لوک سبھا میں ہنگامہ، کاروائی ملتوی

نئی دہلی: آج (منگل 19 جولائی) پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا دوسرا دن ہے۔ آج بھی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ نے مہنگائی اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

اپوزیشن کے ہنگامے کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے لوک سبھا کی کاروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی۔ دوسرے ایوان راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ آرائی کا امکان ہے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے مہنگائی، بعض ضروری اشیائے خوردونوش پر سامان اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ اور دفاعی خدمات میں بھرتی کی اگنی پتھ اسکیم جیسے مسائل پر بحث کے لیے تحریک التواء کا نوٹس دیا ہے۔

کل یعنی پیر کو اجلاس کے پہلے دن ان تمام مسائل پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کاروائی ایک گھنٹے کے اندر اندر دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

 

راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق کانگریس کے کچھ لیڈران اور دراوڑ منیترا کزگم کے تروچی سیوا اور کمیونسٹ پارٹی آف مارکسسٹ (سی پی ایم) کے ایلارام کریم نے مہنگائی، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور حال ہی میں مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

 

دودھ اور دہی سمیت کئی کھانے پینے کی اشیا پر جی ایس ٹی لگانے کے معاملے پر بحث کے لیے تحریک التواء کا نوٹس دیا گیا ہے۔ راشٹریہ جنتا دل کے منوج جھا نے اگنی پتھ اسکیم کے اثرات اور نوجوانوں کو ریلوے میں بھرتی کے مواقع سے محروم کرنے کے معاملے پر تحریک التواء کا نوٹس دیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا نے تحریک التواء کا نوٹس دیا ہے جس میں کم از کم امدادی قیمت کے بارے میں مرکزی حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ کمیٹی کے مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پیر کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن ارکان نے ان تمام معاملات پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریک التوا کا نوٹس دیا تھا۔ تاہم چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے انہیں مسترد کردیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *