجود ہے جبکہ بنگلہ بولنے والوں کی تعداد کم نظر آرہی ہے حالانکہ اجلاس مغربی بنگال میں ہورہا ہے میں کوشش کروں گا کہ آئندہ جب یہ اجلاس منعقد ہو تو بڑی تعداد میں بنگلہ مسلمان بھی شریک ہوں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’مغربی بنگال میں تاجروں کی کثرت ہے لیکن اپنی حیثیت منوانے میں یہ ناکام ثابت ہوئے ہیں۔یقیناًتجارتی اجلاسوں سے ایسا ماحول بنتا ہے جہاں لوگوں کو فکری بلندی حاصل ہوتی ہے‘‘۔حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق سی ای او آئی اے ایس آفیسر محمد اویس نے اپنی گفتگو پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’تعلیمی میدان میں مسلمان پچھڑے ہوئے ہیں یہی وجہ ہے کہ فیملی بزنس میں بھی ان کو وہ مقام حاصل نہیں ہوپاتا جس مقام کو دوسرے لوگ حاصل کرپاتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر تعلیمی مزاج گھر گھر عام ہوجائے تو فیملی بزنس میں بھی پروفیشنلزم لائی جاسکتی ہے۔ عظمی ناہید صاحبہ نے خواتین کے اندر آئی بیداری کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ ’’اس وقت خواتین کچھ کرنا چاہتی ہیں حالات اتنے سنگین ہیں کہ اب وہ خود پیروں پر کھڑا ہونا چاہتی ہیں۔لیکن المیہ یہ ہے کہ انہیں راہ دکھانے والوں کی تعداد انتہائی کم ہے۔بہت کم لوگ ہیں جو ان کی بہتر طور پر رہنمائی کرنا چاہتے ہیں۔‘‘معیشت میڈیا کے منیجنگ ڈائریکٹر دانش ریاض نے کہا کہ ’’مغربی بنگال میں تجارت کے بہتر مواقع ہیں لیکن مسلم انٹلی جنسیا نام کی جو چیز ہونی چاہئے اس کا فقدان ہے ،انہوں نے کہا کہ ’’معیشت میڈیا کی یہ کوشش ہے کہ وہ ان علاقوں میں معاشی بیداری لانا چاہتی ہے جہاں لوگوں میں سردمہری پائی جارہی ہے کولکاتہ تجارتی طور پر شاندار تاریخ کا حامل ہے جہاں کبھی مسلمان لیڈنگ پوزیشن پر ہوا کرتے تھے لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ بڑی تعداد محض ملازم بن کررہ گئی ہے ۔‘‘امریکی تاجر فرینک اسلام نے جہاں کوڈ 19کے دور میں تجارت کے مواقع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کئی دروازے بند ہوئے ہیں تو کئی دروازے کھلے بھی ہیں وہیں ایسے مواقع بھی ہیں کہ اگر آپ اپنی تجارت کو ہوشمندی کے ساتھ فروغ دیں تو بلندیوں کو چھو سکتے ہیں۔‘‘
سنگا پور میں مقیم حلال ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سربراہ محمد جناح نے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان میں حلال انڈسٹری کو ڈیولپ کرنے کے مواقع ہیں اور اس جانب سنجیدہ کوشش بھی کی جانی چاہئے جو کوششیں ہو رہی ہیں وہ ویسی نہیں ہیں حالانکہ مواقع بہت زیادہ ہیں۔‘‘

مشہور ایجوکیشنسٹ راشد نیر دی سمواد کے ذمہ دار عفان احمد کامل  کو ایوارڈ پیش کرتے ہوئے جبکہ دانش ریاض کو بھی دیکھا جا سکتا ہے: تصویر معیشت
مشہور ایجوکیشنسٹ راشد نیر دی سمواد کے ذمہ دار عفان احمد کامل کو ایوارڈ پیش کرتے ہوئے جبکہ دانش ریاض کو بھی دیکھا جا سکتا ہے: تصویر معیشت

واضح رہے کہ اس موقع پر کامیاپ کمپنیوں کو ایوارڈ سے بھی نوازہ گیا،ترقی یافتہ کمپنیوں کی صف میں جہاں گلاس ٹو انڈیا اور تقوی جویلرس کو شامل کیا گیا وہیں سوشل آنٹرپرینرکا خطاب صوبہ بہار ضلع گیا کے ڈاکٹر حامد حسین نے جیتا،حلال انڈسٹری کو پروموٹ کرنے کا خطاب جہاں حلال انڈیا کو دیا گیاوہیں آنٹرپرینر آف دی ایئر۲۰۲۱ کا خطاب سلطان ایپیرلس پرائیویٹ لمیٹڈ( سلطان کرتا )کے سر رہا،کسٹمر فرینڈلی سرویسزکے نام پہ مختص خطاب جہاں ہوٹل کرسٹوووڈ کے نام رہا وہیں موسمیاتی ضرورتوں کا لحاظ کرتے ہوئے اپنے کاروبار کوفروغ دینے کا خطاب ایروٹیک انڈیاپرائیوٹ لمیٹڈ کے نام رہا،بزنیس وومین کا خطاب محترمہ عظمی ناہید صاحبہ کے سر رہاوہیں اسٹارٹپ ایوارڈ حیدرآباد کے جسیم الدین نے جیتا،موسٹ اننوویٹیوکمپنی کاخطاب جہاں کولیب دین نے جیتاوہیں ایمرجنگ میڈیابرانڈ میں نیوز ویب اورلو کل میڈیابرانڈمیںدی سمواد نے بازی ماری۔

مشہور ایجوکیشنسٹ راشد نیر دی ویب نیوز کےایڈیٹرشمس خان   کو ایوارڈ پیش کرتے ہوئے جبکہ دانش ریاض کو بھی دیکھا جا سکتا ہے: تصویر معیشت
مشہور ایجوکیشنسٹ راشد نیر دی ویب نیوز کےایڈیٹرشمس خان کو ایوارڈ پیش کرتے ہوئے جبکہ دانش ریاض کو بھی دیکھا جا سکتا ہے: تصویر معیشت

پینل ڈسکشن میں مالیاتی ضرورتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے تمیم الدین حنبل نے کوآپریٹیو سوسائٹیز کا تذکرہ کیا وہیں اسلامی مالیاتی نظام پر بھی روشنی ڈالی جبکہ نشی شبانہ نے حکومت کی طرف سے دی جانی والی سہولتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مختلف اسکیم کا تعارف کرایا۔
ملک کی آٹھ ریاستوں سے شریک کاروباریوںنے پروگرام کو سراہتے ہوئے اسے بار بار منعقد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *