Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

سپرٹیک زمین بوس :سیکنڈوں میں کھیل ختم

by | Aug 28, 2022

نویڈا :سیکنڈوں میں ہوا کھیل ختم,،رنوئیڈا میں سپر ٹیک ٹوین ٹاور کو ذمین بوس کر دیا گیا_سیکٹر 93 میں بنائے گئے سپر ٹیک کے غیر قانونی ٹوئن ٹاورز کو ڈھائی بجے گرا دیا گیا۔ 100 میٹر سے زیادہ اونچے دو ٹاورز کو گرنے میں صرف 12 سیکنڈ لگے۔ دھماکے سے قبل تقریباً 7 ہزار افراد کو دھماکے والے علاقے سے ہٹا دیا گیا تھا

تقریباً 100 میٹر اونچے ڈھانچے کو جو کہ دہلی کے مشہور قطب مینار (73 میٹر) سے اونچا تھا – اس کو 12سیکنڈ میں زمین پر ملبہ کا ڈھیر بنادیا گیا، قریبی عمارتیں محفوظ دکھائی دیں۔ تفصیلی سیفٹی آڈٹ بعد میں متوقع ہے۔ ہوا کا معیار اور مرئیت انتہائی کم تھی۔

ٹاور گرنے کے بعد انتظامیہ کی منظوری تک 5 راستوں پر ٹریفک کی آمدورفت بند رہی۔ نوئیڈا پولیس کے 560 سے زیادہ اہلکار یہاں تعینات تھے۔ ایمرجنسی کے لیے ایمبولینس بھی تعینات کر دی گئی تھیں ۔

ٹوئن ٹاورز کے قریب دو سوسائٹیوں میں دھماکے سے قبل ایل پی جی اور بجلی کی سپلائی بند کر دی گئی تھی ۔ نوئیڈا پولیس نے احتیاطی طور پر گرین کوریڈور بنائے تھے این ڈی آر ایف کی ٹیم بشمول 560 پولس اہلکار، ریزرو فورس کے 100 لوگ اور 4 کوئیک رسپانس ٹیمیں بھی ایکسپلوزن زون میں تعینات تھیں۔

ایکسپریس وے کو دوپہر 2.15 بجے بند کر دیا گیاتھا۔ آدھے گھنٹے کے بعد انتظامیہ کے مشورے پر ہی اسے کھولا جائے گا۔ ایکسپریس وے کے علاوہ مزید 5 روٹس کو بند کر دیا گیا تھا۔ ارد گرد کی سڑکوں پر دھول صاف ہونے کے بعد ہی انہیں کھولا جائے گا۔ نوئیڈا ٹریفک پولیس نے ٹریفک موڑ کے لیے ہیلپ لائن نمبر 99710 09001 جاری کیا ہے۔

نو سال کی طویل قانونی جنگ کے بعد، نوئیڈا کے سپرٹیک ٹوئن ٹاورز اتوار کو ملبے کا ڈھیر بن گیا۔ ٹاورز، سیانی (29 منزلیں) اور اپیکس (32 منزلیں)، جو سپرٹیک لمیٹڈ کے ایمرالڈ کورٹ پروجیکٹ کا حصہ ہیں، تعمیر کے حوالے سے متعدد ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے گئے، اور اس لیے انہیں منہدم کیا گیا

پڑھنے میں دلچسپ لگ سکتا ہے، لیکن یہ بہت مشکل تھا کیونکہ.ٹوئن ٹاورز سے صرف 9 میٹر کے فاصلے پر ہاؤسنگ سوسائٹی ہیں، جس میں 660 خاندان رہتے ہیں۔ گیس پائپ لائن ٹوئن ٹاورز سے صرف 19 میٹر کے فاصلے پر زمین کے نیچے جاتی ہے۔ اس سے پہلے ہندوستان میں اتنی بڑی انہدامی تکنیک کے ساتھ کبھی نہیں ہوئی تھی۔

دھول کا غبار 4 کلومیٹر ہیں۔ تک پھیل سکتا تھا۔ 60 ہزار ٹن کنکریٹ اور لوہے کا ملبہ اس بات کی گواہی دے گا کہ کوئی بھی چیز قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

سب سے بلند ڈھانچہ

یہ ملک کاسب سے اونچا ڈھانچہ تھا جسے منہدم کیا جانا تھا، تقریباً 850 فلیٹوں پر مشتمل اور نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے کے قریب سیکٹ 93 اےمیں واقع ٹاورز کی اونچائی تقریباً 100 میٹر تھی جو کہ قطب مینار سے اونچا تھا –

ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے قریبی اپارٹمنٹ کمپلیکس، اے ٹی ایس گرین ویلیج اور ایمرلڈ کورٹ کے رہائشیوں کو اتوار کی صبح تک خالی ہونے کی ہدایت کی تھی ۔

احتیاطی اقدات

پانچ سومیٹر کے دائرے کے ارد گرد کے علاقے کو خارج کرنے والے علاقے کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا جہاں انہدام کے انچارج ٹیم کے ارکان کے علاوہ کسی انسان یا جانور کو جانے کی اجازت نہیں تھی اس کے علاوہ پولیس، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ایک ٹیم، آٹھ ایمبولینسیں اور چار فائر ٹینڈر جائے وقوعہ پر تعینات کی گئی تھی،

نوئیڈا کے سپرٹیک ٹوئن ٹاورز کو کیوں گرایا گیا؟

سپرٹیک کو 2005 میں نیو اوکھلا انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( نوئیڈا ) نے 14 ٹاورز بنانے کی منظوری دی تھی جس میں ہر ایک میں نو منزلیں، ایک شاپنگ کمپلیکس اور ایک باغیچہ تھا۔ تاہم، اس نے 2009 میں اپنے پراجیکٹ پر نظر ثانی کی جس میں جڑواں اونچی عمارتیں شامل ہیں – ایپیکس اور سیان۔ اگرچہ نوئیڈا اتھارٹی نے نئے منصوبے کو منظوری دے دی، ایمرالڈ کورٹ اونرز ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن (آر ڈبلیو اے) نے 2012 میں الہ آباد ہائی کورٹ میں یہ الزام لگایا کہ یہ ایک غیر قانونی تعمیر ہے۔

عدالتی حکم

2014 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے ٹاورز کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گرانے کا حکم دیا۔ نوئیڈا اتھارٹی اور سپرٹیک نے اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ 31 اگست 2021 کو سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا اور عمارتوں کو گرانے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے جڑواں ٹاورز کی تعمیر کو کم از کم فاصلے کی شرط کی خلاف ورزی قرار دیا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ٹاورز عمارت کے ضوابط اور فائر سیفٹی کے اصولوں کی تعمیل کیے بغیر بنائے گئے تھے۔

عدالت عظمیٰ نے اگست 2021 میں غیر قانونی طور پر بنائے گئے ٹاورز کو منہدم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ’’نوئیڈا اور کمپنی کے افسران کے درمیان ملی بھگت کی کارروائیوں‘‘ کے ذریعے تعمیر کیا گیا تھا، اور اتر پردیش انڈسٹریل ایریا ڈیولپمنٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں افسران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی منظوری دی تھی۔ ایکٹ، 1976 اور اتر پردیش اپارٹمنٹس ایکٹ، 2010 کے تحت کارروائی کی گئی_۔

اگرچہ عدالت نے تین مہینوں کے اندر مسمار کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن متعدد تاخیر کے نتیجے میں حتمی تاریخ 28 اگست مقرر کی گئی۔

ٹاورز کا انہدام

سپرٹیک ٹاورز کو ‘کنٹرولڈ امپلوشن’ کے ذریعے منہدم کیا گیا، جس کا مطلب ہے کہ دھماکہ خیز مواد کو حکمت عملی کے ساتھ رکھا گیا اور اسے دھماکے سے اڑا دیا گیاتاکہ گردونواح کو کم سے کم نقصان پہنچے۔ امپلوشن کے پیچھے کے عمل میں عمارت کے اہم سپورٹ کا بتدریج کمزور ہونا شامل ہوتا ہے، یعنی ان ڈھانچے کو ہٹانا جو کشش ثقل کی قوت کے خلاف مزاحمت کرنے میں مدد کرتی ہے ۔

تیکنیک اورمشن

یہ تکنیک پہلی بار 1773 میں واٹرفورڈ، آئرلینڈ میں واقع ہولی ٹرنٹی کیتھیڈرل کو 68.04 کلو گرام دھماکہ خیز مواد کے ساتھ تباہ کرنے کے لیے استعمال کی گئی۔ اس کا استعمال حال ہی میں کوسٹل ریگولیشن زون کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر کوچی کے ماراڈو میں ویمباناڈ جھیل کے سامنے 2020 میں چار لگژری واٹر فرنٹ اپارٹمنٹس کو مسمار کرنے میں کیا گیا تھا۔ اسی تکنیک کو پلوں، سموک اسٹیکس، ٹاورز، سرنگوں اور دیگر ڈھانچے کے انہدام کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ممبئی میں قائم ایڈیفائس انجینئرنگ نے جنوبی افریقہ کے جیٹ کے ساتھ شراکت کی ہے، وہی ٹیم جو ماراڈو عمارتوں کے انہدام کے پیچھے تھی، سپرٹیک ٹاورز کو گرانے کے لیے کام کررہی ہے۔

سات ماہ کی تیاری

ایک کنٹرول شدہ امپلوشن میں سب سے زیادہ وقت لینے والے عمل میں سے ایک کیمیکل رکھنے کی تیاری کی گئی تھی۔ ایڈیفائس انجینئرنگ کے سی ای او اتکرش مہتا نے کہا کہ اس انہدام کے لیے، تیاری میں تقریباً سات مہینے لگے، جس میں ایک ماہ کی منصوبہ بندی اور چھ ماہ کی آن سائٹ تیاری شامل ہے۔

دھماکہ خیز اور منصوبہ بندی

دونوں ٹاورز میں تقریباً 3,700 کلو گرام دھماکہ خیز مواد داخل کیا گیا تھا- اپیکس میں 11 پرائمری بلاسٹ فلورز ہیں، جہاں فرش پر موجود تمام کالموں میں دھماکہ خیز مواد ہے، اور سات سیکنڈری فلورز ہیں، جہاں 60 فیصد کالموں کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔

مہتا کے مطابق، دھماکے کے لیے استعمال ہونے والا بنیادی جزو ایمولیشن ہے جس میں چٹان کو کچلنے کا اعلیٰ معیار ہوتا ہے، جو عام طور پر بھاری دھماکوں اور بارودی سرنگوں کے لیے زیر زمین استعمال ہوتا ہے۔

تقریباً 13 سیکنڈ لگنے والے اس ایونٹ میں تقریباً 80,000 ٹن تعمیراتی اور مسمار کرنے والا ملبہ چھوڑا گیا، جس میں سے 50,000 سے 55,000 ٹن سائٹ کو بھرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھااور باقی کو پروسیسنگ کے لیے تعمیراتی اور مسمار کرنے والے پلانٹ میں بھیج دیا جائے گا۔

سپرٹیک ٹوئن ٹاورز کا انہدام : اثر، خدشات

نوئیڈا کے سپرٹیک ٹوئن ٹاورز کے انہدام سے متعلق کئی خدشات تھے ۔ پہلا دھول کی مقدار ہے جو مسمار کرنے سے پیدا ہوگی۔ دوسرا ملبہ صاف کرنا ہے، حالانکہ حکام نے کہا ہے کہ ملبہ تین ماہ کے اندر صاف کر دیا جائے گا۔

تیسرا، ماہرین نے دھماکے سے پیدا دھول کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے، جو ہفتوں تک ہوا میں رہ سکتی ہے اور علاقے کے لوگوں کے لیے صحت کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ نوئیڈا اتھارٹی نے کہا ہے کہ وہ دھول کی لعنت پر قابو پانے کے لیے پانی کے ٹینکر، مکینیکل سویپنگ مشینیں اور صفائی کا عملہ فراہم کریں گے۔

حکام نے ہوا کے معیار کی نگرانی کا بھی وعدہ کیا ہے

گردوغبار کا جمنا ہوا کی سمت اور اس کی طاقت پر منحصر ہے۔ دہلی میں مقیم ماحولیاتی کارکن اور نئی دہلی نیچر سوسائٹی کے شریک بانی ورہین کھنہ نے کہا کہ نوئیڈا کی پہلے سے خراب ہوا کے معیار پر دھول کے اثرات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دھول کو کنٹرول کرنے کے لیے پانی کے چھڑکاؤ کے علاوہ زیادہ سائنسی طریقہ استعمال کیا جانا چاہیے۔

پریشانی کا ایک اور نکتہ کمپن اور جھٹکے کی لہریں ہیں جو اس پیمانے کے انہدام کی وجہ بن سکتی ہیں۔ مہتا کا کہنا ہے کہ کمپنی کے متعدد مطالعات میں 20-34 ملی میٹر فی سیکنڈ کمپن کے سفر کے وقت کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ لیکن، زمین پر، بہت کم اثر پڑے گا، اس کا دعویٰ ہے، کیونکہ پیشین گوئیاں دھماکے کے ڈیزائن پر غور کیے بغیر کی جاتی ہیں۔

Recent Posts

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی چمڑا صنعت کے موجودہ حالات، چیلنجز، مواقع، تکنیکی ترقی اور مستقبل کے امکانات

کولکاتہ(معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستان کی چمڑا(لیدر) صنعت ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس کا مستقبل بہت زیادہ امکانات سے بھرپور نظر آتا ہے۔ یہ صنعت نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے بلکہ برآمدات کے ذریعے زرمبادلہ کمانے میں بھی اہم شراکت دار ہے۔ اس مضمون...

اور جب امارت شرعیہ میں نماز مغرب کی امامت کرنی پڑی

اور جب امارت شرعیہ میں نماز مغرب کی امامت کرنی پڑی

دانش ریاض، معیشت، ممبئی ڈاکٹر سید ریحان غنی سے ملاقات اور امارت شرعیہ کے قضیہ پر تفصیلی گفتگو کے بعد جب میں پٹنہ سے پھلواری شریف لوٹ رہا تھا تو لب مغرب امارت کی بلڈنگ سے گذرتے ہوئے خواہش ہوئی کہ کیوں نہ نماز مغرب یہیں ادا کی جائے، لہذا میں نے گاڑی رکوائی اور امارت...