Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

کشمیر:چھ مہینوں میں 70,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی

by | Mar 24, 2022

سری نگر : جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اگلے چھ مہینوں میں 70,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

جموں و کشمیر سیاحت اور مہمان نوازی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری لانے کے لیے کوشاں ہے اور فی الحال متحدہ عرب امارات کا ایک وفد یونین ٹیریٹری کا دورہ کر رہا ہے۔

اس سال جنوری میں دبئی ایکسپو میں لیفٹیننٹ گورنر کی دعوت کے بعد یہ وفد خطے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے اتوار کو سری نگر پہنچا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ رنجن پرکاش ٹھاکر، پرنسپل سکریٹری، صنعت و تجارت اور دیگر سرکاری افسران چار روزہ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر آنے والے مندوبین کو سرمایہ کاری کے مواقع دکھائیں گے، جس میں انٹرپرینیورشپ، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے اب تک 26,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی صنعتی سرمایہ کاری کی تجاویز کو منظوری دی ہے اور سرمایہ کاروں کو زمین فراہم کی ہے۔ سنہا نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اگلے چھ مہینوں میں 70,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوگی۔34 رکنی وفد میں رئیل اسٹیٹ، مہمان نوازی، ٹیلی کام، امپورٹ ایکسپورٹ اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے سرکردہ تاجر شامل ہیں۔

رنجن پرکاش ٹھاکر نے بتایا کہ یہ دورہ جموں کشمیر کے لیے ایک اچھا شگون ہے جوسرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کو تقویت دینے کے لیے کچھ اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ”یہ ایک بہت ہی اعلیٰ سطح کا وفد ہے۔ زرعی صنعت، آئی ٹی اور باغبانی کے ساتھ ساتھ ہسپتال، ہوٹل ان کی گہری دلچسپی کا باعث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اگلے ماہ مرکزی زیر انتظام علاقے کے اپنے ممکنہ دورے کے دوران جموں اور کشمیر میں تقریباً 35,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا آغاز کریں گے۔ٹھاکر نے کہا، “وزیراعظم یہاں اپنے دورے کے دوران تقریباً 30,000-35,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ٹ

سرمایہ کاری کو راغب کرنے والے شعبوں کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ کل ایک واضح تصویر سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری جموں و کشمیر کے دونوں خطوں میں مختلف شعبوں اور شعبوں میں ہونے جا رہی ہے۔حکام کے مطابق، یونین ٹیریٹری کا مقصد وفد کو اہم مواقع اور ترقی کے شعبوں پر روشنی ڈال کر صنعتوں اور سیاحت میں نئی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ وفد سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لئے جنوب میں پہلگام اور شمالی کشمیر میں گلمرگ کے مشہور پہاڑی ریزورٹ کا بھی دورہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ کاٹیج اور ریشم کی صنعتوں، مصنوعات کی نمائش اور کاریگروں کی ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ادھرلیفٹیننٹ گورنر نے کہا ہے کہ ہم سالانہ 6000کروڑ روپے کی بجلی خریدتے ہیں جبکہ ہمیں صرف 2600کروڑ روپے آمدنی حاصل کرتے ہیں اور اس طرح سالانہ 3400کروڑ روپے نقصان اُٹھانا پڑتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ پچھلی سرکاروں نے بجلی کے نقصانات کو روکنے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی جس کی وجہ سے یہ شعبہ خسارے سے دوچار ہوا ہے اور جموں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی بجلی کی فراہمی کا نظام متاثر رہا ۔

لیفٹیننٹ گورنر نے بتایا کہ بجلی چوری اور اس کا غلط استعمال کے رجحان کو روکنے کیلئے سمارٹ میٹروں کو نصب کرنا ناگزیر بن گیا ہے اور ان میٹروں کو دومرحلوں میں لگایا جائے گا ۔پہلے مرحلے میں میٹر نصب کئے جائیں گے اور دوسرے مرحلے میں ان کو ’’پری پیڈ ‘‘ موڈ میں تبدیل کیا جائے گا۔انہوںنے بتایا کہ آج تک جموں میں 6603سمارٹ میٹر لگے، گھروں کو 4فیڈروں سے جوڑا جارہا ہے جو بہتر اور معقول بجلی حاصل کریں گے ۔ اس موقعے پر لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سمارٹ میٹر لگانے میں تعاون دیں تاکہ بجلی کا غیر ضروری استعمال اور اس کی چوری پر روک لگ جاسکے ۔

ھاکر نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے دور میں، یونین ٹیریٹری انتظامیہ کو اب تک تقریباً 50,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ملی ہے جب کہ گزشتہ چھ دہائیوں میں کل سرمایہ کاری 15ہزار کروڑ روپے سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 75 برسوںمیں جموں و کشمیر کو ملنے والی سرمایہ کاری سے تین گنا زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔

سال کے آخر تک، جموں و کشمیر میں 75,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی‘‘۔انہوں نے کہا کہ وفد میں صنعتکار شامل ہیں جو ٹیکسٹائل، سیمنٹ، فارما، فائبر اور کیبل وغیرہ کی تیاری سے وابستہ ہیں۔ٹھاکر نے یہ بھی کہا کہ حکومت اگلے تین سالوں تک ہر سال میڈیکل سیٹوں کی تعداد میں 1,100

Recent Posts

یواے ای ہندوستان میں 2 بلین ڈالر کی کرے گا سرمایہ کاری

یواے ای ہندوستان میں 2 بلین ڈالر کی کرے گا سرمایہ کاری

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) چار ملکی گروپ آئی ٹو یو ٹو معاہدے کے ایک حصے کے طور پر ہندوستان بھر میں 'انٹیگریٹڈ فوڈ پارکس' کے قیام کے لیے  دو بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ اس فیصلے کا اعلان گروپ کے رہنماؤں، وزیر اعظم نریندر مودی، امریکی صدر جو بائیڈن، اسرائیل کے...

یوکرین تنازع: سرمایہ کاروں کو 13 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کا نقصان

یوکرین تنازع: سرمایہ کاروں کو 13 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کا نقصان

ممبئی روس اور یوکرین کے درمیان شروع ہونے والی جنگ کی وجہ سے آج ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ انہیں 13.4 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ سینسیکس میں درج کمپنیوں کی مارکیٹ کیپ بدھ کو 255.68 لاکھ کروڑ روپے تھی، جو جمعرات کو بڑھ کر...

گوگل-ایئرٹیل شراکت،ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری

گوگل-ایئرٹیل شراکت،ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری

نئی دہلی: معروف ٹیک کمپنی گوگل ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والی سرکردہ کمپنی بھارتی ایئرٹیل کے ساتھ شراکت داری کرکے اپنے انڈیا ڈیجیٹائزیشن فنڈ کے طور پرایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ اس سلسلے میں دونوں کمپنیوں نے شراکت داری کی ہے جس کے تحت گوگل ایئرٹیل میں 1.28...

مسلم علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات ناپسندیدہ کیوں نہیں؟ 

مسلم علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات ناپسندیدہ کیوں نہیں؟ 

دانش ریاض، معیشت، ممبئی مہاڈ ضلع رائے گڈھ مہاراشٹر کا دلخراش حادثہ جس میں "طارق گارڈن" کے سیکڑوں مکین بے راحت ہوچکے ہیں حساس دل مسلم بلڈروں کو دوبارہ غور وفکر پر آمادہ کرتا ہے۔ ممبرا میں جب ایسا ہی دلخراش واقعہ پیش آیا تھا تو مقامی ایم ایل اے نے فوری طور پر تمام غیر...